کیا تم کسی کے قابو میں نہیں ہو:
فَلَولا إِن كُنتُم غَيرَ مَدينينَ {56:86} تَرجِعونَها إِن كُنتُم
صٰدِقينَ {56:87}
|
پھر اگر تم نہیں ہو کسی کے حکم میں، تو
کیوں نہیں پھیر لیتے اُس روح کو اگر ہو تم سچے؟ [۴۶]
|
Cause ye it not
to return, if ye say sooth? Wherefore then, if ye are not to be requited
|
یعنی
ایسی بےفکری اور بےخوفی سے اللہ کی باتوں کو جھٹلاتے ہو، گویا تم کسی دوسرے کے
حکم اور اختیار ہی میں نہیں، یا کبھی مرنا اور خدا کے ہاں جانا ہی نہیں۔ اچھا جس
وقت تمہارے کسی عزیزو محبوب کی جان نکلنے والی ہو، سانس حلق میں اٹک جائے، موت
کی سختیاں گذر رہی ہوں اور تم پاس بیٹھے اس کی بےبسی اور درماندگی کا تماشا
دیکھتے ہو، اور دوسری طرف خدا یا اس کے فرشتے تم سے زیادہ اس کے نزدیک ہیں جو
تمہیں نظر نہیں آتے. اگر تم کسی دوسرے کے قابو میں نہیں تو اس وقت کیوں اپنے
پیارے کی جان کو اپنی طرف نہیں پھیر لیتے اور کیوں بادل ناخواستہ اپنے سے جدا
ہونے دیتے ہو دنیا کی طرف واپس لاکر اسے آنیوالی سزا سے کیوں بچا نہیں لیتے۔ اگر
اپنے دعووں میں سچے ہو تو ایسا کر دکھاؤ۔
|
Tafsir al-Jalalayn :
why then, if you are not going to face a reckoning, [if] you are [not] going to be requited by your being resurrected, in other words, [why then, if] you are not going to be resurrected as you claim,
do you not bring it back, [why] do you not restore the spirit to the body after it has reached the throat, if you are truthful?, in what you claim (the second law-lā, ‘why … if’, is [repeated] to emphasise the first one; idhā, ‘when’, is an adverbial particle qualifying tarji‘ūna, ‘bring it back’, to which both conditions are semantically connected). The meaning is: ‘Why do you not bring it back, when, in repudiating resurrection, you are being truthful in this repudiation?’ That is to say, ‘Let death also be repudiated [as impossible] in its case just as [you claim that] resurrection is [impossible]’.
Tanwîr al-Miqbâs min Tafsîr Ibn ‘Abbâs :
(Why then, if ye are not in bondage (unto Us)) if you are not legally bound, rewarded or taken to task,
(Do ye not force it back) force the soul back to the body, (if ye are truthful) that you are not legally bound?
*******************************
اور اگر تمہیں (اس قرآن کے کلام الله ہونے) میں شک ہو، جو ہم نے اتارا اپنے بندے (آخری نبی محمد) پر (کہ وہ سچا نہیں، خود گھڑلایا ہے) تو (پوری کتاب تو دور) ایک سورة ہی لاؤ اس (خالق کے فصیح و بلیغ عربی سورة) جیسی ، اور بلالو (اپنی استطاعت سے) اپنے مددگاروں کو الله کے سوا (مخلوق میں سے)، اگر تم سچے ہو.[البقرة:٢٣]
If you are in doubt about what We have revealed to Our servant, then bring a Sūrah similar to this, and do call your supporters other than Allah, if you are true.
Tafsir al-Jalalayn :
And if you are in doubt, in uncertainty, concerning what We have revealed to Our servant, Muhammad (s), of the Qur’ān, that it is from God, then bring a sūra like it, that is also revealed (min mithlihi: min is explicative, that is, a sūra like it in its eloquence, fine arrangement and its bestowal of knowledge of the Unseen; a sūra is a passage with a beginning and end made up of a minimum of three verses); and call your witnesses, those other gods that you worship, besides God, that is, other than Him, so that it can be seen, if you are truthful, in [your claim] that Muhammad (s) speaks it from himself. So do this, for you are also fluent speakers of Arabic like him. When they could not do this, God said:
Tanwîr al-Miqbâs min Tafsîr Ibn ‘Abbâs :
(And if ye are in doubt concerning that which We revealed) through the Archangel Gabriel (unto Our slave) Muhammad whom you accuse of fabrication, (then produce a surah like it) produce a surah like the surah of the Cow (al-Baqarah), (and call your witnesses), seek help from the gods that you worship, (apart from Allah), it is said that this refers to their leaders, (if ye are truthful) in your claim.
