یقینًا ہم ہی نے اسے رستہ بھی دکھا دیا، اب خواہ شکرگذار ہو خواہ ناشکرا۔ [القرآن : سورۃ الدھر: آیۃ3] یعنی اولًا اصل فطرت اور پیدائشی عقل و فہم سے پھر دلائل عقلیہ و نقلیہ سے نیکی کی راہ سجھائی جس کا مقتضٰی یہ تھا کہ سب انسان ایک راہ چلتے لیکن گردوپیش کے حالات اور خارجی عوارض سے متاثر ہو کر سب ایک راہ پر نہ رہے۔ بعض نے اللہ کو مانا اور اس کا حق پہچانا، اور بعض نے ناشکری اور ناحق کوشی پر کمر باندھ لی۔ آگے دونوں کا انجام مذکور ہے۔
Monday, 3 November 2014
نوحہ و ماتم کی ممانعت اور صبر کا حکم واہمیت
نذر ونیاز کے معنیٰ، حقیقیت اور حکم
[فیروز اللغات: صفحہ#1391]
نذرانہ و نیازمندی مالی عبادت ہے، اور عبادت کسی مخلوق کے لیے نہیں بلکہ صرف اللہ تعالیٰ کی (1)محبت وعظمت، (2)رضا وخوشنودی (3)اور قرب حاصل کرنے کیلئے کی جاتی ہے۔
القرآن:
*۔۔۔۔اور خرچ کریں اللہ کی "محبت" میں اپنا مال رشتہ داروں، یتیموں، مسکینوں، مسافروں اور سائلوں کو دیں، اور غلاموں کو آزاد کرانے میں۔۔۔۔*
[سورۃ البقرۃ:177]
*۔۔۔۔اور جو مال بھی تم خرچ کرتے ہو وہ خود تمہارے فائدے کے لیے ہوتا ہے جبکہ تم اللہ کی "خوشنودی" طلب کرنے کے سوا کسی اور غرض سے خرچ نہیں کرتے۔۔۔۔۔*
[سورۃ البقرۃ:272]
*۔۔۔۔اور جو کچھ (اللہ کے نام پر) خرچ کرتے ہیں اس کو اللہ کے پاس "قرب" کے درجے حاصل کرنے کیلئے۔۔۔۔*
[سورۃ التوبہ:99]