Sunday, 25 February 2024

قیام اللیل اور رات کی مسنون نفلی اعمال وعبادتیں





نماز، تلاوت قرآن، اور ذکر الہی جیسی دیگر عبادات میں رات گزارنا یا رات کا کچھ حصہ گزارنا چاہے ایک لمحہ ہی ہو ، نیز یہ شرط نہیں ہے کہ رات کا اکثر حصہ عبادت میں گزاریں۔
[الموسوعة الفقهية الكويتية: 34/ 117]
قیام اللیل کی تعریف:
قیام اللیل کا لغوی معنیٰ "رات کو کھڑے ہونا" ہے۔ شرعی اصطلاح میں یہ رات کے وقت تہجد یا دیگر نمازیں(تراویح، وتر وغیرہ) پڑھنے، قرآن پاک کی تلاوت کرنے، ذکر و اذکار اور دعا کرنے کو کہا جاتا ہے۔ یہ عبادت عموماً تہجد کی نماز کے ساتھ منسلک ہے، جو رات کے آخری تہائی حصے میں ادا کی جاتی ہے۔
حوالہ
مراقی الفلاح میں ہے کہ:
” ومعنی القیام أن یکون مشتغلا معظم اللیل بطاعة ، وقیل: بساعة منہ، یقرأ أو یسمع القرآن أوالحدیث أو یسبح أو یصلی علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم۔
ترجمہ:
قیام اللیل کا مطلب یہ ہے کہ رات کا بڑا حصہ اطاعت گزاری میں مشغول رہے۔ یہ بھی کہا گیا ہے کہ : رات کی کسی گھڑی میں قرآن پڑھے، یا حدیث سنے یا نوافل پڑھے یا نبی صلی اللہ علیہ و سلم پر درود پڑھے۔"
[مراقی الفلاح مع حاشیة الطحطاوی، ص ۴۰۱، مطبوعہ: دار الکتب العلمیة بیروت]


اور شامی (۲: ۴۶۹ ، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے:
”وفی الإمداد: ویحصل القیام بالصلاة نفلا فرادی من غیر عدد مخصوص، وبقراء ة القرآن والأحادیث وسماعھا، وبالتسبیح والثناء والصلاة والسلام علی النبي صلی اللہ علیہ وسلم الحاصل ذلک في معظم اللیل، وقیل: بساعة منہ۔

اور (ص۴۶۷) میں ہے:
لأن التہجد إزالة النوم بتکلف مثل: تأثم أي: تحفظ عن الإثم، نعم صلاة اللیل وقیام اللیل أعم من التہجد۔


حوالہ
شامی (۲: ۴۶۷، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند) میں ہے:
لأن التہجد إزالة النوم بتکلف مثل: تأثم أي: تحفظ عن الإثم، نعم صلاة اللیل وقیام اللیل أعم من التہجد۔

اور موسوعہ فقہیہ (۳۴: ۱۱۸) میں ہے:
”والصلة بین قیام اللیل والتہجد أن قیام اللیل أعم من التہجد“۔


---

1. تہجد نماز کے دلائل:

وَمِنَ الَّيۡلِ فَتَهَجَّدۡ بِهٖ ۔۔۔
ترجمہ:
اور رات کے کچھ حصے میں تہجد پڑھا کرو۔۔۔
[سورۃ الإسراء:79]

﴿قُمِ اللَّيْلَ إِلَّا قَلِيلًا﴾﴿نِصْفَهُ أَوِ انقُصْ مِنْهُ قَلِيلًا﴾﴿أَوْ زِدْ عَلَيْهِ وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا﴾
ترجمہ:
"رات کو کھڑے رہو مگر تھوڑی (دیر)، آدھی رات یا اس سے کچھ کم کر لو، یا اس سے کچھ بڑھا دو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔"
[سورة المزمل:2-6]

﴿وَالَّذِينَ يَبِيتُونَ لِرَبِّهِمْ سُجَّدًا وَقِيَامًا﴾
ترجمہ:
"اور وہ لوگ اپنے رب کے سامنے سجدہ کرتے اور کھڑے رہتے ہوئے راتیں گزارتے ہیں۔"
[سورة الفرقان:64]

﴿كَانُوا قَلِيلًا مِّنَ اللَّيْلِ مَا يَهْجَعُونَ﴾ کے﴿وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ﴾
ترجمہ:
"وہ رات کو تھوڑا ہی سوتے تھے، اور صبح کے وقت استغفار کرتے تھے۔"
[سورة الذاریات:17-18]

- حدیث: رسول اللہ ﷺ جب رات کو تہجد(نماز) کیلئے کھڑے ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: «اللَّهُمَّ رَبَّ السَّمَوَاتِ وَرَبَّ الْأَرْضِ ...»



---

2. تلاوتِ قرآن:


رات کو قرآن پڑھنا بھی قیام اللیل میں شامل ہے۔ 
دلیلِ قرآن:
  ﴿وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِيلًا﴾
  ترجمہ: "اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھو۔"
[سورة المزمل:4]

- حدیث: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «مَنْ قَرَأَ بِعَشْرِ آیَاتٍ لَمْ یُکْتَبْ مِنَ الْغَافِلِینَ»


ترجمہ:
"جو شخص پڑھے دس آیات﴿رات میں﴾، اسے غافلوں میں شمار نہیں کیا جائے گا۔"
[المعجم الاوسط للطبرانی:7678 (مسند الدارمی:3647-3648)]

اور جس نے رات میں سو آیات پڑھیں،نہیں وہ لکھا جاۓ گا غافلین میں۔

---

3. ذکر و اذکار:


رات کو اللہ کا ذکر کرنا، تسبیحات پڑھنا اور استغفار کرنا بھی قیام اللیل ہے۔ 
دلیلِ قرآن:
  ﴿وَبِالْأَسْحَارِ هُمْ يَسْتَغْفِرُونَ﴾
ترجمہ:
"اور صبح کے وقت وہ استغفار کرتے تھے۔"
[سورة الذاریات:18]

حدیث:
نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا: رب تعالیٰ اپنے بندے سے سب سے زیادہ قریب رات کے آخری نصف حصے کے درمیان میں ہوتا ہے، تو اگر تم ان لوگوں میں سے ہو سکو جو رات کے اس حصے میں اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو تم بھی اس ذکر میں شامل ہو کر ان لوگوں میں سے ہوجاؤ۔
[ترمذي:3579، ابوداؤد:1277]



---

4. دعا و مناجات:


رات کے آخری حصے میں اللہ سے دعا کرنا بھی قیام اللیل کا حصہ ہے۔ 
دلیل:

- حدیث: حضرت عمرو بن عبسہ سلمی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! رات کے کس حصے میں دعا زیادہ قبول ہوتی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا:  رات کے آخری حصے میں، اس وقت جتنی نماز چاہو پڑھو۔۔۔


[ترمذی:3579](مسلم:832، نسائی:585 ابن ماجہ:1364)

---

5. رات کی فرض نمازیں:


مغرب، عشاء نماز بھی قیام اللیل ہیں۔
دلیل:
اور (اے پیغمبر) نماز قائم کرو دن کے دونوں سروں پر (فجر اور عصر کی) اور رات کے کچھ حصوں میں (مغرب، عشاء، تہجد کی) ۔۔۔
[سورۃ هود:114]
جس نے عشاء نماز باجماعت پڑھی گویا کہ اس نے آدھی رات عبادت کی
اور
جس نے صبح کی نماز باجماعت پڑھی گویا کہ اس نے ساری رات نماز پڑھی.
[صحیح مسلم:656، صحیح ابن حبان:2059]