وَإِن كُنتُم فى رَيبٍ مِمّا نَزَّلنا عَلىٰ عَبدِنا فَأتوا بِسورَةٍ مِن مِثلِهِ وَادعوا شُهَداءَكُم مِن دونِ اللَّهِ إِن كُنتُم صٰدِقينَ {2:23}
|
اور اگر تم شک میں ہو اس کلام سےجو اتارا ہم نے اپنے بندہ پر تو لے آؤ ایک سورت اس جیسی [۳۳] اور بلاؤ اس کو جو تمہارا مددگار ہو اللہ کے سوا اگر تم سچے ہو [۳۴]
|
And if ye be in doubt concerning that which We have revealed unto Our bondsman, then bring a chapter like thereunto, and call your witnesses as against Allah, if ye say sooth.
|
یعنی اگر تم اس دعوے میں سچے ہو کہ یہ بندہ کا کلام ہے تو جس قدر قابل اور شاعر اور فصحاء و بلغاء موجود ہیں خدائے تعالیٰ کے سوا سب سے مدد لے کر ہی چھوٹی سے سورت ایسی بنا لاؤ یا یہ مطلب ہے کہ خداوند کریم کے سوا تمہارے جتنے معبود ہیں سب سے تضرع اور گریہ وزاری کے ساتھ دعا مانگو کہ اس مشکل بات میں تمہاری کچھ مدد کریں۔
|
یہ بات گذر چکی ہے کہ اس کلام پاک میں شبہہ کی وجہ یا یہ ہو سکتی تھی کہ اس کلام میں کوئی بات کھٹکے کی ہو سو اس کے دفعیہ کے لئے لاریب فیہ فرما چکے ہیں اور یا یہ صورت ہو سکتی ہے کہ کسی کے دل میں اپنی کوتاہی فہم یا زیادت عناد سے شبہ پیدا ہو تو یہ صورت چونکہ ممکن بلکہ مو جود تھی تو اس کے رفع کرنے کی عمدہ اور سہل صورت بیان فرما دی کہ اگر تم کو اس کلام کے کلام بشری ہونے کا خیال ہو تو تم بھی تو ایک سورت ایسی فصیح و بلیغ تین آیات کی مقدار بناد یکھو اور جب تم باوجود کمال فصاحت و بلاغت چھوٹی سی سورت کے مقابلہ سے بھی عاجز ہو جاؤ تو پھر سمجھ لو کہ یہ اللہ کا کلام ہے کسی بندہ کا نہیں اس آیت میں آپ کی نبوت کو مدلل فرما دیا۔
|
*******************************
بنی اسرائیل کے ایک دعوٰے کی تردید:
قُل إِن كانَت لَكُمُ
الدّارُ الءاخِرَةُ عِندَ اللَّهِ خالِصَةً مِن دونِ النّاسِ فَتَمَنَّوُا
المَوتَ إِن كُنتُم صٰدِقينَ {2:94}
|
کہدے
کہ اگر ہے تمہارے واسطے آخرت کا گھر اللہ کے ہاں تنہا سوا اور لوگوں کے تو تم
مرنے کی آرزو کرو اگر تم سچ کہتے ہو [۱۴۳]
|
Say thou: if for
you alone is the abode of the Hereafter with Allah to the exclusion of
mankind, then wish for death if ye say sooth.
