قرآن کا تعارف:
*(1)قرآن۔۔۔یعنی بہت زیادہ/باربار۔۔۔پڑھی جانے والی*
[سورۃ یوسف:2](طٰہٰ:2، 113، الحشر:21، الانسان:23)
*کتاب۔۔۔یعنی لکھا ہوا مخصوص صحیفہ ہے۔*
[ابراھیم:1 النحل:64، 89، العنکبوت:47،ص:29]
*جس میں کوئی شک نہیں(کہ وہ تمام جہانوں کے رب کی طرف سے ہے).*
[البقرۃ:2(یونس:37)]
جو۔۔۔اُم الکتاب میں(درج)ہے۔
[الزخرف:4]
یعنی لوحِ محفوظ میں(درج)ہے۔
[البروج:22]
جو نازل کی ہے اللہ نے
[البقرۃ:174، 176]
جسے تھوڑا تھوڑا کرکے اتارا گیا۔
[الاسراء:106]
۔۔۔جو اس(تورات)کی تصدیق کرتی ہے جو پہلے سے ان(کتاب والوں)کے پاس ہے
[البقرۃ:89، 101]
...جو کاغذ میں لکھی ہوئی نازل نہیں ہوئی
[الانعام:7]
جسے تم نے کاغذوں میں (محفوظ) رکھا ہوا ہے۔
[الانعام:91]
لوگوں کیلئے
[الزمر:41]
...جو ان سب پر پڑھی جاتی ہے
[العنکبوت:55]
ہم نے اتاری ہے (اے محمد ﷺ!) آپ پر تاکہ آپ نکالیں لوگوں کو اندھیرے سے روشنی کی طرف
[ابراھیم:1]
...حق پر مشتمل ہے
[النساء:104، المائدہ:48، الزمر:2]
...برکت (دائمی خیر) والی ہے
[الانعام:92، 155]
ھدایت ہے۔
[البقرۃ:2 المائدہ:46، النحل:44]
الفرقان۔۔۔یعنی حق وباطل میں فرق کرنے والا۔
[الفرقان:1](البقرۃ:185، آل عمران:4)
خیر وبھلائی ہے
[البقرۃ:105]
نشانی ہے
[آل عمران:50]
واضح بیان ہے
[آل عمران:138]
برھان۔۔۔کھلی دلیل ہے
اور راستہ واضح کردینے والی روشنی ہے۔
[النساء:174]
بصائر۔۔۔آنکھیں کھولدینے والی باتیں
[الانعام:104]
وضاحت، ہدایت اور رحمت ہے۔
[الانعام:157]
دلوں کی بیماریوں کی شفاء ہے۔۔۔مومنوں کیلئے
[یونس:57]
ذکر۔یاددہانی ہے
[الاعراف:63،69 ص:49]
موعظہ۔۔۔نصیحت ہے
[یونس:57]
حق۔سچ ہے
[یونس:108، الکھف:29]
ایک حکم نامہ
[الرعد:37]
پیغامِ الٰہی ہے لوگوں کیلئے
[ابراھیم:52]
بشارت۔۔۔یعنی خوشخبری ہے۔۔۔مومنوں کیلئے
[البقرۃ:97، النمل:2]
آیاتّ بینات۔۔۔روشن نشانیاں۔
[البقرۃ:99الحج:16، المجادلہ:5(الطلاق:11)]
(خاص)نور ہے
[التغابن:8]
واضح(روشنی)ہے۔
[النساء:174]
جس میں ہر مثال(مضمون)ہے لوگوں کیلئے
[الاسراء:89، الکھف:54، النور:35، الروم:58، الزمر:27]
مثال حکمت وبصیرت کی
[الاعراف:203، الجاثیہ:20]
مثال حق اور باطل کی
[الرعد:17]
مثال ان(دونوں)کے پیچھے چلنے والوں کی
[محمد:3]
مثال پاکیزہ کلمہ کی
[ابراھیم:24]
مثال ظالموں کے ساتھ ہمارے سلوک(عذاب۔پکڑ)کی
[ابراھیم:45]
مثال اللہ کی
[النور:35]
مثال اللہ کے علاؤہ جن اولیاء(رکھوالوں)کو(مشر
کین)پکارتے ہیں
[العنکبوت:41- [43
مثال قرآن کی
[الحشر:21]
مثال جس کی سمجھ صرف عالم ہی رکھتے ہیں۔
[العنکبوت:43]
قرآن مجید کے پہلے پارے (جُز) میں "سورۃ الفاتحہ" اور "سورۃ البقرہ" کی ابتدائی آیات (آیت 1 سے 141 تک) شامل ہیں۔ ذیل میں اس پارے کا اہم خلاصہ حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے:
---
### 1. سورۃ الفاتحہ (7 آیات):
- مرکزی موضوع: اللہ کی حمد و ثنا، ہدایت کی درخواست، اور صراطِ مستقیم کی وضاحت۔
- اہم نکات:
- آیت 1-3: اللہ کی ربوبیت، رحمت، اور روزِ جزا کی مالکیت کا اعلان۔
- آیت 5: دعا: "اِھْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیْمَ" (ہمیں سیدھا راستہ دکھا)۔
- آیت 6-7: دو گروہوں (نعمت یافتہ اور غضب کے مستحق) کی نشاندہی۔
---
### 2. سورۃ البقرہ (آیت 1 تا 141):
#### اہم حصے اور موضوعات:
1. انسانوں کی تین اقسام (آیت 1-20):
- مومنین: جو غیب پر ایمان لاتے ہیں (آیت 3-5).