---

6. اوابین نماز۔


دلیل:
إذا زالت الأفياء وراحت الأرواح فاطلبوا إلى الله حوائجكم فإنها ساعة الأوابين۔ وإنه كان للأوابين غفورا».
ترجمہ:
جب سائے ڈھلنے لگیں، (گرمی کی تپش سے) روحوں کو سکون ملنے لگے اس وقت اللہ سے اپنی حوائج (ضروریات ) کو طلب کرو، بیشک یہ اوابین (یعنی خدا کی طرف رجوع کرنے والوں) کی گھڑی ہے۔۔۔۔اور اللہ تعالیٰ اوابین کے لیے بخشش فرمانے والے ہیں۔(سورۃ الاسراء:25)
[شعب الایمان للبیہقی:3073 بروایت علی ؓ]
[الاحادیث المختارۃ:173، بروایت ابن ابی اوفیٰ]

حضرت عبداللہ ابن عمرو ؓ سے روایت ہے:
«مَنْ رَكَعَ بَعْدَ الْمَغْرِبِ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، كَانَ كَالْمُعَقِّبِ غَزْوَةً بَعْدَ غَزْوَةٍ»
ترجمہ:
جس آدمی نے مغرب کے بعد دو رکعتیں پڑھیں گویا اس نے ایک غزوہ کے بعد، دوسرا غزوہ کیا۔
[مصنف ابن أبى شيبة:5933، شرح السنة للبغوي:897، جامع الاحادیث-الیسوطی:39847]
اور حضرت ابن عباس سے روایت ہے کہ:
«إِنَّ الْمَلائِكَةَ لَتَحُفُّ بِالَّذِينَ يُصَلُّونَ بَيْنَ الْمَغْرِبِ إِلَى الْعِشَاءِ، وَهِيَ صَلاةُ الأَوَّابِينَ»
ترجمہ:
مغرب اور عشاء کے درمیان صلوۃ الاوابین پڑھنے والوں کو فرشتے اپنے پروں تلے ڈھانپ لیتے ہیں۔
[شرح السنة للبغوي:897، جامع الاحادیث-الیسوطی:38576]
اور حضرت عائشہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
«مَنْ صَلَّى بَعْدَ الْمَغْرِبِ عِشْرِينَ رَكْعَةً بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ»
ترجمہ:
جس نے نماز پڑھیں مغرب کے بعد دس رکعت تو اللہ بنائے گا اس کیلئے جنت میں ایک گھر۔
[ترمذی:435، ابن ماجہ:1373، بغوي:897]
----

7. وتر نماز۔


«وِتْرُ اللَّيْلِ  كَوِتْرِ النَّهَارِ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ ثَلَاثًا»
ترجمہ:
رات کے وتر دن کے وتر تین (رکعت) مغرب نماز کی طرح ہیں۔
[طبرانی:9419]

وَمَا كَانَ بَعْدَ صَلَاةِ الْعِشَاءِ الْآخِرَةِ فَهُوَ مِنَ اللَّيْلِ۔
جو شخص وتر پڑھے بغیر سو جائے یا بھول جائے تو تب یاد آجائے تب پڑھ لے۔
[ترمذی:465]
اور عشاء کے بعد جو بھی نماز پڑھی جاۓ وہ بھی رات کی نماز ہے۔
[طبرانی:787]

---


8. تراویح نماز۔


اس نماز کو ﴿قيام الليل في رمضان﴾ یعنی خاص رمضان میں رات کا قیام فرمایا گیا ہے۔ اور چونکہ ہر چار رکعت کے درمیان "راحت-آرام" لیا جاتا، لہٰذا اسے صحابہ اور ائمہ تراویح نماز کہتے۔
دلیل:

- حدیث: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: «مَنْ قَامَ لَیْلَةَ الْقَدْرِ إِیمَانًا وَاحْتِسَابًا غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ»


ترجمہ:
"جو شخص شب قدر میں ایمان اور احتساب کے ساتھ کھڑا ہو، اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔"
[بخاری:1901]

حضرت ابن عباس فرماتے ہیں کہ رسول الله ﷺ رمضان میں 20رکعت نماز (تراویح)اور وتر پڑھتے۔
[مصنف ابن أبي شيبة:7692(7902)، المنتخب من مسند عبد بن حميد:653، جزء من حديث النعالي:33، المعجم الكبير للطبراني:12102، المعجم الأوسط للطبراني:798، السنن الكبرى للبيهقي:4677(4291)، مسند عبد بن حميد:653]

حضرت جابر سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نکلے رات کو رمضان میں پس نماز پڑھائی 24رکعت(4فرض اور 20تراویح)...اور 3 وتر بھی۔
[التاسع من المشیخة البغدادیة ،امام ابی طاہر سلفی: حدیث#27]

لفظ ترویحات:
أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ " أَمَرَ رَجُلًا أَنْ يُصَلِّيَ، بِالنَّاسِ ‌خَمْسَ ‌تَرْوِيحَاتٍ عِشْرِينَ رَكْعَةً۔
ترجمہ :
حضرت ابو الحسناؒ سے مروی ہے کہ حضرت عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ ؓ نے ایک شخص کو حکم دیا کہ وہ لوگوں کو پانچ ترویحات (یعنی) بیس رکعات پڑھایا کرے۔
[الشريعة للآجري:1240، الإبانة الكبرى-ابن بطة:82، مصنف ابن ابی شیبہ:2/393، سنن الکبری للبیھقی:4621، مسند امام زید:155]

امام نووی رحمہ اللہ تعالی (م676هـ) کہتے ہیں:
فی مذاھب العلماء فی عدد رکعات التراویح مذھبنا انھا عشرون رکعة بعشر تسلیمات غیر الوتر وذالک خمس ترویحات والترویحة اربع رکعات بتسلیمتین
ترجمہ:
علماء کرام کے اجماع(اتفاق) میں نماز تراویح سنت ہیں ، اور ہمارے مذہب میں یہ دس سلام کے ساتھ دو دو رکعت کرکے بیس(20) رکعات ہیں ، ان کی ادائيگی باجماعت اور انفرادی دونوں صورتوں میں جائز ہیں۔ اور ان دونوں میں افضل کیا ہے؟ ... (صحیح قول کے مطابق) ساتھیوں کے اتفاق سے جماعت افضل ہے۔
[المجموع شرح مھذب:3/ 526]

---


9. توبہ و استغفار:


رات کو گناہوں سے توبہ کرنا اور اللہ سے معافی مانگنا بھی قیام اللیل کا حصہ ہے۔ 
دلیل:
"اور سحری کے وقت وہ استغفار کرتے تھے۔"
[سورة الذاریات:18]

- حدیث: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے ہر دن۔۔۔اور۔۔۔ہر رات 70 بار الله سے استغفار کیا، اسے نہیں لکھا جاۓگا غافلين میں۔

---

10. علم و تفکر:


رات کو دینی علم حاصل کرنا، قرآن و حدیث پر غور وفکر کرنا بھی قیام اللیل ہے۔ 
دلیلِ قرآن:
"وہ لوگ کھڑے، بیٹھے اور لیٹے اللہ کو یاد کرتے ہیں اور آسمانوں اور زمین کی تخلیق پر غور کرتے ہیں۔۔۔"
[سورة آل عمران:191]