|
یہود
کہتے تھے کہ "جنت میں ہمارے سوا کوئی نہیں جائے گا اور ہم کو عذاب نہ
ہوگا" اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ "اگر یقینی بہشتی ہو تو مرنے سے کیوں
ڈرتے ہو۔"
|
*******************************
الَّذينَ قالوا إِنَّ
اللَّهَ عَهِدَ إِلَينا أَلّا نُؤمِنَ لِرَسولٍ حَتّىٰ يَأتِيَنا بِقُربانٍ
تَأكُلُهُ النّارُ ۗ قُل قَد جاءَكُم رُسُلٌ مِن قَبلى بِالبَيِّنٰتِ وَبِالَّذى
قُلتُم فَلِمَ قَتَلتُموهُم إِن كُنتُم صٰدِقينَ
{3:183}
|
وہ
لوگ جو کہتے ہیں کہ اللہ نے ہم کو کہہ رکھا ہے کہ یقین نہ کریں کسی رسول کا جب
تک نہ لاوے ہمارے پاس قربانی کہ کھا جائے اس کو آگ [۲۷۸] تو کہہ تم میں آ چکے
کتنے رسول مجھ سے پہلے نشانیاں لے کر اور یہ بھی جو تم نے کہا پھر ان کو کیوں
قتل کیا تم نے اگر تم سچے ہو [۲۷۹]
|
There are those
who say. verily God hath covenanted with us that we should believe not in an
apostle until he bring unto us a sacrifice which a fire shall devour. Say
thou: surety there came unto you apostles before me with evidences and with
that which ye speak of, wherefore then did ye slay them, if ye say sooth?
|
بعضے
رسولوں سے یہ معجزہ ظاہر ہوا تھا کہ قربانی یا کوئی چیز اللہ نام کی نیاز کی، تو
آسمان سے آگ آ کر اس کو کھا گئ، یہ علامت تھی اس کے قبول ہونے کی چنانچہ موجودہ
"بائبل" میں بھی حضرت سلمیانؑ کے متعلق ایسا واقعہ مذکور ہے۔ اب یہود
بہانہ پکڑتے تھے کہ ہم کو یہ حکم ہے کہ جس سے یہ معجزہ نہ دیکھیں اس پر یقین نہ
لاویں اور یہ محض جھوٹے بہانے تھے اس قسم کا کوئی حکم ان کی کتابوں میں موجود نہ
تھا نہ آج موجود ہے اور نہ ہر ایک نبی کی نسبت یہ ثابت کیا جا سکتا ہے کہ اس کو
یہ معجزہ ملا تھا۔ ہر پیغمبر کو حق تعالیٰ نے اوقات و احوال کے مناسب معجزات دئے
ہیں۔ لازم نہیں کہ ہر نبی ایک ہی معجزہ دکھلائے تو سچا ثابت ہو۔
|
یعنی
اگر واقعی اپنے دعوے میں سچے ہو اور اسی خاص معجزہ کے دکھلانے پر تمہار ایمان
لانا موقوف ہے تو پہلے ایسے نبیوں کو تم نے کیوں قتل کیا جو اپنی صداقت کی کھلی
نشانیوں کے ساتھ خاص یہ معجزہ بھی لے کر آئے تھے تمہارے اسلاف کا یہ فعل جس پر
تم بھی آج تک راضی ہو کیا اس کی دلیل نہیں کہ یہ سب تمہاری حیلہ سازی اور ہٹ
دھرمی ہے کہ کوئی پیغمبر جب تک خاص یہ ہی معجزہ نہ دکھائے گا ہم نہ مانیں گے۔
|
*******************************
اگر سچے ہو شرک کی دلیل لاؤ:
أَمَّن يَبدَؤُا۟ الخَلقَ
ثُمَّ يُعيدُهُ وَمَن يَرزُقُكُم مِنَ السَّماءِ وَالأَرضِ ۗ أَءِلٰهٌ مَعَ
اللَّهِ ۚ قُل هاتوا بُرهٰنَكُم إِن كُنتُم صٰدِقينَ
{27:64}
|
بھلا
کون سرے سے بناتا ہے پھر اسکو دہرائے گا [۹۰] اور کون روزی دیتا ہے تمکو آسمان
سے اور زمین سے [۹۱] اب کوئی حاکم ہے اللہ کے ساتھ تو کہہ لاؤ اپنی سند اگر تم
سچے ہو [۹۲]
|
Is not he best
Who originateth creation, and shall thereafter restoreth it, and Who provideth
for you from the heaven and the earth? IS there any godl along with Allah?
