Wednesday, 22 March 2023

دو قومی نظریہ اور قرآن مجید

 قیامِ ریاستِ مدینہ کا مقصد

القرآن:

وہی ہے جس نے تمہیں بنایا پھر کوئی تم میں کافر ہے اور کوئی تم میں مومن، اور الله دیکھتا ہے جو تم کرتے ہو.

[سورۃ التغابن:2]

ایک فریق کو ہدایت کی اور ایک فریق پر مقرر ہوچکی گمراہی(کیونکہ)انہوں نے بنایا شیطانوں کو رفیق الله کو چھوڑ کر اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہدایت پر ہیں۔

[سورۃ الاعراف:30]42

13 جنوری 1948ع 



القرآن:

یہ اللہ کی قسمیں کھا کر کہتے ہیں کہ وہ تم میں سے ہیں، حالانکہ وہ تم میں سے نہیں ہیں، بلکہ وہ ڈرپوک قوم ہیں(اس لئے جھوٹ بولتے ہیں)۔

[سورۃ التوبة:56]


القرآن:

۔۔اور(اے ایمان والو!) اگر تم منہ موڑو گے تو وہ(اللہ) تمہاری جگہ دوسری قوم پیدا کردے گا، پھر وہ تم جیسے نہیں ہوں گے۔

[سورۃ محمد: 38]


القرآن:

(اے پیغمبر) جو لوگ ایمان لے آئے ہیں ان سے کہو کہ جو لوگ اللہ کے دنوں کا اندیشہ نہیں رکھتے، ان سے درگزر کریں تاکہ اللہ بدلہ دے اس قوم کو ان کاموں کا جو وہ کیا کرتے تھے۔

[سورۃ الجاثية:14]


القرآن:

اور ہم نے کتنی بستیوں کو (بڑی ڈھیل دینے کے بعد دنیا میں بالآخر غرق کرکے یا کچل کر) ہلاک کر ڈالا جو ظالم تھیں اور ان کے بعد ہم نے دوسری قومیں(نسلیں) پیدا کیں۔

[سورۃ الأنبياء:11]






القرآن:

القرآن:




No comments:

Post a Comment