---

11۔ عام نفلی عبادات:
رات کو دین کی دعوت دینا، وصیت کرنا، طواف، صدقہ، صلہ رحمی، یا کسی مصیبت زدہ کی مدد کرنا غرض کسی بھی نیک کام کیلئے رات کو جاگنا بھی قیام اللیل کی روح کے مطابق ہے۔ 
دلیل:
کہا(حضرت نوح نے کہ)اے رب! میں بلاتا رہا اپنی قوم کو رات اور دن۔ پھر نہیں بڑھا انہیں میرے بلانے سے مگر بھاگنا ہی۔
[سورۃ نوح:5-6]

دن بھر روزے اور رات بھر عبادت کرنے سے جو مقام حاصل ہوتا ہے وہ مقام انسانا ھے اخلاق سے بھی حاصل کرلیتا ہے۔
[مسند احمد:25537]
فلانی عورت رات کو تہجد اور دن میں (نفلی)روزہ رکھتی ہے، نیک عمل کرتی اور صدقہ دیتی ہے لیکن وہ اپنی زبان سے اپنے پڑوسیوں کو تکلیف دیتی ہے۔ تو آپ ﷺ فرمایا: اس عورت میں کوئی خیر نہیں، اور یہ جہنمیوں میں سے ہے۔
[الادب المفرد-للبخاری:119]

جس مسلمان مرد کے مالی معاملہ میں کوئی بات قابلِ وصیت ہو تو اسے چاہیے کہ تین راتیں بھی نہ گزرنے پائیں مگر اسکے پاس وصیت "لکھی" ہونی چاہیے۔
[مسلم:1627]

جس بستی میں کسی شخص نے ایسی حالت میں صبح کی کہ وہ رات بھر بھوکا رہا تو اس بستی والوں سے اللہ کی حفاظت ونگرانی کا وعدہ ختم۔
[مصنف ابن ابی شیبہ:48]
ایسا شخص مجھ پر ایمان لانے والا نہیں ہوسکتا جو خود تو پیٹ بھر کر رات بسر کرے اور اس کا پڑوسی اس کے پہلو میں بھوکا رہے جبکہ یہ شخص پڑوسی سے بھوکا ہونے سے باخبر بھی ہو۔
[طبرانی:751]

باوضو سونا۔
[ابوداؤد:5042]
پاکی کی حالت میں سونا
[طبرانی:13620]
تین چیزیں ایمان میں سے ہیں:(1)کسی شخص پر سردی کی ٹھنڈی رات میں غسل فرض ہو جائے اور وہ غسل کرنے کیلئے اس حال میں اٹھ کھڑا ہو کہ اسے اللہ کے علاؤہ کوئی اور دیکھنے والا نہ ہو۔۔۔
[شعب الایمان:52]

دشمن سے ملی ہوئی سرحد پر ایک دن اور رات کا پہرہ دینا ایک ماہ کے روزوں اور قیام اللیل سے بہتر ہے،۔۔۔
[مسلم:5047(1913)]


ہر بھلائی صدقہ ہے۔
[صحیح بخاری:6021، صحیح مسلم:2328(1005)، ابوداؤد:4947]

---

فقہی نکات:
امام ابن تیمیہ حنبلی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
"قیام اللیل ہر اس عمل کو کہتے ہیں جس سے بندہ رات کو اللہ کا قرب حاصل کرے، خواہ وہ نماز ہو، ذکر ہو، تلاوت ہو یا دعا۔"
[مجموع الفتاوی-امام ابن تیمیہ: 22/272]


قیام اللیل فی رمضان سے مراد نمازِ تراویح ہے۔ اور صلاة اللیل سے مراد نوافل ہیں، اور نوافل میں سب سے افضل نمازِ تہجد ہے۔

حضرت ابوھریرہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:

أَفْضَلُ الصَلَاةِ بَعْدَ الْفَرِيضَةِ  صَلَاةُ اللَّيْلِ ۔

ترجمہ:

فرض نماز کے بعد سب سے بہتر نماز رات کی نماز(تہجد) ہے۔

[مسلم:1163، ترمذی:438، نسائی:1613، ابوداؤد:2429، ابن ماجہ:1742، دارمی:1500، ابن حبان:2563، ابن خزیمہ:1134، بیھقی:8206، ابویعلی:6395]

---

خلاصہ:

قیام اللیل سے مراد خاص تہجد اور رمضان میں تراویح ہے، اور عام طور پر رات کی ہر وہ عبادت جو اللہ کی رضا کے لیے کی جائے، خواہ وہ نماز، تلاوت، ذکر، دعا، علم یا خدمتِ خلق کی شکل میں ہو، قیام اللیل کہلاتی ہے۔ یہ تمام اعمال قرآن و حدیث میں مذکور ہیں اور ان کی فضیلت متعدد دلائل سے ثابت ہے۔

اللہ تعالیٰ ہم سب کو راتوں کو زندہ کرنے والے بندوں میں شامل فرمائے۔ آمین!




رات کی مسنون عبادتیں

نبی ﷺ نے فرمایا:

جس نے عشاء نماز باجماعت پڑھی گویا کہ اس نے آدھی رات عبادت کی

اور

جس نے صبح کی نماز باجماعت پڑھی گویا کہ اس نے ساری رات قیام کیا(یعنی عبادت کیلئے کھڑا رہا)۔

[صحیح مسلم: حديث#656]

صحیح ابن حبان:2059

تفسیر بغوی:6/94، سورۃ فرقان:64



...اور جو (کسی رات میں) 100 آیات پڑھے، عطا ہوگا اسے مکمل رات کی عبادت کا ثواب...

‏[جامع الاحادیث-امام السيوطي:23459]

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰


جس نے حفاظت کی فرض نمازوں کی، نہیں وہ لکھا جاۓ گا غافلین میں۔ اور جس نے رات میں سو آیات پڑھیں، نہیں وہ لکھا جاۓگا غافلین میں۔

[صحیح ابنِ خزیمۃ:1142]

(دوسری روایت میں ہے کہ)

وہ لکھا جائے گا قانتین(عبادتگذار-فرمانبرداروں) میں۔

[حاکم:، عن ابی ھریرہ]

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

فرمایا:

«مَنْ قَرَأَ آخِرَ آلِ عِمْرَانَ فِي لَيْلَةٍ، كُتِبَ لَهُ قِيَامُ لَيْلَةٍ» 

ترجمہ:

جس نے پڑھا آخر(رکوع)سورۃ آل عمران کا کسی رات میں،اس کیلئے وہ رات عبادت میں گزاری ہوئی لکھی جاۓ گی۔

[سنن الدارمي:3439(3717)

الاتحاف:13731

جامع الاحادیث-امام السيوطي:32062

مرقاۃ شرح مشکاۃ:2171

کنز العمال:4066]




🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰




نبی ﷺ سورۃ الم السجدۃ اور سورۃ الملک پڑھی بغیر نہیں سوتے تھے۔

[جامع الترمذي:2892]


🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰


عَنْ جُنْدُبٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَنْ ‌قَرَأَ ‌يس ‌فِي ‌لَيْلَةٍ ابْتِغَاءَ وَجْهِ اللَّهِ غُفِرَ لَهُ."