Say thou: bring your proof, if ye are truth-tellers.
|
یعنی
اگر اتنے صاف نشانات اور واضح دلائل سننے کے بعد بھی تم خدا تعالیٰ کی وحدانیت
اور شرک کی قباحت کو تسلیم نہیں کرتے تو جو کوئی دلیل تم اپنے دعوے باطل کے ثبوت
میں رکھتے ہو پیش کرو۔ ابھی تمہارا جھوٹ سچ کھل جائے گا۔ مگر وہاں دلیل و برہان
کہاں محض اندھی تقلید ہے { وَمَنْ یَّدْعُ مَعَ اللہِ اِلٰھًا اٰخَرَ لَا
بُرْھَانَ لَہٗ بِہٖ فَاِنَّمَا حِسَابُہٗ عِنْدَ رَبِّہٖ } (مومنون رکوع۶)
|
یعنی
کون ہے جو آسمانی اور زمینی اسباب کے ذریعہ سے اپنی حکمت کے موافق تم کو روزی
پہنچاتا ہے۔
|
ابتداءً
پیدا کرنا تو سب کو مسلم ہے کہ اللہ کا کام ہے۔ موت کے بعد دوبارہ پیدا کرنے کو
بھی اسی سے سمجھ لو۔ منکرین "بعث بعد الموت" بھی اتنا سمجھتے تھے کہ
اگر بالفرض دوبارہ پیدا کئے گئے تو یہ کام اسی کا ہو گا جس نے اول پیدا کیا تھا۔
|
Or the One who originated creation, then will reproduce it, and who gives you provision from the sky and the earth? Is there any god along with Allah? Say, “Bring your proof if you are true.”
Tafsir al-Jalalayn :
Or He Who originates creation, in the wombs, from a sperm-drop, then brings it back again, after death, as established by the proofs for this [resurrection], even if you do not acknowledge it; and Who provides for you from the heaven, rain, and [from] the earth, vegetation. Is there a god with God? In other words, none of the things mentioned is done by anyone other than God, and there is no god with Him. Say, O Muhammad (s): ‘Produce your proof, your definitive argument, if you are truthful’, about their being a god with Me who has done any of the things mentioned.
Tanwîr al-Miqbâs min Tafsîr Ibn ‘Abbâs :
(Is not He (best), Who produceth creation) He Who begins creation from a sperm drop, (then reproduceth it) after death, (and Who provideth for you from the heaven) through rain (and the earth) through vegetation? (Is there any God beside Allah) who has done this? (Say: Bring your proof, if ye are truthful) that there is any other god beside Allah!
*******************************
خالق کے ساتھ مخلوق کو شریک ٹھہرانا خلاف عقل ہے:
أَيُشرِكونَ ما لا يَخلُقُ
شَيـًٔا وَهُم يُخلَقونَ {7:191}
|
کیا
شریک بناتے ہیں ایسوں کو جو پیدا نہ کریں ایک چیز بھی اور وہ پیدا ہوئے ہیں
[۲۳۱]
|
Associate they
those who cannot create aught and are created?
|
پہلے
ایک طرح کے شرک کا ذکر تھا اس کی مناسبت سے ان آیات میں بت پرستی کا رد فرماتے
ہیں۔ یعنی جو کسی کو پیدا نہ کر سکے بلکہ خود تمہارا بنایا ہوا ہو وہ تمہارا خدا
یا معبود کیسے بن سکتا ہے۔
|
وَلا يَستَطيعونَ لَهُم
نَصرًا وَلا أَنفُسَهُم يَنصُرونَ {7:192}
|
اور
نہیں کر سکتے ہیں ان کی مدد اور نہ اپنی مدد کریں
|
And who cannot
succour them, nor can succour themselves.
|
وَإِن تَدعوهُم إِلَى
الهُدىٰ لا يَتَّبِعوكُم ۚ سَواءٌ عَلَيكُم أَدَعَوتُموهُم أَم أَنتُم صٰمِتونَ
{7:193}
|
اور
اگر تم ان کو پکارو رستہ کی طرف تو نہ چلیں تمہاری پکار پر برابر ہے تم پر کہ ان
کو پکارو یا چپکے رہو
|
And if ye call
them toward guidance they follow you not: it is the same to you whether ye
call them or are silent.
