نماز، تلاوت قرآن، اور ذکر الہی جیسی دیگر عبادات میں رات گزارنا یا رات کا کچھ حصہ گزارنا چاہے ایک لمحہ ہی ہو ، نیز یہ شرط نہیں ہے کہ رات کا اکثر حصہ عبادت میں گزاریں۔
[الموسوعة الفقهية الكويتية: 34/ 117]
یقینًا ہم ہی نے اسے رستہ بھی دکھا دیا، اب خواہ شکرگذار ہو خواہ ناشکرا۔ [القرآن : سورۃ الدھر: آیۃ3] یعنی اولًا اصل فطرت اور پیدائشی عقل و فہم سے پھر دلائل عقلیہ و نقلیہ سے نیکی کی راہ سجھائی جس کا مقتضٰی یہ تھا کہ سب انسان ایک راہ چلتے لیکن گردوپیش کے حالات اور خارجی عوارض سے متاثر ہو کر سب ایک راہ پر نہ رہے۔ بعض نے اللہ کو مانا اور اس کا حق پہچانا، اور بعض نے ناشکری اور ناحق کوشی پر کمر باندھ لی۔ آگے دونوں کا انجام مذکور ہے۔