رب کی ہدایت والوں کی "پہلی" بنیادی نشانی»
(1)ایمان بالغیب۔
القرآن:
جو ایمان رکھتے ہیں بغیردیکھے۔
[سورۃ البقرۃ:3-5]
یعنی
جو ایمان لائے۔۔۔(1) الله پر، (2) اور آخرت کے دن پر۔
[البقرہ:177]
(3)اور اس(الله)کے ملائکہ پر، (4)اور اسکی کتابوں پر، (5) اور اسکے پیغمبروں پر۔
[البقرہ:285][النساء:136]
لہٰذا
(1)وہ ڈرتے ہیں رحمان-رب سے بغیردیکھے۔
[المائدہ:94، یس:11، الملک:12]
یعنی
بال کھڑے ہوجاتے ہیں انکی کھالوں کے، پھر نرم ہوجاتے ہیں انکے جسم اور دل متوجہ ہوجاتے ہیں الله کے ذکر(یاد ونصیحت) کی طرف۔۔۔
[الزمر:23]
(2)ہمیشہ رہنے والی "جنت" میں رہیں گے جس کا رحمان نے اپنے بندوں سے انکے "بغیردیکھے" وعدہ کر رکھا ہے۔۔۔۔ توبہ کرنے، ایمان لانے اور نیک عمل کرنے کے سبب۔
[مریم:60- 61]
(3)وہ مدد ونصرت کرتے رہتے ہیں الله اور اسکے پیغمبر(کے دین)کی۔۔۔دیکھے بغیر۔
[الحدیدہ:25]
یعنی
الله کے کلمہ(توحید)کو بلند کرتے ہیں۔۔۔الله کا بول بالا رکھتے ہیں۔
[التوبہ:40]
پیغمبر کی تائید۔۔۔ہاتھ مضبوط کرتے ہیں۔
[الانفال:62]
الله کو پکارنے والے کمزوروں کیلئے لڑتے رہتے ہیں۔
[النساء:75]
الله والوں کی جان ومال سے مدد کرتے۔۔۔اور پناہ دیتے۔آباد کرتے ہیں۔
[الانفال:72-74]
الله کے فضل اور رضا تلاش میں اپنے گھروں اور مالوں سے محروم کردئے جانے والے فقیر مہاجرین ہوجاتے ہیں۔
[الحشر:8]
جو اپنے ایمان کو ظلم (شرک) سے نہیں ملاتے۔
[الانعام:82]
یعنی خواہشات کے پیچھے نہیں چلتے اور الله کے علاؤہ کسی کو (غائبانہ حاجات میں) نہیں "پکارتے"۔
[الانعام:56]
رب کی ہدایت والوں کی "دوسری" بنیادی نشانی»
(2)نماز کی پابندی۔
القرآن:
...اور وہ قائم رکھتے ہیں نماز
[حوالہ سورۃ البقرۃ:3-5]
اور اپنے گھر والوں کو بھی نماز کا حکم دیتے رہتے ہیں
[طٰهٰ:132]
اور بچوں کو بھی
[لقمان:17]
کس لئے؟
...الله کے ذکر (یاد ونصیحت) کیلئے۔
[طٰهٰ:14]
....(کیوں)کہ بےشک نماز (یعنی الله کی یاد اور نصیحت) روکتی ہے فحاشی اور برائی سے....
[العنکبوت:45]
لہٰذا (1) بےنمازی زیادہ اور اعلانیہ بےحیائی اور برائی کو کرتا بلکہ پھیلاتا ہے۔ (2)اور چونکہ نماز میں قرآن پڑھا جاتا ہے، اور قرآن میں تمام برائیوں سے منع گیا ہے، لیکن اگر نماز وقرآن کے الفاظ کا ترجمہ معلوم نہ ہوگا۔۔۔سمجھے گا نہیں۔۔۔تو نماز اسے کیسے روکے گی! (3)اور جیسے باپ/استاد برائی سے روکتا ہے لیکن اولاد/شاگرد خود نہ رُکے تو باپ/استاد کو "روکنے" میں کوتاہی کرنے والا نہیں کہا جائے گا ۔۔۔ لہٰذا یہ نہیں فرمایا کہ نماز روک 'دیتی" ہے، بلکہ فرمایا کہ نماز روکتی ہے۔
نماز وہ نیکی ہے جو کئی برائیوں کو مٹادیتی ہے۔
[ھود:114]
انسان، مصیبتوں میں کم حوصلہ اور بخیل ہوتا ہے، سوائے نمازی کے۔
[حوالہ سورۃ المعارج:19-22]
صبر ونماز کے ذریعہ (الله کی) مدد حاصل ہوتی ہے۔
[البقرۃ:45]
نماز کو "قائم" رکھنا کیا ہے؟
(1)ہر نماز کو اس کے "وقت" میں پڑھنا۔
[النساء:103]
(2)باجماعت نماز پڑھنا۔
۔۔۔اور رکوع کرنے والوں کے "ساتھ" رکوع کرو۔
[البقرۃ:43]
۔۔۔اور سجدہ کرنے والوں میں سے ہو۔