|
إِنَّ الَّذينَ تَدعونَ مِن
دونِ اللَّهِ عِبادٌ أَمثالُكُم ۖ فَادعوهُم فَليَستَجيبوا لَكُم إِن كُنتُم
صٰدِقينَ {7:194}
|
جن
کو تم پکارتے ہو اللہ کے سوا وہ بندے ہیں تم جیسے بھلا پکارو تو ان کو پس چاہیئے
کہ وہ قبول کریں تمہارے پکارنے کو اگر تم سچے ہو
|
Verily those whom
ye call upon beside Allah are creatures like unto you; so call on them, and
let them answer you if ye say sooth.
|
أَلَهُم أَرجُلٌ يَمشونَ
بِها ۖ أَم لَهُم أَيدٍ يَبطِشونَ بِها ۖ أَم لَهُم أَعيُنٌ يُبصِرونَ بِها ۖ
أَم لَهُم ءاذانٌ يَسمَعونَ بِها ۗ قُلِ ادعوا شُرَكاءَكُم ثُمَّ كيدونِ فَلا
تُنظِرونِ {7:195}
|
کیا
انکے پاؤں ہیں جن سے چلتے ہیں یا ان کے ہاتھ ہیں جن سے پکڑتے ہیں یا ان کے
آنکھیں ہیں جن سے دیکھتے ہیں یا ان کے کان ہیں جن سے سنتے ہیں تو کہہ دے کہ
پکارو اپنے شریکوں کو پھر برائی کرو میرے حق میں اور مجھ کو ڈھیل نہ دو [۲۳۲]
|
Have they feet
wherewith they wend? Have they hands wherewith they grip? Have they eyes
wherewith they see? Have they ears wherewith they hearken? Say thou: call
upon your associate gods, and then plot against me and respite me not.
|
جن
بتوں کو تم نے معبود ٹھہرایا ہے اور خدائی کا حق دیا ہے وہ تمہارے کام تو کیا
آتے خود اپنی حفاظت پر بھی قادر نہیں اور باوجود مخلوق ہونے کے ان کمالات سے
محروم ہیں جن سے کسی مخلوق کو دوسری پر تفوق و امتیاز حاصل ہو سکتا ہے۔ گو ان کے
ظاہری ہاتھ، پاؤں، آنکھ، کان سب کچھ تم بناتے ہو لیکن ان اعضاء میں وہ قوتیں
نہیں جن سے انہیں اعضاء کہا جا سکے۔ نہ تمہارے پکارنے سے مصنوعی پاؤں سے چل کر
آسکتے ہیں۔ نہ ہاتھوں سے کوئی چیز پکڑ سکتے ہیں، نہ آنکھوں سے دیکھ سکتے ہیں، نہ
کانوں سے کوئی بات سنتے ہیں۔ اگر پکارتے پکارتے تمہارا گلا پھٹ جائے گا تب بھی
وہ تمہاری آواز سننے والے اور اس پر چلنے والے یا اس کا جواب دینے والے نہیں۔ تم
ان کے سامنے چلاؤ یا خاموش رہو، دونوں حالتیں یکساں ہیں۔ نہ اس سے فائدہ نہ اس
سے نفع تعجب ہے کہ جو چیزیں مملوک و مخلوق ہونے میں تم ہی جیسی عاجز و درماندہ
بلکہ وجود و کمالات وجود میں تم سے بھی گئ گزری ہوں انہیں خدا بنا لیا جائے اور
جو اس کا رد کرے اسے نقصان پہنچنے کی دھمکیاں دی جائیں۔ آنحضرت ﷺ کو
مشرکین کی دھمکیاں: چنانچہ مشرکین مکہ نبی کریم ﷺ کو کہتے تھے کہ آپ ہمارے بتوں کی بےادبی کرنا چھوڑ دیں ورنہ
نہ معلوم وہ کیا آفت تم پر نازل کر دیں { وَیُخَوِّ فُوْنَکَ بِالَّذِیْنَ مِنْ
دُوْنِہٖ } (زمر رکوع۴) اسی کا جواب { قُلِ ادْعُوْا شُرَکَآءَ کُمْ } الخ سے
دیا یعنی تم اپنے سب شرکاء کو پکارو اور میرے خلاف اپنے سب منصوبے اور تدبیریں
پوری کر لو، پھر مجھ کو ایک منٹ کی مہلت بھی نہ دو۔ دیکھوں تم میرا کیا بگاڑ سکو
گے۔
|
إِنَّ وَلِۦِّىَ اللَّهُ
الَّذى نَزَّلَ الكِتٰبَ ۖ وَهُوَ يَتَوَلَّى الصّٰلِحينَ {7:196}
|
میرا
حمایتی تو اللہ ہے جس نے اتاری کتاب اور وہ حمایت کرتا ہے نیک بندوں کی [۲۳۳]
|
Verily my
protector is Allah who hath revealed the Book, and He protecteth the
righteous.
