Tuesday, 23 September 2025

الحاسب: حساب لینے والا، الحسیب: سب کیلئے کافی ہوجانے والا

حساب کے معنیٰ گننے اور شمار کرنے کے ہیں۔ قرآن میں ہے:

لِتَعْلَمُوا عَدَدَ السِّنِينَ وَالْحِسابَ

[يونس:5]

تاکہ تم برسوں کا شمار اور حساب جان لو۔

اور

وَجَعَلَ اللَّيْلَ سَكَناً وَالشَّمْسَ وَالْقَمَرَ حُسْباناً

[الأنعام:96]

اور اسی نے رات کو(موجب)آرام (ٹھہرایا) اور سورج اور چاند کو(ذرائع)شمار بنایا ہے۔


بعض نے کہا ہے کہ ان کے حسبان ہونے کی حقیقت اللہ ہی جانتا ہے اور آیت کریمہ:

وَيُرْسِلَ عَلَيْها حُسْباناً مِنَ السَّماءِ

[الكهف:40]

اور وہ تمہارے باغ پر آسمان سے آفت بھیج دے۔

میں بعض نے کہا ہے کہ حسباناً کے معنیٰ آگ اور عذاب کے ہیں، اور حقیقت میں ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس پر محاسبہ کیا جائے اور پھر اس کے مطابق بدلہ دیا جائے۔

حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے آندھی کے متعلق فرمایا:

«اللهمّ لا تجعلها عذابا ولا حسبانا»

الہیٰ ! اسے عذاب یا حسبان نہ بنا۔

اور آیت کریمہ:

فَحاسَبْناها حِساباً شَدِيداً

[الطلاق:8]

تو تم نے ان کو سخت حساب میں پکڑ لیا۔

اور حدیث میں ہے:

مَنْ نُوقِشَ الْحِسَابَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عُذِّبَ۔

جس سے حساب میں سختی کی گئی اسے ضرور عذاب ہوگا۔(وہ ہلاک ہوگا)۔

[بخاري:4939(39)]

کے مضمون کی طرف اشارہ ہے۔

اور آیت کریمہ:

اقْتَرَبَ لِلنَّاسِ حِسابُهُمْ

[الأنبیاء:1]

لوگوں کا حساب (اعمال کا وقت) نزدیک آپہنچا ) اپنے مضمون میں: وَكَفى بِنا حاسِبِينَ  [الأنبیاء:47] کی طرح ہے۔


اور آیت کریمہ:

وَلَمْ أَدْرِ ما حسابِيَهْ

[الحاقة:26]

اور مجھے معلوم نہ ہوتا کہ میرا حساب کیا ہے۔

اور آیت:

إِنِّي ظَنَنْتُ أَنِّي مُلاقٍ حِسابِيَهْ

[الحاقة:20]

مجھے یقین تھا کہ مجھ کو میرا حساب (وکتاب) ضرور ملے گا۔

اس میں ﴿هْ﴾ وقف کی ہے جیسا کہ آیت میں ہے۔

إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسابِ

[آل عمران:199]

بےشک اللہ جلد حساب لینے والا ہے۔

اور آیت کریمہ:

جَزاءً مِنْ رَبِّكَ عَطاءً حِساباً

[عم:36]

یہ تمہارے پروردگار کی طرف سے صلہ ہے کافی۔

انعامِ کثیر میں بعض نے کہا ہے کہ ﴿حساباً﴾ کے معنیٰ ﴿کافیاً﴾ کے ہیں، اور بعض نے کہا ہے کہ یہ آیت:

وَأَنْ لَيْسَ لِلْإِنْسانِ إِلَّا ما سَعى

[النجم:39]

کے مضمون کی طرف اشارہ ہے۔


[المفردات فی غریب القرآن-امام راغب اصفھانی: ج1 ص232]




اللہ کے ننانوے خوبصورت ناموں میں سے ایک نام ﴿الحسیب یعنی سب کیلئے کافی ہوجانے والا﴾ بھی ہے۔





























No comments:

Post a Comment