ترجمہ:

حضرت جندب سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: *جس نے رات کو اللہ کی رضا کی تلاش میں سورۃ یاسین پڑھی، وہ بخش دیا جاتا ہے۔*

[صحيح ابن حبان » كتاب الصلوة » فصل في قيام الليل » ‌‌ذكر استحباب قراءة سورة يس للمتهجد في كل ليلة رجاء مغفرة الله ما قدم من ذنوبه بها، رقم الحديث: 2574]


"سَمِعْتُ أَبَاهُرَیْرَةَ یَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ : مَنْ قَرَأَ یٰس فِي لَیْلَةٍ أَصْبَحَ مَغْفُورًا لَهُ".

ترجمہ:

’’جو شخص رات کے وقت سورۃ یٰس پڑھ لیتا ہے وہ اس حال میں صبح کرتا ہے کہ وہ بخش دیا جاتا ہے۔‘‘

[مسند أبي یعلی:6224]


دوسروی روایت میں ہے کہ:

مَنْ دَاوَمَ عَلٰی قِرَاءَةِ یٰس کُلَّ لَیْلَةٍ، ثُمَّ مَاتَ مَاتَ شَهِیْدٌ".

ترجمہ:

’’جس شخص کا ہر رات سورۃ یٰس پڑھنے کا معمول ہو، پھر وہ شخص اپنے بستر پر مرے اللہ تعالیٰ اس کو شہداء میں شامل فرمائیں گے ۔‘‘

[المعجم الأوسط للطبراني:1010]


سورۃ یٰس(ثواب میں)دس قرآن کے برابر ہے۔

[جامع ترمذی:2887]

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

حضرت عرباض بن ساریہ سے روایت ہے کہ:

رسول اللہ ﷺ رات کو سونے سے پہلے مسبحات کو پڑھا کرتے تھے. ان میں ایک آیت ہزار آیات سے افضل ہے.

[سنن ابو داؤد » ابواب النوم » باب ما یقال عند النوم، حدیث#5057]

[جامع الترمذی:2921+3406]

نوٹ:

مسبحات لفظ سبحان/سبح سے شروع ہونے والی 7 سورتوں؛ سورۃ بنی اسرائیل، الحدید، الحشر، الصف، الجمعہ، التغابن، الاعلی کو کہا جاتا ہے۔







حضرت عمر بن خطاب ؓ کی روایت ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا:

"من قرأ في ليلة ألف آية لقي الله وهو ضاحك في وجهه"، قيل يا رسول الله ومن يقوى على قراءة ألف آية؟ فقرأ {بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ} إلى آخرها، ثم قال: "والذي نفسي بيده، إنها لتعدل ألف آية".

ترجمہ:

جس نے ایک رات میں ایک ہزار آیات پڑھیں وہ اللہ سے ہنستے ہوئے چہرے کے ساتھ ملاقات کرے گا۔ کسی نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم میں سے کون ہے جو ہزار آیات ایک رات میں پڑھ سکے۔ حضور ﷺ نے اس کے جواب میں بسم اللہ پڑھ کر پوری سورة الہاکم التکاثر پڑھی، پھر فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔ یہ (چھوٹی سی) سورت ایک ہزار آیات کے برابر ہے۔

[جامع الاحادیث-للسیوطی:23456، 31507 کنزالعمال:2714، 4085]


سورۃ التکاثر پڑھنا(ثواب میں) 1000 آیات پڑھنا ہے۔

[مستدرک حاکم:2081]

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰




نبی ﷺ نے فرمایا:

جو صبح کو یہ{سورۃ الروم:آیت#17-18-19 کے}کلمات کہے، اس نے اس دن کے فوت شدہ چیزوں(نفلی اعمال و اذکار)کو پالیا اور جس نے یہی آیات شام کو پڑھیں اس نے اس رات کی فوت شدہ چیزوں کو پالیا.

[سنن ابوداؤد:حدیث#5076]


أَعُوذُ بِاللَّهِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ

بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

فَسُبۡحٰنَ اللّٰهِ حِيۡنَ تُمۡسُوۡنَ وَحِيۡنَ تُصۡبِحُوۡنَ ۞ 

وَلَـهُ الۡحَمۡدُ فِىۡ السَّمٰوٰتِ وَالۡاَرۡضِ وَعَشِيًّا وَّحِيۡنَ تُظۡهِرُوۡنَ ۞

يُخۡرِجُ الۡحَـىَّ مِنَ الۡمَيِّتِ وَيُخۡرِجُ الۡمَيِّتَ مِنَ الۡحَـىِّ وَيُحۡىِ الۡاَرۡضَ بَعۡدَ مَوۡتِهَا ‌ؕ وَكَذٰلِكَ تُخۡرَجُوۡنَ  ۞

ترجمہ:

لہذا اللہ کی تسبیح کرو اس وقت بھی جب تمہارے پاس شام آتی ہے، اور اس وقت بھی جب تم پر صبح طلوع ہوتی ہے۔

اور اسی کی حمد ہوتی ہے آسمانوں میں بھی اور زمین میں بھی۔ اور سورج ڈھلنے کے وقت بھی (اس کی تسبیح کرو) اور اس وقت بھی جب تم پر ظہر کا وقت آتا ہے۔

وہ جاندار کو بےجان سے نکال لاتا ہے، اور بےجان کو جاندار سے نکال لیتا ہے۔ اور وہ زمین کو اس کے مردہ ہوجانے کے بعد زندگی بخشتا ہے۔ اور اسی طرح تم کو (قبروں سے) نکال لیا جائے گا۔

[سورۃ نمبر 30 الروم، آیت نمبر 17-18-19]

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰


حضرت ابن مسعودؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جو شخص ہر رات سورۃ الواقعہ پڑھتا ہے وہ (کبھی بھی) فاقے(بھوک وغربت) کی حالت کو نہیں پہنچتا۔

[فضائل القرآن-امام أبو عبيد القاسم بن سلام (م224ھ) : ص257]

https://raahedaleel.blogspot.com/2021/11/blog-post_20.html

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

من أراد أن ينام على فراشه من الليل فنام على يمينه ثم قرأ "قل هو الله أحد" مائة مرة فإذا كان يوم القيامة يقول له الرب تعالى: يا عبدي! ادخل على يمينك الجنة."

ترجمہ:

جو کوئی رات کے وقت اپنے بستر پر سونا چا ہے وہ دائیں کروٹ سوئے پھر سو مرتبہ سورة اخلاص، قل ھو اللہ احد، پڑھے قیامت کے روز اللہ تعالیٰ اس سے فرمائے گا: میرے بندے! اپنی دائیں جانب سے جنت میں داخل ہوجا۔

[ترمذی:552، عن انس]

[کنزالعمال » کتاب: صحبت کا بیان » باب:سورة الکافرون کی ترغیب » حدیث نمبر: 41279]

🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

حضرت عمرو بن عبادہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

"اللہ تعالی اپنے بندے کے سب سے زیادہ نزدیک رات کے آخری حصے میں ہوتا ہے، اگر تم اس وقت اللہ تعالی کا ذکر کرنے والوں میں شامل ہو سکتے ہو تو ضرور ہو جاؤ۔"

[جامع الترمذي:3579، سنن ابوداؤد:1277، سنن النسائي:147، سنن ابن ماجہ:283]


نبی ﷺ نے فرمایا:

کیا میں تمہیں خادم(پانے)سے بہتر چیز نہ بتاؤں؟ سوتے وقت 33 بار سبحان الله، 33بار ألحمدلله، 34بار ألله أكبر کہا کرو۔

‏[صحيح مسلم:2728]








من قام من الليل فتوضأ ومضمض فاه، ثم قال: سبحان الله مائة مرة، والحمد لله مائة مرة، والله أكبر مائة مرة، ولا إله إلا الله مائة مرة غفرت له ذنوبه....