|
یعنی
جس نے مجھ پر کتاب نازل کی اور منصب رسالت پر فائز کیا، وہ ہی ساری دنیا کے مقابلہ
میں میری حمایت و حفاظت کرےگا۔ کیونکہ اپنے نیک بندوں کی حفاظت و اعانت وہ ہی
کرتا ہے۔
|
وَالَّذينَ تَدعونَ مِن
دونِهِ لا يَستَطيعونَ نَصرَكُم وَلا أَنفُسَهُم يَنصُرونَ {7:197}
|
اور
جن کو تم پکارتے ہو اس کے سوا وہ نہیں کر سکتے تمہاری مدد اور نہ اپنی جان بچا
سکیں
|
And those whom ye
call upon be side Him cannot succour you nor them selves they can succour.
|
وَإِن تَدعوهُم إِلَى
الهُدىٰ لا يَسمَعوا ۖ وَتَرىٰهُم يَنظُرونَ إِلَيكَ وَهُم لا يُبصِرونَ {7:198}
|
اور
اگر تم ان کو پکارو رستہ کی طرف تو کچھ نہ سنیں اور تو دیکھتا ہے انکو کہ تک رہے
ہیں تیری طرف اور وہ کچھ نہیں دیکھتے [۲۳۴]
|
And if ye Call
them towards guidance they will not hear and thou wilt behold them looking at
thee, but they see not.
|
یعنی
بظاہر آنکھیں بنی ہوئی ہیں، پر ان میں بینائی کہاں؟
|
Do they associate those with Allah who do not create any thing, rather, they are created (themselves)?
And they (the alleged partners) cannot extend to them any help, nor can they help themselves.
If you call them to the right path, they will not follow you. It is all the same for them whether you call them or remain silent.
Surely, those whom you invoke beside Allah are slaves (of Allah) like you. So, call them, and they should respond to you if you are true.
Surely, my protector is Allah who has revealed the Book and who does protect the righteous.”
Those whom you call beside Him cannot help you, nor can they help themselves.
If you call them for guidance, they shall not hear. You see them as if they are looking at you, while they cannot see.
*******************************
*******************************
*******************************
وَقالوا لَن يَدخُلَ
الجَنَّةَ إِلّا مَن كانَ هودًا أَو نَصٰرىٰ ۗ تِلكَ أَمانِيُّهُم ۗ قُل هاتوا
بُرهٰنَكُم إِن كُنتُم صٰدِقينَ {2:111}
|
اور
کہتے ہیں کہ ہرگز نہ جاویں گے جنت میں مگر جو ہوں گے یہودی یا نصرانی [۱۵۹] یہ
آرزؤیں باندھ لی ہیں انہوں نے کہدے لے آؤ سند اپنی اگر تم سچے ہو
|
And they say:
none shall enter the Garden except he be a Jew or a Nazarene. Such are their
vain desires! Say thou: forthwith your proof if ye say
|
یعنی
یہودی تو کہتے ہیں کہ بجز ہمارے کوئی جنت میں نہ جائے گا اور نصاریٰ کہتے تھے کہ
بجز ہمارے کوئی بہشت میں نہ جائے گا۔
|
No comments:
Post a Comment