[الحجر:98]
میدانِ جہاد میں بھی
[النساء:102]
(3)حفاظت کرنا (فرض) نمازوں کی اور خصوصاً درمیانی(عصر) نماز کی۔
[البقرۃ:238]
نماز قائم کرو سورج ڈھلنے کے وقت سے لے کر رات کے اندھیرے (یعنی ظہر، عصر، مغرب عشاء) تک اور فجر کے وقت قرآن پڑھنے کا اہتمام کرو۔۔۔
[الإسراء:78]
دن کے دونوں سِروں (یعنی فجر اور عصر) میں، اور رات کے کچھ "حصوں" (یعنی مغرب، عشاء) میں بھی
[ھود:114]
۔۔۔۔اور سورج نکلنے سے پہلے(فجر) اور اس کے غروب سے پہلے(عصر نماز میں) اپنے رب کی تسبیح اور حمد کرتے رہو، اور رات کے اوقات (عشاء) میں بھی تسبیح کرو، اور دن کے کناروں(مغرب) میں بھی، تاکہ تم راضی ہوجاؤ۔
[طٰهٰ: 130]
تسبیح(یعنی الله کا ہر عیب سے پاک ہونے کا اقرار) اور حمد بیان کرتے رہنا، شام(مغرب) میں بھی، اور صبح(فجر)میں بھی، "عشاء" میں اور "ظہر" میں بھی۔
[الروم:17-18]
کن لوگوں کا اجر ضایع نہ ہوگا؟ اور اصلاح والے کون؟
القرآن:
اور جو لوگ (1)کتاب کو مضبوطی سے تھامتے ہیں، (2)اور نماز قائم کرتے ہیں، تو ہم ایسے اصلاح کرنے والوں کا اجر ضائع نہیں کرتے۔
[سورۃ الأعراف، آیت نمبر 170]
نوٹ:
نماز مجموعہ ہے عبادات۔۔۔ذکر، تلاوۃ اور دعا۔۔۔کا، لہٰذا نماز کے فضائل و فوائد کے علاؤہ ان عبادات کے تمام فضائل و فوائد بھی ایک نماز ہی سے حاصل ہوتے ہیں۔
الله کے پیغمبر ﷺ نے فرمایا:
(1) نماز روشنی ہے۔
[صحیح مسلم:769(534)]
(2) الله سے ہم کلام ہونے کا شرف بخشتی ہے۔
[صحیح مسلم:904]
(3)نماز ایمان اور کفر کے درمیان فرق کرنے والی چیز ہے۔
[سنن الترمذي:2618]
(4)نماز کے بارے میں قیامت کے دن سب سے پہلے سوال/حساب ہوگا۔۔۔اگر پوری اور درست رہی تو تمام اعمال پورے اور درست رہیں گے۔
[سنن الترمذي:413]
(5)تمہارا سب سے فضیلت والا عمل
[سنن ابن ماجہ:278]
سب سے زیادہ محبوب عمل
[صحیح البخاري:2630]
نماز پڑھنا ہے اس کے وقت پر۔
[ابوداؤد:426، ترمذی:170]
(6)نماز میں میری آنکھوں کی ٹھنڈک ہے.
[سنن النسائي:3939]
(7)اے بلال! اٹھو(اذان دو)، اور نماز سے ہمیں راحت دو۔
[ابوداؤد:4985]
(8)پیغمبر ﷺ کو جب اہم معاملہ پیش آتا تو آپ نماز پڑھتے۔
[ابوداؤد:1419]
(9)پیغمبر نے دنیا سے رخصت ہوتے وقت نماز کے اہتمام کی تاکیداً وصیت فرمائی۔
[مسند احمد:12190]
(10)اسلام کی سب سے آخر میں ٹوٹنے والی کڑی نماز ہوگی۔
[مسند احمد:22214]
(11)نماز دنیاوی پریشانیوں سے راحت کا ذریعہ ہے۔
[المعجم الكبير للطبراني:6215]
جس میں طاقت ہو اسکی کثرت کرنے کی، تو وہ (نوافل) کثرت سے پڑھے۔
[صَحِيح الْجَامِع: 3870 , صَحِيح التَّرْغِيبِ وَالتَّرْهِيب:39]
(12)اور جس نے نماز چھوڑ دی تو اس کا کوئی دین نہیں، کیونکہ نماز دین کا ستون ہے۔
[شعب الإيمان-البيهقي:2550]
مفہوم:
شہید سے بھی پہلے جنت میں زیادہ نماز روزے والا داخل ہوگا۔
[مسند أحمد:8399]
جب کوئی شخص مسلمان ہوتا، تو اسے سب سے پہلے نماز کی تعلیم دی جاتی۔
[سلسلة الأحاديث الصحيحة:303]
رب کی ہدایت پر قائم رہنے والوں کی "تیسری" بنیادی نشانی»
(3)خرچ کرنے والے۔
القرآن:
