=================================================
فقہ حنفی کو قرآن و سنّت کے خلاف کہنے والے اس جدید فرقہ اہل حدیث کے دعوا "الله و رسول کی ہی مانو" کے بلا دلیل و ثبوت مسائل دیکھئے، جن کو انہوں نے فقہ حنفی سے بغض کے سبب "فقہ نبی المختار" یا "فقہ خیر الخلائق" کے موضوع پر "نزل الابرار من فقہ نبی المختار"، "کنز الحقائق من فقہ خیر الخلائق" اور "هدية المهدي من فقہ المحمدی" کے نام سے اپنے اس دعوا کے باوجود قرآن و حدیث کے کافی نہ ہونے کا ثبوت ان کتابوں کو لکھ کر دیا ہے، جنہیں یہ لوگ اب بھی اپنے گھروں، دکانوں اور انٹرنیٹ سائٹس پر شایع کرتے دین کے نام پر لوگوں کو گمراہ کرنے کا کام کرتے ہیں. اس تحریر کا مقصد صرف برائی سے روکنا اور اوم کو گمراہی سے بچانا ہے. اگر موجودہ غیر مقلدین اہلِ حدیث احباب نیچے پیش کی گئی باتوں کا انکار کرتے ہیں اور اہلِ حدیث جماعت کے ان علماء کی ان تحریروں کو گمراہی سمجھتے ہیں تو ان سے عرض ہے کہ اہلِ سنّت والجماعت علماء کی کتابوں کے خلاف وہ جس طرح دن رات پروپگنڈہ کررہے ہیں اسی طرح ان کتابوں کے خلاف بھی جلسے اور بیانات کریں، ان کے خلاف کتابیں، اشتہارات اور آپکے جمہور علماء کے دستخطوں کے ساتھ اجماعی فتویٰ سے اپنے ان علاماوں کی گمراہی متفقہ فیصلہ اور ان کی کتب رکھنے، شایع کرنے اور ان کی کتب سے حوالہ اپنی نئی شایع کردہ کتب میں دینے سے سختی سے روکتے اپنی برأت کا ثبوت دیں.
غیر مقلدین کے نذدیک خنزیر کی عظمت:
علامہ وحید الزماں لکھتے ہیں: ”خنزیر پاک ہے ۔ خنزیر کی ہڈی ، پٹھے ، کھر ، سینگ اور تھوتھنی سب پاک ہیں۔“ (کنزالحقائق۔ ص13)
غیر مقلدین کے نزدیک خنزیر ماں کی طرح پاک ہے:
علامہ صدیق حسن خان لکھتے ہیں: ” خنزیر کے حرام ہونے سے اس کا ناپاک ہونا ہر گز ثابت نہیں ہوتا جیسا کہ ماں حرام ہے مگر ناپاک نہیں“۔ (بدور الاہلہ۔ ص16)
غیر مقلدین کے نزدیک خنزیر کا جھوٹا اور کتے کا پیشاب ، پاخانہ پاک ہے:
علامہ وحید الزماں خان لکھتے ہیں: ” لوگوں نے کتے اور خنزیر اور ان کے جھوٹے کے متعلق اختلاف کیا ۔ زیادہ راجح یہ ہے کہ ان کا جھوٹا پاک ہے۔ ایسے لوگوں نے کتے کے پیشاب ، پاخانے کے متعلق اختلاف کیا ہے ۔ حق بات یہ ہے کہ ان کے ناپاک ہونے پر کوئی دلیل نہیں۔“ (نزل الابرار۔ ج1 ص50)
گدھی ، کتیا اور سورنی کا دودھ غیر مقلدین کے لیے پاک ہے:
معروف غیر مقلد عالم نواب صدیق حسن خان لکھتے ہیں: ”گدھی ، کتیا اور سورنی کا دودھ پاک ہے“۔ (بدورالاہلہ ۔ ص18)
غیر مقلدین کے نزدیک عورت کی شرمگاہ کی رطوبت پاک ہے
مشہور غیر مقلد عالم علامہ وحید الزماں لکھتے ہیں :
”عورت کی شرمگاہ کی رطوبت پاک ہے“ (کنزالحقائق س16)
غیر مقلد عالم ..... لکھتے ہیں :
"ومنه يعلم ان من الصحابة من هو فاسق كالوليد ومثله يقال في حق معاوية وعمرو مغيرة و سمرة".(نزل الأبرار : ٢/٩٤)
ترجمہ : اس سے معلوم ہوا کہ کچھ صحابہ فاسق ہیں جیسا کہ ولید (بن عقبہ) اور اسی کے مثل کہا جاۓ گا، معاویہ (بن ابی سفیان) ، عمرو (بن عاص)، مغیرہ (بن شعبہ) اور سمرہ (بن جندب) کے حق میں (کہ وہ بھی فاسق ہیں).
