القرآن :
وَّاَنَّ الْمَسٰجِدَ لِلّٰهِ فَلَا تَدْعُوْا مَعَ اللّٰهِ اَحَدًا {سورۃ الجن:18}
ترجمہ:
اور یہ کہ بلاشبہ مساجد اللہ کے لیے ہیں، پس مت پکارو اللہ کے ساتھ کسی کو۔
تشریح :
مسجد یعنی جہاں سجدہ کیا جاۓ، اس جگہ کے خاص اعمال الله ہی کے لیے سجدہ (نماز) اور دعا (پکارنا) ہے. یوں تو الله کی ساری زمین اس امّت کے لئے (وقت نماز ہوجانے پر وہیں نماز ادا کرنے کو حکماً) مسجد بنادی گئی ہے۔ لیکن خصوصیت سے وہ مکانات جو مسجدوں کے نام سے خاص عبادت الہٰی کے لئے بنائے جاتے ہیں۔ ان کو اور زیادہ امتیاز حاصل ہے۔ اس آیت میں مقصد و احترام مسجد کے متعلق دو باتیں واضح ہوتی ہیں: (1) یہ کہ مساجد الله ہی (کی رضا کے لیے عبادت کرنے ، دین سیکھنے اور سکھانے یعنی آخرت کی تیاری کرنے) کے لیے ہیں ، اس کے سوا (آخرت کی فکر وتیاری سے غافل کرنے والی کسی دنیاوی) باتوں کے لیے نہیں ہیں، لہذا علمائے کرام نے قرآن و احادیث کی روشنی میں مسجد کے آداب کو ملحوظ رکھنے کا سختی سے حکم دیتے اس میں خرید وفروخت کرنا، دنیاوی گفتگو کرنا، گمشدہ چیزوں کے بارے میں اعلانات کرنا، ناپسندیدہ اشعار پڑھنا ممنوع ہیں۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي المَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ، وَإِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَنْشُدُ فِيهِ ضَالَّةً، فَقُولُوا: لَا رَدَّ اللَّهُ عَلَيْكَ "۔
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَبِيعُ أَوْ يَبْتَاعُ فِي المَسْجِدِ، فَقُولُوا: لَا أَرْبَحَ اللَّهُ تِجَارَتَكَ، وَإِذَا رَأَيْتُمْ مَنْ يَنْشُدُ فِيهِ ضَالَّةً، فَقُولُوا: لَا رَدَّ اللَّهُ عَلَيْكَ "۔
ترجمہ:
حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب تم ایسے شخص کو دیکھو جو مسجد میں خرید و فروخت کر رہا ہو تو کہو: اللہ تعالیٰ تمہاری تجارت میں نفع نہ دے، اور جب ایسے شخص کو دیکھو جو مسجد میں گمشدہ چیز (کا اعلان کرتے ہوئے اسے) تلاش کرتا ہو تو کہو: اللہ تمہاری چیز تمہیں نہ لوٹائے۔
[ترمذی:1321، بیھقی:4345]