ترجمہ:

جو شخص رات کو (تہجد کو) اٹھے، پھر وضو کرے کلی کرے، پھر سو بار سبحان اللہ کہے، سو بار الحمدللہ کہے، سو بار اللہ اکبر کہے، اور سو بار لا الہ الا اللہ کہے، تو اس کے تمام گناہ بخشے جائیں گے۔۔۔

[طبرانی:5484، جامع الاحادیث -للسیوطی:23301، کنزالعمال:21451]







خصلتان لا يحافظ عليهما عبد مسلم الا دخل الجنة ، الا وهما يسير ، ومن يعمل بهما قليل ، يسبح الله في دبر كل صلاة عشرا ويحمده عشرا ، ويكبره عشرا ، فذلك خمسون ومائة باللسان ، والف وخمسمائة في الميزان ، ويكبر إذا اخذ مضجعه أربعا وثلاثين ، ويحمده ثلاثا وثلاثين ، ويسبح ثلاثا وثلاثين ، فتلك مائة باللسان ، والف في الميزان ، فايكم يعمل في اليوم والليلة ألفين وخمسمائة سيئة.

ترجمہ:

دو باتیں ایسی ہیں جن پر کسی بھی مسلمان نے پابندی کی تو وہ ضرور جنت میں داخل ہوجائے گا۔ اور وہ دونوں نہایت آسان ہیں اور ان کا عمل بھی قلیل ہے۔ پس ہر نماز کے بعد دس دس مرتبہ سبحان اللہ، الحمد للہ، اور اللہ اکبر، کہا جائے، پس زبان پر تو یہ ڈیڑھ سو کلمات ہوئے لیکن میزان میں ڈیڑھ ہزار ہوئے۔ پھر جب (رات کو) بستر پر جائے تو اللہ اکبر، چونتیس مرتبہ، الحمد للہ، تینتیس مرتبہ اور سبحان اللہ تینتیس مرتبہ کہا جائے یہ زبان پر سو کلمات ہوئے لیکن میزان میں ایک ہزار۔ پس کون شخص دن رات میں ڈھائی ہزار برائیاں کرے گا۔

(مسند احمد، الادب المفرد، ابن ماجہ، ترمذی، ابو داود، نسائی عن ابن عمر ؓ)۔

(مستدرک حاکم ، عن علی)

[کنزالعمال » کتاب: ذکر دعا و استغفار کا بیان » باب:-رنج و غم اور مصیبت کے وقت کی دعائیں۔ » حدیث نمبر: 3447+4965]


🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

جو شخص 100 بار کہے سبحان الله
(یعنی پاک ہے الله، ہر عیب،کمزوری وظلم سے)
 اس کیلئے 1000 نیکیاں لکھ دی جائیں گی اور اس کے 1000 گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔
[صحیح مسلم: کتاب الذکر، باب فضل التھلیل والتسبیح، حدیث#2698]




🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

100 مرتبہ سبحان اللہ پڑھا کرو، اسکا ثواب ایسا ہےگویا تم نے 100 غلام عرب آزاد کئے اور 100 مرتبہ الحمدللہ (سب تعریفیں اللہ کیلئے) پڑھا کرو ،اسکا ثواب ایسا ہےگویا تم نے 100 گھوڑے سامان کے ساتھ جھاد میں سواری کیلئے دیدیئے...
[مسند احمد:حدیث#26911]



🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

*...اور الله اکبر(اللہ سب سے بڑا ہے) 100 مرتبہ کہا کرو ایسا ہے گویا تم نے 100 اونٹ(نفلی)قربانی میں ذبح کئے اور وہ قبول ہوۓ...*
[مسند احمد:26911، سنن النسائي:10680، سنن ابن ماجہ:3810، طبرانی،معجم کبیر:1071، طبرانی، معجم الاوسط:7694]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

جو بندہ 100 مرتبہ لا اله الا الله (یعنی الله کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں ہے) کہے تو الله اسے قیامت کے دن اس حال میں اٹھائیں گے کہ اس کا چہرہ چودھویں رات کے چاند کی طرح چمکتا ہوگا اور اس روز اس سے بہتر کسی کا عمل نہ ہوگا سواۓ اس کے جس نے اس سے بھی زیادہ کہا.
[مسند الشامیین-امام الطبراني:994]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

اور جس نے شام کو بھی 100 مرتبہ لا اله الا الله کہا، گویا کہ اس نے حضرت اسماعیل کی اولاد میں سے 100 غلام آزاد کئے
[جامع الترمذي:3471]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

...اور لاإله إلا الله(نہیں ہے کوئی معبود سوا اللہ کے) 100 مرتبہ پڑھا کرو اس کا ثواب تو آسمان و زمین کے درمیان کو بھردیتا ہے ، اس سے بڑھ کر کسی کا کوئی عمل افضل نہیں جو مقبول ہو...
[مسند احمد:26911، سنن النسائي:10680، سنن ابن ماجہ:3810، طبرانی،معجم کبیر:1071، طبرانی، معجم الاوسط:7694]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹


"من قال: لا إله إلله وحده والله أكبر لا إله إلا الله وحده لا إله إلا الله لا شريك له، لا إله إلا الله، له الملك وله الحمد لا إله إلا الله، ولا حول ولا قوة إلا بالله، من قالهن في يوم أو ليلة أو شهر ثم مات من ذلك اليوم أو تلك الليلة أو ذلك اليوم أو تلك الليلة أو ذلك الشهر غفر له ذنبه".

ترجمہ:

جس نے دن میں یا رات میں یا مہینے میں ایک مرتبہ یہ کلمات پڑھے: 

لا الہ الا اللہ وحدہ واللہ اکبر لا الہ الا اللہ وحدہ لا الہ الا اللہ لا شریک لہ، لا الہ الا اللہ لہ الملک ولہ الحمد لا الہ الا اللہ، ولا حول ولا قوۃ الا باللہ۔

پھر وہ مرگیا اسی دن یا اسی رات یا اسی ماہ میں تو اس کے گناہ معاف کردیے جائیں گے۔

[کنزالعمال » کتاب:ذکر دعا و استغفار کا بیان » باب:مختصر جامع دعا۔ » حدیث نمبر: 3897]




عن هشام بن عروة قال: "جاء عمر بن عبد العزيز قبل أن يستخلف إلى أبي، فقال له: رأيت البارحة عجبا كنت فوق سطحي مستلقيا على فراشي، فسمعت جلبة في الطريق، فأشرفت فظننت عسكر العسس، فإذا الشياطين تجول كردوسا كردوسا حتى اجتمعوا إلى خربة خلف منزلي، قال: ثم جاء إبليس: فلما اجتمعوا هتف إبليس بصوت عال، فتسارعوا، فقال: من لي بعروة بن الزبير؟ فقالت طائفة منهم: نحن فذهبوا ورجعوا، وقالوا: ما قدرنا منه على شيء، فصاح الثانية أشد من الأولى، فقال: من لي بعروة بن الزبير؟ فقالت طائفة أخرى: نحن فذهبوا فلبثوا طويلا، ثم رجعوا، وقالوا ما قدرنا منه على شيء، فصاح الثالثة صيحة ظننت أن الأرض قد انشقت، فتسارعوا فقال: من لي بعروة بن الزبير؟ فقال جماعتهم: نحن فذهبوا فلبثوا طويلا، ثم رجعوا، فقالوا: ما قدرنا منه على شيء، فذهب إبليس مغضبا، فاتبعوه، فقال عروة بن الزبير لعمر بن عبد العزيز: حدثني أبي الزبير بن العوام، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: ما من رجل يدعو بهذا الدعاء، في أول ليله وأول نهاره إلا عصمه الله من إبليس وجنوده: بسم الله الرحمن الرحيم ذي الشان، عظيم البرهان، شديد السلطان ما شاء الله كان، أعوذ بالله من الشيطان ".