=================
معروف غیر مقلد عالم علامہ وحید الزماں خان لکھتے ہیں:
”منی خواہ گاڑھی ہو یا پتلی ، خشک ہو یا تر ہر حال میں پاک ہے۔“(نزل الابرار ۔ ج1ص49)؛
مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:؛
”منی ہر چند پاک ہے“ (عرف الجادی ۔ ص10)
اور نامور غیر مقلد عالم مولانا ابو الحسن محی الدین لکھتے ہیں:
”منی پاک ہے اور ایک قول میں کھانے کی بھی اجازت ہے“( فقہ محمدیہ ۔ ج1ص 46)؛
معروف غیر مقلد عالم علامہ وحید الزماں خان لکھتے ہیں:
”منی خواہ گاڑھی ہو یا پتلی ، خشک ہو یا تر ہر حال میں پاک ہے۔“(نزل الابرار ۔ ج1ص49)؛
مشہور غیر مقلد عالم نواب نور الحسن خان لکھتے ہیں:؛
”منی ہر چند پاک ہے“ (عرف الجادی ۔ ص10)
اور نامور غیر مقلد عالم مولانا ابو الحسن محی الدین لکھتے ہیں:
”منی پاک ہے اور ایک قول میں کھانے کی بھی اجازت ہے“( فقہ محمدیہ ۔ ج1ص 46)؛
تبصرہ : اب ایسے لوگوں کا کھانا ، دعوت اور ان جیسے لوگوں کے پیچھے نماز کیا ہوگی؟؟؟
==========================
ہم نہیں مانتے!!!
غیر مقلدین کے معتبر ترین علماءکے یہ مسائل جب غیر مقلدین کے سامنے بیان کئے جاتے ہیں تو لا جواب ہو کر ان کا رنگ زرد پڑجاتا ہے ۔ جب کوئی جواب ان سے نہیں بن پڑتا تو چار ونا چار یہ کہ کر جان چھڑاتے ہیں کہ ”ہم ان علاماء، ان کتابوں اور ان مسائل کو نہیں مانتے ۔ ہم تو صرف قرآن وحدیث کو مانتے ہیں “
ہم غیر مقلدین سے پوچھتے ہیں:
٭۔۔۔کیا یہ علماءخود کو اہل حدیث نہیں کہتے تھے اور کیا انہوں نے یہ دعویٰ نہیں کیا کہ ہم قرآن وحدیث کے مسائل لکھ رہے ہیں؟
٭۔۔۔ جب آپ قرآن وحدیث ہی کو مانتے ہیں تو پھر آپ کے علماءکتابیں کیوں لکھتے ہیں ؟ کیا قرآن وحدیث کو ماننے کے لیے ترجمے والا قرآن اور احادیث کی مترجم کتابیں کافی نہیں؟
٭۔۔۔آپ ان علماءکی بات نہیں مانتے تو یہ علماءآپ کی بات نہیں مانتے۔کیا وجہ ہے کہ ایک غیر مقلد عالم فتویٰ دیتا ہے دوسرا کہتا ہے میں نہیں مانتا ۔ ایک غیر مقلد عالم کتاب لکھتا ہے تو دوسرا عالم اسے نہیں مانتا ۔ کیا یہ اس بات کا ثبوت نہیں کہ ہر غیر مقلد اپنے نفس کی مان رہا ہوتا ہے اور نام قرآن وحدیث لیتا ہے ۔
٭۔۔۔ کیا غیر مقلدین کے علاوہ بھی دنیا میں کوئی فرقہ گزرا ہے جس کے اکابر گمراہ اور اصاغر (چھوٹے) راہ راست پر ہوں۔
٭۔۔۔ اگر آپ ان علماءکو نہیں مانتے تو ہمارا آپ سے مطالبہ ہے کہ لگائیے ان علماءپر کفر کا فتویٰ۔کیا کفر ، شرک اور گمراہی کے فتوے آپ لوگوں نے علمائے دیوبند ہی کے لیے سنبھال کر رکھے ہیں ۔ کیا وجہ ہے کہ آج تک آپ لوگوں نے متفقہ طور پر ان پر کفر اور شرک اور گمراہی کا کوئی فتویٰ نہیں لگایا۔ اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی اشتہار ، پمفلٹ یا کوئی کتابچہ تقسیم کیا ۔ کیا یہ اس بات کی دلیل نہیں کہ آپ
ان علماءکو مانتے ہیں۔
ان مسائل کو مانتے ہیں ۔
ان کتابوں کو مانتے ہیں ۔
لیکن
اعتراف نہیں کرتے۔
مسئلہ فاتحہ خلف الامام
غیر مقلدین نے ہتھیار ڈال دئیے
