حضرت ابن عمرؓ سے حضور اقدس ﷺکا یہ ارشاد منقول ہے کہ حسد دو شخصوں کے سوا کسی پر جائز نہیں ایک وہ جس کو حق تعالیٰ شانہ نے قرآن شریف کی تلاوت عطا فرمائی اور وہ دن رات اس میں مشغول رہتا ہے دوسرے وہ جس کو حق سبحانہ نے مال کی کثرت عطا فرمائی اور وہ دن رات اس کو خرچ کرتا ہے ۔
[شعب الإيمان للبيهقي » التَّاسِعَ عَشَرَ مِن شُعَبِ الإِيمَانِ هَو بَابٌ ... » فَصْلٌ فِي إِدْمَانِ تِلاوَةِ الْقُرْآنِ ... رقم الحديث: 1859(2006)]
[المعجم الأوسط للطبراني » بَابُ الْوَاوِ » مَنِ اسْمُهُ وَلِيدٌ ... رقم الحديث: 9513(9280)]
[المعجم الصغير للطبراني » بَابُ الْوَاوِ » مَنِ اسْمُهُ الْوَلِيدُ ... رقم الحديث: 1113(124)]
[شعب الإيمان للبيهقي » التَّاسِعَ عَشَرَ مِن شُعَبِ الإِيمَانِ هَو بَابٌ ... » ذِكْرُ فَاتِحَةِ الْكِتَابِ ... رقم الحديث: 2166(2370)]
[سنن ابن ماجه » كِتَاب الْأَدَبِ » بَاب ثَوَابِ الْقُرْآنِ ... رقم الحديث: 3784(4 : 241)]
[صحيح ابن حبان » كِتَابُ الرَّقَائِقِ » بَابُ قِرَاءَةِ الْقُرْآنِ ... رقم الحديث: 794+795(787+788)]
[المستدرك على الصحيحين » كِتَابُ فَضَائِلِ الْقُرْآنِ ... رقم الحديث: 2007(1 : 565)]
*1 آیت سیکھنے کا اجر»*
رسول الله ﷺ نے فرمایا:
تو صبح کو جاکر کتاب الله کی ایک آیت سیکھے یہ تیرے لیے 100 رکعت نماز سےبہتر ہے اور تو صبح جاکر علم (یعنی حدیث) کا ایک باب سیکھے خواہ اس پر(اسی وقت)عمل کرے یا نہ کرے یہ تیرے لیے 1000 رکعت پڑھنے سے بہتر ہے۔
[سنن ابن ماجه» حدیث#215]
نوٹ:
جب 20 رکعت تراویح پڑھنے میں ایک گھنٹہ کی جتنی محنت ومشقت اللہ کیلئے کی جاتی ہے، تو اندازہ لگائیں کہ قرآن پاک کی صرف ایک آیت سیکھنے کا اجر 100 رکعت سے بھی زیادہ ہے، جو تقریباً 5-6 گھنٹے کی عبادت سے زیادہ اجر رکھتا ہے۔
(1)قرآن پاک سیکھنے کا بہتر وقت صبح کا ہے۔
(2)روزانہ کم از کم ایک آیت قرآن پاک کی ترجمہ و تفسیر کے ساتھ سیکھنا چاہئے، جس س تقریباً 18.5 سالوں میں پورا ہو جائے گا۔ جبکہ صحابہ کرام کو 23 سال لگے کیونکہ قرآن آہستہ آہستہ 23 سالوں میں نازل ہوتے ہوتے ہوا مکمل ہوا۔
(3)روزانہ علم کا ایک باب یعنی نبوی تفسیر، سنت و حدیث کا ایک موضوع topic سیکھنا چاہئے۔
No comments:
Post a Comment