۔۔۔الله نے انہیں جو کچھ (علم، قوت، مال، طعام) دیا ہے اس ﴿خیر/مال﴾ میں سے خرچ کرتے رہتے ہیں۔
[حوالہ سورۃ البقرۃ:3-5، الانفال:3، لقمان:4-5]
۔۔۔کوئی گناہ نہیں ان پر جن کے پاس خرچ کرنے کو (ضرورت سے زائد)کچھ نہیں۔۔۔
[التوبہ:91]
۔۔۔اور انکی آنکھیں آنسو بہاتی ہیں کہ ان کے پاس خرچ کرنے کو کچھ نہیں۔
[التوبہ:92]
کیوں خرچ کرتے ہیں؟
الله کی "محبت" میں مال خرچ کرتے ہیں۔
[البقرۃ:177، الدھر/الانسان:8]
رضائے الٰہی کی تلاش/چاہت میں
[البقرۃ:265، 272]
کن لوگوں پر خرچ کرتے ہیں؟
(1)والدین پر، (2)سب سے قریبی(بیوی-اولاد/بھائی-بہنوں) پر بھی
[البقرۃ:215]
(3)رشتہ داروں پر بھی
[البقرۃ:215]
(4)اور یتیموں پر بھی (5)اور ﴿محتاجی کے باوجود حیاء کے سبب لپٹ چمٹ کر نہ مانگتے اپنے گھروں ہی میں رہنے والے﴾مسکینوں پر بھی (6)اور قریبی پڑوسیوں، اور دور والے پڑوسیوں، ساتھ بیٹھے/کھڑے شخص پر بھی
[النساء:36]
(7)اور راہ گیر مسافروں پر بھی (8)اور فقیر-سائلوں پر بھی (9)اور صدقات کی وصولی پر مقرر اہلکاروں پر بھی (10)اور دلداری کیلئے محتاج نومسلموں پر بھی (11)اور غلاموں کو آزاد کرانے میں بھی (12)اور جو قرضدار قرض ادا نہ کرسکے اسکے قرض ادا کرنے میں بھی (13)اور الله کے رستے میں(مجاہدین ومہاجرین پر) بھی۔
[التوبہ:60، النور:22]
(14)اور قیدیوں کو کھلانے میں۔
[الدھر/الانسان:8]
کیسی چیزوں میں سے خرچ کرتے ہیں؟
اپنی "پاکیزہ-حلال کمائی" میں سے
[البقرۃ:267]
اپنی "پسندیدہ" چیزوں میں سے
[آل عمران:92]
جو(روزمرہ استعمال سے) "زائد" ہو
[البقرۃ:219]
کب، کیسے اور کتنا خرچ کرتے رہتے ہیں؟
خرچ کرتے ہیں۔۔۔
رات میں بھی، اور دن میں بھی، اعلانیہ بھی، اور پوشیدہ بھی
[البقرۃ:274]
خوشحالی میں بھی، اور تنگی میں بھی
[آل عمران:134]
(خرچ)چھوٹا ہو یا بڑا
[التوبہ:121]
اگرچہ ایک کھجور کا "ٹکڑا" ہی ہو۔
[ترمذی:2352]
نہ فضول(غیرضروری)خرچ کرتے ہیں اور نہ ہی کنجوسی کرتے ہیں
[الفرقان:67]
وہ دن(قیامت) آنے سے پہلے(تک) جس دن نہ کوئی سودا ہوگا، اور نہ کوئی دوستی (کام آئے گی)
[ابراھیم:31]
اور نہ کوئی سفارش ہوسکے گی
[البقرۃ:254]
خرچ کرنے کے فضائل و فوائد:
۔۔۔اور جو بھی "شیء" (یعنی علم، قوت، مال، طعام) تم خرچ کروگے تو وہ اس کے بدلے اور(بہتر۔زیادہ)چیز دے دیتا ہے۔۔۔
[سبا:39]
یہی لوگ ایسی تجارت کے امیدوار ہیں جو کبھی نقصان نہیں اٹھائے گی۔
[فاطر:29]
ان کیلئے بہت ہی بڑا اجر ہے۔
[الحدید:7]
یہ(خرچ کرنا)تم سب کیلئے خیر ہے۔
[التغابن:16]
جو خرچ نہیں کرتے سوائے ناپسندیدگی سے، اور نماز نہیں پڑھتے مگر سستی سے، یہ اس لئے کہ ان(منافقین) نے(دل میں)اللہ اور اسکے رسول سے کفر کیا۔
[التوبہ:54]
لہٰذا
الله پاک نے فرمایا:
اور ہم نے تمہیں جو رزق دیا ہے اس میں سے (اللہ کے حکم کے مطابق) خرچ کرلو، قبل اس کے کہ تم میں سے کسی کے پاس موت آجائے تو وہ یہ کہے کہ : اے میرے پروردگار ! تو نے مجھے تھوڑی دیر کے لیے اور مہلت کیوں نہ دے دی کہ میں خوب صدقہ کرتا، اور نیک لوگوں میں شامل ہوجاتا۔
[المنافقون:10]