- کافرین: جو حق کو جانتے ہوئے بھی انکار کرتے ہیں (آیت 6-7).
- منافقین: دل سے کافر مگر زبان سے ایمان کا دعویٰ (آیت 8-20).
2. تخلیقِ آدم اور شیطان کی سرکشی (آیت 30-39):
- آیت 30: فرشتوں کا سوال: "أَتَجْعَلُ فِیْهَا مَن یُفْسِدُ فِیْهَا؟" (کیا زمین میں فساد کرنے والا بنا رہے ہو؟).
- آیت 34: شیطان کا آدم کو سجدہ نہ کرنا اور اس کی سرکشی۔
3. بنی اسرائیل کی نافرمانیاں (آیت 40-103):
- آیت 47: انہیں اللہ کے احسانات یاد دلائے گئے۔
- آیت 54: گوسالہ پرستی کی سزا اور توبہ کا حکم۔
- آیت 67-73: گائے ذبح کرنے کا واقعہ (بنی اسرائیل کی ہٹ دھرمی)۔
4. حضرت ابراہیم علیہ السلام اور کعبہ کی تعمیر (آیت 124-141):
- آیت 124: ابراہیم علیہ السلام کو امت کا امام بنایا گیا۔
- آیت 127: ابراہیم اور اسماعیل علیہما السلام کا کعبہ کی تعمیر میں دعا: "رَبَّنَا تَقَبَّلْ مِنَّا" (اے ہمارے رب! ہم سے قبول فرما)۔
- آیت 133-141: ابراہیم علیہ السلام کی توحید پر مبنی وصیت اور اہلِ کتاب کو اسوۂ ابراہیم کی دعوت۔
---
### اہم تعلیمات اور حوالہ جات:
1. توحید کی دعوت:
- "وَاعْبُدُوا اللَّهَ وَلَا تُشْرِكُوا بِهِ شَيْئًا" (اور اللہ کی عبادت کرو اور اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہراؤ) (آیت 22).
2. آخرت پر ایمان:
- "وَأَنَّ اللَّهَ يَبْعَثُ مَن فِي الْقُبُورِ" (اور اللہ قبروں والوں کو زندہ کرے گا) (آیت 28).
3. نفاق کی مذمت:
- "فِي قُلُوبِهِم مَّرَضٌ" (ان کے دلوں میں بیماری ہے) (آیت 10).
4. توبہ کی اہمیت:
- "ثُمَّ اجْتَبَاهُ وَتَابَ عَلَيْهِ وَهَدَى" (پھر اللہ نے انہیں چن لیا اور توبہ قبول کی اور ہدایت دی) (آیت 37).
