Friday, 3 August 2012

بیس (20) رکعت تراویح کے ثبوت


تراویح کے معنیٰ:
حافظ الحدیث امام ابن حجر العسقلانی الشافعیؒ (المتوفى:852هـ) فرماتے ہیں :

والتراويح جمع ترويحة وهي المرة الواحدة من الراحة كتسليمة من السلام، وسميت الصلاة في الجماعة في ليالي رمضان التراويح لأنهم أول ما اجتمعوا عليها كانوا يستريحون بين كل تسليمتين.
ترجمہ:
اور تراویح، ترویحہ کی جمع ہے اور (چار 4 رکعت کا) ترویحہ ایک دفعہ راحت لینے کو کہتے ہیں جیسے ’’تسلیمہ‘‘ ایک دفعہ سلام کرنے کو کہتے ہیں ۔۔۔ (آگے اس لفظ کی وجہ تسمیہ فرماتے ہیں کہ) ۔۔۔ اور جو نماز رمضان کی راتوں میں باجماعت ادا کی جاتی ہے اس کا نام  تراویح رکھا گیا ہے، اس لئے کہ جب صحابہ کرام پہلی بار اس نماز پر مجتمع ہوۓ تو وہ ہر دو سلام کے بعد راحت (کا وقفہ) لیا کرتے تھے.
[فتح الباری شرح صحیح البخاری: ج4 /ص250، کتاب صلاة التراویح]