Saturday, 1 March 2025

رؤیتِ ہلال(کی اہمیت)کیا ہے

 

رؤیتِ ہلال کیا ہے؟

رؤیتِ ہلال سے مراد چاند کا نظر آنا ہے، خاص طور پر اسلامی مہینوں کی ابتدا اور اختتام کے لیے نئے چاند (ہلال) کا مشاہدہ کرنا۔ اسلامی تقویم قمری ہے، جس میں ہر مہینہ چاند کے طلوع ہونے پر شروع ہوتا ہے۔ رمضان المبارک، شوال (عید الفطر)، اور ذوالحجہ جیسے اہم مہینوں کی شروعات کے لیے ہلال کا مشاہدہ شرعی اہمیت رکھتا ہے۔


---


رؤیتِ ہلال کیوں ضروری ہے؟

1. قرآن و سنت کی تصریح:  

   - قرآن میں ارشاد ہے:  

     **﴿فَمَن شَهِدَ مِنكُمُ الشَّهرَ فَليَصُمهُ﴾** (البقرة: 185)  

     (ترجمہ: جو شخص اس مہینے کو پائے، وہ روزے رکھے)۔  

   - حدیث میں ہے:  

     "صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ، فَإِنْ غُمَّ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلَاثِينَ" (صحیح بخاری: 1909)  

     (ترجمہ: چاند دیکھ کر روزہ رکھو اور چاند دیکھ کر افطار کرو، اگر بدلی ہو تو شعبان کے تیس دن پورے کرو)۔  


2. اجتماعی نظام کی حفاظت:  

   ہلال کی رؤیت سے امت کا اتحاد قائم رہتا ہے، کیونکہ ایک ہی دن میں عبادات (جیسے روزہ، عید) کا آغاز ہوتا ہے۔  


---


اختلافات کیوں ہوتے ہیں؟ 

1. طبیعی رؤیت vs نجومی حساب:  

   - اہلِ حدیث اور بعض فقہاء کے نزدیک صرف آنکھ سے چاند دیکھنا معتبر ہے، کیونکہ نبی ﷺ نے فرمایا:  

     "لَا تَصُومُوا حَتَّى تَرَوْهُ وَلَا تُفْطِرُوا حَتَّى تَرَوْهُ" (سنن نسائی: 2117)۔  

   - بعض جدید علماء (جیسے شیخ ابن عثیمین) نجومی حساب کو بھی جائز سمجھتے ہیں اگر چاند ممکنہ طور پر نظر آنے کے قابل ہو (فتح الباری: 4/123)۔  


2. مقامی vs عالمی رؤیت:  

   - "حنفیہ اور شوافع" کے نزدیک مقامی رؤیت ضروری ہے، جبکہ "امام مالک" عالمی رؤیت کو بھی کافی سمجھتے ہیں۔ (بدائع الصنائع: 2/79)۔  


3. علمی و فنی اختلافات:  

   - جدید ٹیکنالوجی (جیسے دوربین) سے مشاہدہ کرنے پر بھی اختلاف ہے۔ بعض اسے "رؤیت" میں شامل سمجھتے ہیں، جبکہ دوسرے اسے "حساب" کہتے ہیں۔  


---


اختلاف کرنا کیسا ہے؟ 

1. اجتہادی اختلاف جائز ہے:  

   فقہی مسائل میں اختلاف رحمت ہے، جب تک کہ دلائل شرعیہ کی بنیاد پر ہو۔ امام ابن تیمیہ کہتے ہیں:  

   "اختلافِ امت رحمت ہے جب تک کہ وہ کتاب و سنت کی طرف لوٹایا جائے۔" (مجموع الفتاوی: 20/164)۔  


2. وحدتِ امت کا خیال رہے:  

   اگرچہ اختلاف جائز ہے، لیکن اتحاد کو نقصان پہنچانے والا اختلاف ناپسندیدہ ہے۔ شیخ ابن باز فرماتے ہیں:  

   "ہر ملک کو اپنی رؤیت پر عمل کرنا چاہیے، لیکن دوسروں کے لیے تنقید نہیں کرنی چاہیے" (فتاوى نور على الدرب: 10/101)۔  


3. شرط: دلیل پر مبنی ہو:  

   اختلاف کرتے وقت قرآن و سنت کے دلائل اور فقہی اصولوں کو نظر انداز نہ کیا جائے۔ امام  ابوحنیفہ اور امام شافعی فرماتے ہیں:  

 "جب حدیث صحیح ہو تو وہ میرا مذہب ہے۔" (کتاب الاُمّ: 7/271)


---


نتیجہ:

رؤیتِ ہلال سنتِ نبوی ﷺ اور امت کے اتحاد کا ذریعہ ہے۔ اختلافات فقہی تفریعات ہیں، جن میں نرمی اور برداشت کا رویہ اختیار کرنا چاہیے۔ ہر مسلم ملک یا جماعت کو چاہیے کہ وہ اپنے علماء اور مقامی کمیٹیوں کے فیصلوں پر عمل کرے، بشرطیکہ وہ شرعی دلائل سے ہم آہنگ ہوں۔



سچی نبوی پیشگوئی»
حضرت ابوھریرہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:
مِنِ اقْتِرَابِ السَّاعَةِ انْتِفَاخُ الْأَهِلَّةِ , وَأَنْ يُرَى الْهِلَالُ لِلَيْلَةٍ , فَيُقَالُ: هُوَ ابْنُ لَيْلَتَيْنِ۔
ترجمہ:
قربِ قیامت کی علاماتِ میں سے ایک یہ بھی ہے کہ چاند بڑے نظر آیا کریں گے، اور پہلی رات کے چاند کو دیکھ کر کہا جائے گا کہ یہ تو دوسری رات کا چاند ہے۔
[المعجم الصغیر للطبرانی:877، الصحیحہ:2292]
تشریح:
اجتماعی نظم کی حفاظت کیلئے، الله پاک نے اپنے پیغمبر کے ذریعہ رمضان کا وقت، چاند "دیکھنا"مقرر فرمایا ہے۔
[حوالہ»سورہ البقرۃ:185، صحیح مسلم: حدیث#1088، باب:-چاند کے چھوٹے بڑے ہونے کا اعتبار نہیں اور جب بادل ہوں تو (شعبان کے) 30 دن شمار کرلو۔]
اور بغیر چاند دیکھے روزہ رکھنے سے بھی منع فرمایا ہے۔
[حوالہ»صحيح البخاري:1906]
لہٰذا پہلی رات کے چاند کا حجم بڑا دیکھ کر (2یا3 تاریخ کا چاند ہونے کے) شبہات کا"تذکرہ"کرنا مکروہ(ناجائز) ہے
[رد المختار:3/354]








No comments:

Post a Comment