---
### پارے کا مرکزی پیغام:
پہلا پارہ "ہدایت، توحید، اور انسان کی آزمائش" کے موضوعات پر مشتمل ہے۔ اس میں مومن، کافر اور منافق کے درمیان فرق واضح کیا گیا ہے، ساتھ ہی انبیاء کے واقعات کے ذریعے یہ سبق دیا گیا ہے کہ "اللہ کی اطاعت اور توکل" ہی کامیابی کی کلید ہے۔
ماخذ:
- تفسیر ابن کثیر
- تفسیر القرطبی
- القرآن الکریم (ترجمہ و تفسیر ڈاکٹر محمود احمد غازی)
قرآن مجید کے دوسرے پارے (جزو) میں سورۃ البقرہ کی آیات 142 سے 252 تک شامل ہیں۔ یہ پارہ "تغیرِ قبلہ، احکاماتِ شریعت، انبیاء کے واقعات، اور جہاد و قربانی" جیسے اہم موضوعات پر مشتمل ہے۔ ذیل میں اس پارے کا خلاصہ حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے:
---
### 1. تغیرِ قبلہ اور امتِ مسلمہ کا امتیازی کردار (آیت 142-152):
- آیت 142-143: قبلہ کی تبدیلی (بیت المقدس سے کعبہ کی طرف) اور امتِ مسلمہ کو "امتِ وسط" (اعتدال پسند قوم) قرار دیا گیا۔ اللہ فرماتا ہے:
وَكَذَٰلِكَ جَعَلْنَاكُمْ أُمَّةً وَسَطًا (اور اسی طرح ہم نے تمہیں اعتدال والی امت بنایا)۔
- آیت 144: نبی ﷺ کا قبلہ کی طرف توجہ: فَوَلِّ وَجْهَكَ شَطْرَ الْمَسْجِدِ الْحَرَامِ (آپ اپنا رخ مسجد الحرام کی طرف کر لیں)۔
---
### 2. امتحان اور صبر کی اہمیت (آیت 153-157):
- آیت 153: صبر اور نماز کے ذریعے مدد طلب کرنے کا حکم: وَاسْتَعِينُوا بِالصَّبْرِ وَالصَّلَاةِ۔
- آیت 155-157: ایمان کی آزمائش (خوف، بھوک، مال اور جان کے نقصان سے) اور صبر کرنے والوں کے لیے اجر کی بشارت۔
---
### 3. احکاماتِ شریعت (آیت 178-188):
- قصاص کا قانون (آیت 178-179):
وَلَكُمْ فِي الْقِصَاصِ حَيَاةٌ (قصاص میں تمہاری زندگی ہے)۔
- وصیت کا حکم (آیت 180): والدین اور رشتہ داروں کے لیے وصیت کرنا۔
- روزے کی فرضیت (آیت 183-185):
كُتِبَ عَلَيْكُمُ الصِّيَامُ (تم پر روزے فرض کیے گئے)۔
---
### 4. جہاد فی سبیل اللہ اور مال کی قربانی (آیت 190-195، 261-274):
- آیت 190-193: جہاد کی حدود: وَقَاتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ (اللہ کی راہ میں لڑو)، مگر ظلم نہ کرو۔
- آیت 261: مال کی قربانی کی مثال: مَثَلُ الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ فِي سَبِيلِ اللَّهِ (جو لوگ اللہ کی راہ میں مال خرچ کرتے ہیں، ان کی مثال ایک دانے جیسی ہے جو سات بالیاں اگاتا ہے)۔
---
### 5. طالوت اور جالوت کا واقعہ (آیت 246-252):
- آیت 246-248: بنی اسرائیل کا طالوت کو بادشاہ ماننے سے انکار اور تابوتِ سکینہ کی نشانی۔
- آیت 249: طالوت کی فوج کا امتحان (دریا سے پانی نہ پینا) اور حضرت داؤد علیہ السلام کی فتح۔
- آیت 251: داؤد علیہ السلام کا جالوت کو قتل کرنا اور اللہ کی نصرت: وَهَزَمُوا بِإِذْنِ اللَّهِ۔
---
### اہم تعلیمات اور حوالہ جات:
1. امتِ وسط کی ذمہ داری:
- "لِتَكُونُوا شُهَدَاءَ عَلَى النَّاسِ" (تاکہ تم لوگوں پر گواہ بنو) (آیت 143)۔
2. توکل اور صبر:
- "إِنَّ اللَّهَ مَعَ الصَّابِرِينَ" (بے شک اللہ صبر کرنے والوں کے ساتھ ہے) (آیت 153)۔
3. انفاق کی فضیلت:
- "الَّذِينَ يُنْفِقُونَ أَمْوَالَهُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ" (جو رات دن چھپے اور کھلم کھلا مال خرچ کرتے ہیں) (آیت 274)۔
---