بغیر فاتحہ کے مقتدی کی نماز ہو جاتی ہے ارشاد الحق اثری کا فرمان
بزرگ غیر مقلد عالم ارشاد الحق اثری فاتحہ خلف الامام پر اپنی تحقیقی کتاب ”توضیح الکلام “ میں لکھتے ہیں:
”امام بخاری ؒ سے لے کر دورِ قریب کے محققین اہل حدیث تک کسی کی تصنیف میں یہ دعویٰ نہیں کیا گیا کہ فاتحہ نہ پڑھنے والے کی نماز باطل ہے اور وہ بے نماز ہے۔آج بعض حضرات نے جو قدم اُٹھایا ہے ، جماعت کے نامور اور ذمہ دار حضرات میں ان کا شمار نہیں ہوتا۔” (توضیح الکلام ج۱۔ ص۳۴)
آگے اثری صاحب لکھتے ہیں:
” جو یہ سمجھے کہ فاتحہ خلف الامام فرض نہیں ، نماز خواہ جہری ہو یا سری اور اپنی تحقیق پر عمل کر لے (یعنی فاتحہ نہ پڑھے ) تو اس کی نماز باطل نہیں ہوتی ”۔ (توضیح الکلام ج۱ص۵۴)
اس سے ظاہر ہوا کہ فاتحہ کے بغیر مقتدی کی نماز ہو جاتی ہے اور جو غیر مقلد علماءبغیر فاتحہ کے نماز کو باطل کہتے ہیں وہ غیر ذمہ دار لوگ ہیں۔
سجدوں میں رفع یدین
غیر مقلدین کے لیے سو شہیدوں کا ثواب
حضراتِ غیر مقلدین کی مستند ، مرکزی اور مسلمہ کتاب ” فتاویٰ علمائے حدیث ” میں ہے:
” سجدوں میں رفع یدین منسوخ نہیں ۔ یہ نبی ﷺ کی آخری عمر کا فعل ہے اور اس سنت کو ذندہ کرنے والوں کو سو شہیدوں کا ثواب ملے گا”۔(ملخصاً۔ فتاویٰ علمائے حدیث ۔ ج۴۔ ۷۰۳،۶۰۳)
کیا سعودی عرب والے غیر مقلد ہیں ؟۔۔۔نہیں !!!
سعودی عرب والے امام احمد بن حنبل ؒ کے مقلد ہیں بلخصوص حرمین شریفین کے آئمہ کے حنبلی ہونے میں تو کوئی شک نہیں ۔ محمد بن عبدالوہاب ؒ کے صاحب زادہ امام عبداللہ بن عبدالوہابؒ فرماتے ہیں: “ہم فروعی مسائل میں حضرت امام احمد بن حنبل ؒکے طریقے پر ہیں ، چونکہ ائمہ اربعہ امام ابوحنیفہؒ، امام مالک ؒ ، امام شافعی ؒ ، اور امام احمد ابن حنبلؒ کا طریقہ منضبط ہے اس لیے ہم ان کے کسی مقلد پر انکار نہیں کرتے ۔۔۔۔ ہم لوگوں کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ چاروں ائمہ میں سے کسی ایک ہی کی تقلید کریں” (تحفہ وہابیہ ترجمہ الدیة السنیہ ص۶۱)
دیکھیے سعودی عرب کے امام تو لوگوں کو ائمہ کی تقلید پر مجبور کر رہے ہیں۔ غیر مقلدین انہیں مشرک اس لیے نہیں کہتے کہ پیٹ پر لات پڑتی ہے۔
غیر مقلدین بتائیں :
۱) حرمین شریفین میں تراویح بیس رکعات ہوتی ہے۔ آپ آٹھ پڑھ کر کیوں بھاگ جاتے ہیں اور بیس تراویح کو بدعت کیوں کہتے ہیں؟ (رفع اختلاف از مولوی عثمان دہلوی غیر مقلد ص ۴۵)
۲) حرمین شریفین میں نماز ِ جنازہ ہمیشہ آہستہ پڑھا ئی جاتی ہے۔ آپ یہاں بلند آواز سے کیوں پڑھتے ہیں؟
۳) سعودی عرب میں ”مجلس ہیئت کبار العلماء“ کے فیصلے کے مطابق تین طلاق تین ہی ہوتی ہیں ۔ آپ ایک کیوں کہتے ہیں؟
۴) حرمین شریفین میں نماز جمعہ میں دو اذانیں ہوتی ہیں جبکہ آپ دوسری اذان کوبدعت کہتے ہیں۔ (فتاویٰ ثنائیہ۔ ج۱ ۔ ص۵۳۴)
۵) سعودیہ والے کہتے ہیں کہ مقتدی کی نماز بغیر فاتحہ پڑھے ہو جاتی ہے ۔ (معنی ابن قدامہ ۔ ج۱۔ ص۶۰۱)
جبکہ آپ کہتے ہیں کہ بغیر فاتحہ کے مقتدی کی نماز نہیں ہوتی ۔