آسمانی مذاہب کی تعلیم کا مقصد Purpose »
نیکی کا شوق Motivation دلانا اور برائی سے ڈرانا۔
ایک لمبی روایت Narration میں ہے کہ
حضرت ابوذر ؓ نے (اللہ کے پیغمبر محمد ﷺ سے) عرض کیا:
اے اللہ کے پیغمبر! حضرت موسیٰ ؑ کے صحیفوں میں کیا تھا؟
آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
كَانَتْ عِبَرًا كُلُّهَا۔۔۔۔اسکی ساری باتیں عبرت(نصیحت وتن٘بیہہ) کی تھیں۔
(1) عَجِبْتُ لِمَنْ أَيْقَنَ بِالْمَوْتِ ثُمَّ هُوَ يَفْرَحُ۔
تعجب ہے اس شخص پر جسے موت کا یقین ہے پھر بھی وہ(برائی کرکے)خوش ہوتا ہے!
(2) وَعَجِبْتُ لِمَنْ أَيْقَنَ بِالنَّارِ ثُمَّ هُوَ يَضْحَكُ
اور تعجب ہے اس شخص پر جسے جہنم کا یقین ہے، پھر بھی وہ(گناہ کرکے)ہنستا ہے!
(3) وَعَجِبْتُ لِمَنْ أَيْقَنَ بِالْقَدَرِ ثُمَّ هُوَ يَنْصَبُ
اور تعجب ہے اس شخص پر جسے تقدیر (یعنی ہر چیز کے خالق ومالک اللہ کے علم وقدرت) پر یقین ہے پھر بھی وہ (نیکی میں کوشش کرنے سے) تھکتا ہے!
(4) عَجِبْتُ لِمَنْ رَأَى الدُّنْيَا وَتَقَلُّبَهَا بِأَهْلِهَا ثُمَّ اطْمَأَنَّ إِلَيْهَا
اور تعجب ہے اس شخص پر جسے دنیا کیلئے دنیا والوں کا بےسکون ہونا تو نظر آرہا ہے پھر بھی وہ دنیا ہی پر ٹِکا (جَما) ہوا ہے!
(5) وَعَجِبْتُ لِمَنْ أَيْقَنَ بِالْحِسَابِ غَدًا ثُمَّ هُوَ لَا يَعْمَلُ
اور تعجب ہے اس شخص پر جسے حساب کا یقین ہے پھر بھی وہ برے کام کرتا ہے!
حوالہ جات:
[صحيح (امام) ابن حبان (المتوفی 384 ھجری) : حدیث نمبر 361]
[الأربعون حديثا للآجري(م360ھ) : حدیث نمبر 44]
[حلية الأولياء (امام) أبو نعيم الأصبهاني (م430ھ) : جلد1 / ص167]