### پارے کا مرکزی پیغام:
دوسرا پارہ "امتِ مسلمہ کے امتیازی کردار، اجتماعی احکامات، اور اللہ پر توکل" کی تعلیم دیتا ہے۔ اس میں جہاد، انفاق، اور صبر کے ذریعے آزمائشوں میں کامیابی کا راستہ بتایا گیا ہے۔ ساتھ ہی، طالوت و جالوت کے واقعے سے یہ سبق ملتا ہے کہ "اللہ کی نصرت اہلِ ایمان کے ساتھ ہے"، چاہے ظاہری اسباب کم ہی کیوں نہ ہوں۔
قرآن مجید کے تیسرے پارے (جزو) میں سورۃ البقرہ کی آخری آیات (253 سے 286) اور سورۃ آل عمران کی ابتدائی آیات (1 سے 92 تک) شامل ہیں۔ یہ پارہ "توحید، مالی احکامات، انفاق، اور اہلِ کتاب سے مکالمہ" جیسے اہم موضوعات پر مشتمل ہے۔ ذیل میں اس پارے کا خلاصہ حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے:
---
### 1. سورۃ البقرہ (آیت 253-286):
#### اہم موضوعات:
- آیت 253: انبیاء کے درجات میں فرق: "تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ" (ہم نے بعض رسولوں کو بعض پر فضیلت دی)۔
- آیت 255 (آیت الکُرسی): اللہ کی عظمت اور کائنات پر اختیار کی وضاحت:
"اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ..." (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ زندہ اور قائم رکھنے والا ہے)۔
- آیت 256: دین میں جبر کی ممانعت: "لَا إِكْرَاهَ فِي الدِّينِ" (دین میں کوئی جبر نہیں)۔
- آیت 261-274: انفاق کی فضیلت اور ریا کاری کی مذمت۔
- آیت 275-281: سود (ربا) کی حرمت اور اس کے تباہ کن اثرات۔
- آیت 282-283: تجارت اور قرض کے احکام (مفصل ترین آیت)۔
- آیت 286: انسان کی استطاعت سے بڑا بوجھ نہ ڈالنا: "لَا يُكَلِّفُ اللَّهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا"۔
---
### 2. سورۃ آل عمران (آیت 1-92):
#### اہم موضوعات:
- توحید اور قرآن کی حقانیت (آیت 1-9):
"اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ" (اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ زندہ اور قائم رکھنے والا ہے)۔
- آیت 18: اللہ، فرشتوں، اور اہلِ علم کا توحید کی گواہی دینا: "شَهِدَ اللَّهُ أَنَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ"۔
- حضرت مریم اور حضرت عیسیٰ علیہما السلام کا واقعہ (آیت 42-63):
- آیت 45: فرشتوں کی حضرت مریم کو بشارت: "إِنَّ اللَّهَ يُبَشِّرُكِ بِكَلِمَةٍ مِّنْهُ اسْمُهُ الْمَسِيحُ"۔
- آیت 55: حضرت عیسیٰ کی وفات اور اللہ کی طرف اٹھائے جانے کا بیان۔
- اہلِ کتاب کو دعوتِ توحید (آیت 64-80):
"قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَىٰ كَلِمَةٍ سَوَاءٍ..." (اے اہلِ کتاب! آؤ ایک ایسے کلمے کی طرف جو ہم میں یکساں ہے)۔
- آیت 92: نیکی کے لیے خرچ کرنا: "لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ" (تم نیکی نہیں پا سکتے جب تک اپنی محبوب چیزوں میں سے خرچ نہ کرو)۔
---
### اہم تعلیمات اور حوالہ جات:
1. توحید کی عظمت:
- "هُوَ اللَّهُ الْوَاحِدُ الْقَهَّارُ" (وہ اللہ یکتا اور سب پر غالب ہے) (آل عمران: 6)۔
2. انفاق کی شرائط:
- "الَّذِينَ يُنفِقُونَ فِي السَّرَّاءِ وَالضَّرَّاءِ" (جو خوشی اور تکلیف میں خرچ کرتے ہیں) (آل عمران: 134)۔
3. سود کی تباہی:
- "يَمْحَقُ اللَّهُ الرِّبَا" (اللہ سود کو مٹاتا ہے) (البقرہ: 276)۔
4. دعا کی قبولیت:
- "رَبَّنَا لَا تُؤَاخِذْنَا إِن نَّسِينَا أَوْ أَخْطَأْنَا" (اے رب! ہم سے بھول یا غلطی کی پکڑ نہ کر) (البقرہ: 286)۔
---