ترجمہ:

ہشام بن عروۃ سے مروی ہے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز خلافت پر بیٹھنے سے قبل میرے والد حضرت عروہ بن زبیر کے پاس آئے اور بتایا کہ میں نے گزشتہ رات عجیب قصہ دیکھا۔ میں اپنے مکان کی چھت پر چت لیٹآ ہوا تھا۔ میں نے راستے میں چلنے پھرنے کی آوازیں سنیں۔ نیچے جھانک کر دیکھا تو سمجھا کہ شاید چوکیداروں کی جماعت ہے۔ لیکن اچھی طرح دیکھا تو وہ شیاطین (جن) تھے جو دستے کے دستے گھوم رہے تھے۔

حتی کہ وہ سب میرے مکان کے پچھواڑے میں ویران جگہ پر اکٹھے ہوگئے۔ پھر (بڑا) ابلیس آیا۔ جب سب جمع ہوگئے تو ابلیس نے بلند آواز کے ساتھ پکارا اور سب شیاطین ایک دوسرے سے آگے بڑھ گئے۔ ابلیس نے کہا: عروہ بن زبیر کی ذمہ داری کون لیتا ہے؟ ایک جماعت بولی: ہم۔ پھر وہ گئے اور واپس آئے اور بولے: ہم اس پر کچھ بھی قادر نہیں ہوسکے۔ ابلیس نے پہلے سے زیادہ زور دار چنگھاڑ ماری۔ اور بولا کون عروہ بن زبیر کو سنبھالے گا؟ دوسری جماعت بولی ہم۔ پھر وہ گئے اور کافی دیر کے بعد واپس آئے اور بولے کہ ہم بھی اس پر قادر نہیں ہوسکے۔ اس بار ابلیس اس قدر شدت سے چنگھاڑا میں سمجھا کہ زمین کی چھاتی شق ہوگئی ہے۔ اور سب شیاطین آگے بڑھے۔ ابلیس پھر بولا کون عروہ بن زبیر کو بہکائے گا؟ اس بار سب شیاطین مل کر بولے: ہم (سب جاتے ہین) چنانچہ سب شیاطین چلے گئے اور کافی دیر تک واپس نہیں لوٹے پھر واپس آئے اور ہتھیار ڈال کر بولے: ہم سب بھی اس پر قادر نہیں ہوسکے۔ آخر ابلیس بڑے غصے میں چلا گیا اور دوسرے شیاطین بھی اس کے پیچھے پیچھے چلے گئے۔

حضرت عروہ بن زبیر نے فرمایا: مجھے میرے والد حضرت زبیر بن عوام ؓ نے فرمایا: 

میں نے حضور ﷺ اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جو شخص اس دعا کو پڑھے شروع رات میں یا شروع دن میں تو اللہ پاک اس کی ابلیس اور اس کے لشکر سے حفاظت فرماتے ہیں۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم ذی الشان، عظیم البرھان، شدید السلطان ما شاء اللہ کان اعوذ باللہ من الشیطان۔

ترجمہ:

اللہ کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے، بڑی شان کا مالک ہے، عظیم برہان اور مضبوط بادشاہت والا ہے، جو وہ چاہتا ہے وہی ہوتا ہے، میں شیطان سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔

[کنزالعمال » کتاب:-ذکر دعا و استغفار کا بیان » باب:-شیطان سے حفاظت کی دعا » حدیث نمبر: 5017]


🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰


عن أنس قال: "قال رسول الله صلى الله عليه وسلم "استغفروا" قالوا: فاستغفرنا، قال: "أكملوا سبعين مرة"، فأكملنا قال: "إنه من استغفر سبعين مرة غفر له سبعمائة ذنب قد خاب وخسر من عمل في يوم وليلة سبعمائة ذنب".

ترجمہ:

حضرت انس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: استغفار کرو۔ صحابہ ؓ نے عرض کیا: ہم استغفار کرتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ستر دفعہ پورا کرو۔ صحابہ ؓ فرماتے ہیں ہم نے (ستر دفعہ) پورا کیا۔ پھر آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جس نے ستر دفعہ استغفار کیا اس کے سات سو گناہ معاف کردیے جائیں گے۔ تباہ برباد ہوا جو ایک دن و رات میں سات سو گناہ کرے۔

[کنزالعمال » کتاب:-ذکر دعا و استغفار کا بیان » باب:-استغفار وسعت کا ذریعہ ہے » حدیث نمبر: 3967]



جس نے ہر دن۔۔۔اور۔۔۔ہر رات 70 بار الله سے بخشش مانگی(استغفار کیا)،اسے نہیں لکھا جاۓگا غافلين میں۔

[ابن السني:366]



🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

ایک دعا سے تقریباً ڈیڑھ ارب 1,50,00,00,000 نیکیاں کمائیں:

حضرت عبادہ بن صامت سے روایت ہے کہ رسول الله ﷺ نے فرمایا:
جو شخص ایمان والے مرد و عورت کیلئے بخشش کی دعا مانگے گا، الله اس کے بدلے میں اس کیلئے ہر مومن مرد و عورت کی تعداد کے برابر نیکیاں لکھے گا.
[صحیح الجامع،البانی: حدیث#6026]

نوٹ:
دنیا میں مسلمانوں کی تعداد تقریباً ڈیڑھ ارب ہے۔

قرآنی بخشش کی دعائیں»

سورۃ ابراہیم:41 غافر:7-10، الحشر:10، نوح:28


🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

تہجد کی تیاری کرنا:

نبی ﷺ نے فرمایا:

جو شخص(عشاء کےبعد جلد)بستر پر آۓ اور اس کی نیت یہ ہو کہ رات کو اٹھ کر تہجد نماز پڑھوں گا،پھر نیند کا ایسا غلبہ ہوا کہ صبح ہی آنکھ کھلی تو اس کیلئے تہجد کا ثواب لکھ دیا جاتا ہے اور نیند کرنا اس کے رب کی طرف سے عطیہ وانعام ہوتا ہے.

‏[سنن النسائي:1784]



🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
صلاۃ التسبیح:

يا غلام ألا أحبوك ألا أنحلك ألا أعطيك؟ أربع تصليهن في كل يوم وليلة فتقرأ أم القرآن وسورة، ثم تقول: سبحان الله والحمد لله ولا إله إلا الله والله أكبر خمس عشرة مرة، ثم تركع فتقولها عشرا ثم ترفع فتقولها عشرا، ثم تفعل في صلاتك كلها مثل ذلك، فإذا فرغت قلت بعد التشهد وقبل التسليم: اللهم إني أسألك توفيق أهل الهدى وأعمال أهل اليقين، ومناصحة أهل التوبة، وعزم أهل الصبر، وجد أهل الخشية، وطلبة أهل الرغبة، وتعبد أهل الورع، وعرفان أهل العلم، حتى أخافك: اللهم إني أسألك مخافة تحجزني بها عن معاصيك وحتى أعمل بطاعتك عملا أستحق به رضاك، وحتى أناصحك في التوبة خوفا منك، وحتى أخلص لك النصيحة حبا لك، وحتى أتوكل عليك في الأمور، وحسن الظن بك، سبحان خالق النور، فإذا فعلت ذلك يا ابن عباس غفر الله لك ذنوبك صغيرها وكبيرها وقديمها وحديثها وسرها وعلانيتها وعمدها وخطأها.
ترجمہ:
اے غلام! کیا میں تجھے ایک چیز نہ بخشوں؟ کیا میں تجھے ایک عطیہ نہ کروں؟ کیا میں تجھے ایک خیر کی شے نہ دوں؟ تو ہر روز دن یا رات میں چار رکعات پڑھ، اس میں سورة فاتحہ اور سورة پڑھ، پھر پندرہ بار " سبحان اللہ والحمد للہ ولا الہ الا اللہ واللہ اکبر "۔ پڑھ پھر رکوع کر اور دس بار یہی کلمات پڑھ، پھر سر اٹھا کر دس بار یہ کلمات پڑھ، اسی طرح ہر رکعت میں پڑھ، پھر تشہد کے بعد اور سلام پھیرنے سے قبل یہ دعا کر:
اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ تَوْفِيقَ أَهْلِ الْهُدَى وَ أَعْمَالَ أَهْلِ التَّقْوَى وَ مُنَاصَحَةَ أَهْلِ التَّوْبَةِ وَ عَزْمَ أَهْلِ الصَّبْرِ وَ حَذَرَ أَهْلِ الْخَشْيَةِ وَ طَلَبَ أَهْلِ الْعِلْمِ وَ زِينَةَ أَهْلِ الْوَرَعِ وَ خَوْفَ أَهْلِ الْجَزَعِ حَتَّى أَخَافَكَ اللَّهُمَّ مَخَافَةً تَحْجُزُنِي عَنْ مَعَاصِيكَ وَ حَتَّى أَعْمَلَ بِطَاعَتِكَ عَمَلًا أَسْتَحِقُّ بِهِ كَرَامَتَكَ وَ حَتَّى أُنَاصِحَكَ فِي التَّوْبَةِ خَوْفاً لَكَ وَ حَتَّى أُخْلِصَ لَكَ فِي النَّصِيحَةِ حُبّاً لَكَ وَ حَتَّى أَتَوَكَّلَ عَلَيْكَ فِي الْأُمُورِ حُسْنَ ظَنٍّ بِكَ سُبْحَانَ خَالِقِ النُّورِ۔
اللہم انی اسالک توفیق اھل الھدی و اعمال اھل الیقین ومناصحۃ اھل التوبۃ وعزم اھل الصبر وجد اھل الخشیۃ وطلبۃ اھل الرغبۃ وتعبد اھل الورع وعرفان اھل العلم، حتی اخافک، اللہم انی اسالک مخافۃ تحجزنی بھا عن معاصیک وحتی اعمل بطاعتک عملا استحق بہ رضاک وحتی اناصحک فی التوبۃ خوفا منک وحتی اخلص لک النصیحۃ حبالک، وحتی اتوکل علیک فی الامور، وحسن الظن بک، سبحان خالق النور۔
ترجمہ:
اے اللہ! میں تجھ سے سوال کرتا ہوں اہل ہدایت کی توفیق کا، اہل یقین کے اعمال کا، اہل توبہ کی سچائی کا، اہل صبر کے عزم کا، اہل خشیت کی کوشش اور محنت کا، اہل رغبت کی طلب کا، متقیوں کی عبادت کا، اہل علم کے عرفان کا تاکہ میں آپ سے خوف کرنے لگوں۔ اے اللہ! میں آپ سے ایسے خوف کا سوال کرتا ہوں، جو مجھے آپ کی نافرمانیوں سے روک دے، نیز تاکہ میں آپ کی اطاعت کرنے لگوں جس سے آپ کی رضا مجھے حاصل ہوجائے، نیز تاکہ میں سچی توبہ کروں آپ سے ڈرتے ہوئے تاکہ آپ سے محبت کرتے ہوئے آپ کی سچی لگن اور نصیحت حاصل کروں، نیز تاکہ امور میں آپ پر پورا بھروسہ کرنے لگوں اور تجھ سے اچھا گمان رکھنے لگوں اے نور والے! "۔

پس جب اے ابن عباس! تو نے یہ کرلیا تو اللہ پاک تیرے گناہ معاف کر دے گا چھوٹے اور بڑے، پرانے اور نئے، خفیہ اور اعلانیہ، جان بوجھ کر کیے ہوئے اور جو بھول چوک سے سرزد ہوئے، سب گناہ معاف کر دے گا۔
[کنزالعمال » کتاب: نماز کا بیان » باب: " الإکمال " » حدیث نمبر: 21549]


وقال: "سبحان خالق النور"، وزاد: "ربنا أتمم لنا نورنا واغفر لنا إنك على كل شيء قدير، برحمتك يا أرحم الراحمين، ثم يسلم".
🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰

اگر آپ الله کی رات دن(نفلی)عبادت کرنا چاہتے ہیں جیساکہ اسکی عبادت کا حق ہے تو کہو:

الحمد لله حمدا دائما مع خلوده، والحمد لله حمدا دائما لا منتهى له دون مشيئته، والحمد لله حمدا دائما لا يوالى قائلها إلا رضاه والحمد لله حمدا دائما كل طرفة عين ونفس نفس
ترجمہ:
سب تعریفیں الله کیلئے ہیں دائمی تعریفیں جو اسکی ہمیشگی کےساتھ ہوں،اور سب تعریفیں الله کیلئے ہیں دائمی تعریفیں جنکی کوئی انتہا نہ ہو اسکی چاہت کےسوا،اور سب تعریفیں الله کیلئے ہیں دائمی تعریفیں جس کا کہنےوالا صرف الله کی رضا کےقریب ہو،اور سب تعریفیں الله کیلئے ہیں دائمی تعریفیں جو ہر آنکھ کےجھپکنے اور ہر سانس کےچلنے کےساتھ ہوں.
[جامع الاحادیث-امام السيوطي:33948 عن علي، کنزالعمال:8619]


🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰🔰
عمل مختصر، ثواب زیادہ:

من نام عن حزبه أو عن شيء منه فقرأه فيما بين صلاة الفجر وصلاة الظهر كتب الله له كأنما قرأه من الليل.
ترجمہ:
جو اپنے اوراد وظائف پڑھنے سے سو گیا پھر فجر اور ظہر کے درمیان ان کو پڑھ لیا تو اللہ پاک اس کے لیے رات میں پڑھنے کا ثواب لکھ دیتے ہیں۔
(مسنداحمد، مسند الدارمی، وابن زنجویہ، ابوداؤد، الترمذی، النسائی، ابن حبان، مسند ابن یعلی عن عمر ؓ)
[کنزالعمال » کتاب: نماز کا بیان » باب: " الإکمال " » حدیث نمبر: 21468]


🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

حضرت ابوہریرہ رسول الله ﷺ کا یہ اِرشاد نقل فرماتے ہیں:
جس نے صبح اور شام 100 مرتبہ”سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ“ کہا(یعنی پاکی بیان کرتا ہوں الله کی اس کی تعریف کے ساتھ)، تو قیامت کے دن اُس سے زیادہ افضل عمل لیکر کوئی نہ آئے گا سوائے اُس شخص کے جو اُسی کے مثل یا اُس سے بھی زیادہ یہ کلمہ کہتا ہو۔
[صحیح مسلم:2692، جامع الترمذي:3469]

تفسير البغوي»6/ 265، سورة الروم آية17



🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

جس نے(دن میں) 100 مرتبہ کہا:
”لَا إِلٰهَ إِلَّا اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلٰى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ“
یعنی نہیں ہے کوئی معبود(پکارے جانے کے لائق مشکل کشا)سوائے الله کے، وہ اکیلا ہے کوئی شریک نہیں ہے اسکا، اسی کا ہے(سارا)ملک اور اسی کیلئے ہے(تمام)تعریف، اور وہی ہے ہر چیز پر پوری قدرت والا۔
*تو نہیں پہنچ سکےگا کوئی شخص بھی اُس(کےمقام/اجر)کو اس سے پہلے والا اور نہ بعد میں آنے والا سوائے اس کے جو اس سے بھی زیادہ کہے۔
[مسند احمد:6740]
*اور 100 مرتبہ شام کو کہے۔
[سنن النسائي:10335]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹


فرمایا:
جس نے(ترجمہ سمجھکر)پڑھی
{سورۃ اذا زلزلت}
اسکا ثواب آدھے قرآن کے برابر ہے۔
اور جس نے پڑھی
{قل یا ایھا الکافرون}
اسکا ثواب چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔
اور جس نے پڑھی
{سورۃ قل ھو الله احد}
اسکا ثواب تہائی قرآن کے برابر ہے۔
[جامع ترمذی:2893]

۔۔۔کیا تمہارے پاس سورة «إذا جاء نصر اللہ والفتح» نہیں ہے؟  انہوں نے کہا: کیوں نہیں،  (ہے)  آپ نے فرمایا:  یہ ایک چوتھائی قرآن ہے۔
[جامع ترمذی:2895]

سورۃ الفاتحۃ(ثواب میں)تہائی قرآن کے برابر ہے۔
[مسند عبد بن حميد:678]



🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

*کیا میں تمہیں نہ بتاؤں وہ کلمہ جو جنت کے خزانوں میں سے*
[صحيح مسلم:2704]
*ایک خزانہ ہے؟*
[جامع الترمذي:3461]
*جنت کے دروازوں میں سے ایک دروازہ ہے؟*
[جامع الترمذي:3581]
*جو(کثرت سے)کہے: لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللَّهِ (یعنی نہیں ہے کوئی طاقت اللہ کی نافرمانی سے سوائے اللہ کے بچانے کے اور نہیں ہے کوئی قوۃ اللہ کی فرمانبرداری کی سوائے اسی کی مدد سے)۔*
[مسند البزار:2004]
*تو بےشک یہ اس کیلئے 99 بیماریوں کی دوا ہے(99مصیبتوں کے دروازے بند کرتا ہے)،جن میں ادنی غم ہے.*
[مستدرك حاکم:1998]

*بندہ جب یہ کلمہ (لاحول ولاقوۃ الابالله) کہتا ہے تو الله فرماتے ہیں: میرا بندہ مسلمان ہوگیا اور میرے سامنے سرِ تسلیم خم ہوگیا۔*
[مسند احمد:8426، مسند البزار:9607 مستدرك حاکم:54]
تفسیر سورۃ الکھف:39، البقرۃ:132،آل عمران:102



🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

روۓ زمین پر کوئی ایسا بندہ نہیں ہے، جو کہے:
لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ وَاللهُ أَكْبَرُ وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ
ترجمہ:
نہیں ہے کوئی عبادت کے لائق سواۓ الله کے،اور الله سب سے بڑا ہے،اور پاک ہے الله(ہر عیب، بھول،خطا،ظلم،کمزوری سے)،اور سب تعریفیں الله کیلئے ہیں،اور نہیں ہے کوئی طاقت(گناہوں سے بچانےوالی)اور نہیں ہے کوئی قوۃ(نیکی کی توفیق دینےوالی)سواۓ الله کے۔
مگر اس(بندہ)کی خطاؤں کا کفارہ ہوجاۓگا،خواہ وہ سمندر کی جھاگ کے بقدر ہوں۔
[مسند احمد:6479، سنن الترمذي:3460 مستدرك حاکم:1853]
سورۃ مریم:76


🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

جو مجھ پر 1 بار درود(دعاۓرحمت)بھیجے
الله اس پر 10 بار رحمت بھیجتا ہے
اور
مٹاتا ہے اسکی 10 برائیاں
اور
بلند کرتا ہے اسکے 10 درجات.
[سنن النسائي:1219]

اور جس نے مجھ پر 100 مرتبہ درود بھیجا اللہ تعالیٰ اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان نفاق اور جہنم سے براءت لکھ دیتے ہیں اور اللہ تعالیٰ اُس کو قیامت کے دن شہداء کے ساتھ سکونت عطاء فرمائیں گے۔
[المعجم الاوسط(امام)طبرانی:7235]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

جو چاہے کہ وہ الله کی ایسی تعریف کرے اور نبی پر ایسا درود پڑھے اور الله سے ایسی دعا مانگے جو مخلوق میں سے کسی نے نہ کی ہو:
اللَّهُمَّ لَكَ الْحَمْدُ كَمَا أَنْتَ أَهْلُهُ فَصَلِّ عَلَى سَيِّدِنَا مُحَمَّدٍ كَمَا أَنْتَ أَهْلُهُ وَافْعَلْ بِنَا مَا أَنْتَ أَهْلُهُ فَإِنَّكَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ.
ترجمہ:
اے میرے الله! آپ ہی کیلئے ہے تعریف جیساکہ آپ اس(شان)کے لائق ہیں، پس رحمت(ایسی بھیج)سیدنا محمد پر جو آپ(کی شان)کے لائق ہیں،اور کر ہمارے ساتھ(ایسا معاملہ)جو آپ(کی شان)کے لائق ہے،پس بےشک آپ ہی ہیں تقوی(دینے)والے اور بخشش والے۔
‏[القول البدیع(امام سخاوی):ص57]

🎁🌹🎁🌹🎁🌹🎁🌹

اللهمَّ لك الحمدُ كلُّه ولك الملكُ كلُّه بيدِك الخيرُ كلُّه إليك يرجعُ الأمرُ كلُّه. نسئلك الخير كله ونعوذبك من الشر كله.
اے اللہ! تیرے ہی لئے ہے تعریف سب کی سب، اور تیرے ہی لئے ہے شکر سب کا سب، اور تیرا ہی ملک ہے سارا، اور تیری ہی مخلوق ہے ساری، اور تیرےہی قبضہ میں ہے بھلائی ساری، اور تیری ہی طرف لوٹتی ہیں باتیں ساری۔ ہم مانگتے ہیں تجھ سے بھلائیاں ساری اور ہم تیری پناہ چاہتے ہیں برائیوں سے ساری۔
[جامع الأحادیث-امام السيوطي:24740] 41820
🎁🎁🎁🎁🎁🎁🎁






No comments:

Post a Comment