### پارے کا مرکزی پیغام:
تیسرا پارہ "توحید کے اثبات، مالی معاملات میں پاکیزگی، اور اہلِ کتاب کے ساتھ مکالمے" کی دعوت پر زور دیتا ہے۔ اس میں سود کی مذمت، انفاق کی ترغیب، اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات کے ذریعے یہ پیغام دیا گیا ہے کہ "اللہ کی نصرت ہمیشہ حق کے ساتھ ہے"۔ ساتھ ہی، آیت الکُرسی اور سورۃ آل عمران کی ابتدائی آیات ایمان کو مضبوط کرنے کا ذریعہ ہیں۔
قرآن مجید کے چوتھے پارے (جزو) میں سورۃ آل عمران کی آخری آیات (93 سے 200 تک) اور سورۃ النساء کی ابتدائی آیات (1 سے 23 تک) شامل ہیں۔ یہ پارہ "اجتماعی اخلاقیات، جنگِ اُحد کے واقعات، وراثت کے احکام، اور خاندانی نظام" جیسے اہم موضوعات پر مشتمل ہے۔ ذیل میں اس پارے کا خلاصہ حوالہ جات کے ساتھ پیش کیا جا رہا ہے:
---
### 1. سورۃ آل عمران (آیت 93-200):
#### اہم موضوعات:
- آیت 93: حضرت موسیٰ علیہ السلام پر مَنّ و سَلْوَىٰ (عمدہ غذا) کے نزول کا ذکر۔
- آیت 103: اتحاد کی تاکید: "وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا" (اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو اور تفرقہ نہ ڈالو)۔
- جنگِ اُحد کا واقعہ (آیت 121-129):
- آیت 121: غزوہ اُحد میں مسلمانوں کی نافرمانی کا نتیجہ۔
- آیت 152: ابتدائی فتح کے بعد آزمائش: "حَتَّىٰ إِذَا فَشِلْتُمْ وَتَنَازَعْتُمْ فِي الْأَمْرِ" (جب تم ہمت ہار بیٹھے اور اختلاف کرنے لگے)۔
- آیت 190-194: کائنات پر غوروفکر کی دعوت اور دعا: "رَبَّنَا إِنَّكَ مَن تُدْخِلِ النَّارَ فَقَدْ أَخْزَيْتَهُ" (اے رب! جسے تو آگ میں ڈالے گا، اسے رسوا کر دے گا)۔
---
### 2. سورۃ النساء (آیت 1-23):
#### اہم موضوعات:
- انسانی حقوق اور عدل (آیت 1):
"يَا أَيُّهَا النَّاسُ اتَّقُوا رَبَّكُمُ الَّذِي خَلَقَكُم مِّن نَّفْسٍ وَاحِدَةٍ" (اے لوگو! اپنے رب سے ڈرو جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا)۔
- یتیموں کے حقوق (آیت 2-6):
"وَآتُوا الْيَتَامَىٰ أَمْوَالَهُمْ" (یتیموں کو ان کے مال دے دو)۔
- وراثت کے احکام (آیت 7-12):
- آیت 11: مرد اور عورت کا حصہ: "لِلذَّكَرِ مِثْلُ حَظِّ الْأُنثَيَيْنِ" (مرد کو دو حصے، عورت کو ایک)۔
- نکاح اور مہر کے اصول (آیت 19-21):
"فَإِن طِبْنَ لَكُمْ عَن شَيْءٍ مِّنْهُ نَفْسًا فَكُلُوهُ هَنِيئًا" (اگر بیویاں رضامندی سے مہر کا کچھ حصہ معاف کریں تو اسے خوشی سے کھاؤ)۔
---
### اہم تعلیمات اور حوالہ جات:
1. اتحاد اور صبر کی اہمیت:
- "وَلَا تَنَازَعُوا فَتَفْشَلُوا وَتَذْهَبَ رِيحُكُمْ" (اختلاف نہ کرو، ورنہ کمزور ہو جاؤ گے) (آل عمران: 152)۔
2. یتیموں کے ساتھ انصاف:
- "إِنَّ الَّذِينَ يَأْكُلُونَ أَمْوَالَ الْيَتَامَىٰ ظُلْمًا..." (جو لوگ یتیموں کا مال ناحق کھاتے ہیں...) (النساء: 10)۔
3. خاندانی نظام کی حفاظت:
- "وَعَاشِرُوهُنَّ بِالْمَعْرُوفِ" (عورتوں کے ساتھ اچھا سلوک کرو) (النساء: 19)۔
---
### پارے کا مرکزی پیغام:
چوتھا پارہ "اجتماعی اخلاقیات، جنگی تجربات سے سبق، اور خاندانی قوانین" کی تفصیلات پیش کرتا ہے۔ سورۃ آل عمران میں جنگِ اُحد کے واقعے سے مسلمانوں کو یہ پیغام دیا گیا ہے کہ "اللہ کی اطاعت اور اتحاد" ہی کامیابی کی کنجی ہے۔ سورۃ النساء کے ابتدائی احکامات میں "یتیموں، عورتوں، اور ورثاء کے حقوق" کو واضح کیا گیا ہے، جس سے اسلامی معاشرے کے عدل پر مبنی ہونے کا اعلان ہوتا ہے۔
No comments:
Post a Comment