یقینًا ہم ہی نے اسے رستہ بھی دکھا دیا، اب خواہ شکرگذار ہو خواہ ناشکرا۔ [القرآن : سورۃ الدھر: آیۃ3] یعنی اولًا اصل فطرت اور پیدائشی عقل و فہم سے پھر دلائل عقلیہ و نقلیہ سے نیکی کی راہ سجھائی جس کا مقتضٰی یہ تھا کہ سب انسان ایک راہ چلتے لیکن گردوپیش کے حالات اور خارجی عوارض سے متاثر ہو کر سب ایک راہ پر نہ رہے۔ بعض نے اللہ کو مانا اور اس کا حق پہچانا، اور بعض نے ناشکری اور ناحق کوشی پر کمر باندھ لی۔ آگے دونوں کا انجام مذکور ہے۔
Friday, 24 October 2014
مرادِ رسول، محدثِ اُمت، خليفہ دؤم حضرت عمرؓ بن خطاب کے فضائل و مناقب
Monday, 13 October 2014
تیسرے خلیفہ راشد حضرت عثمان غنیؓ، ذو النورین اور جامع قرآن
عقیدہ اور عقیدت:
ہر نبی کا جنّت میں ایک رفیق (قریبی دوست) ہوگا، اور میرا رفیق یعنی جنّت میں عثمان ہوں گے۔ [جامع الترمذي:3698، سنن ابن ماجه:109] کیا میں اس آدمی سے حیاء نہ کروں کہ جس سے فرشتے بھی حیاء کرتے ہیں۔ [صحیح مسلم:2401 (6209)] اے عثمان! یہ جبرائیل ہیں، انہوں نے مجھے بتایا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ کی شادی (میری ایک اور بیٹی) ام کلثوم سے (بیٹی بیٹی) رقیہ کے مہر مثل پر کر دی ہے، اس شرط پر کہ تم ان کو بھی اسی خوبی سے رکھو جس طرح اسے (رقیہ کو) رکھتے تھے“. [سنن ابن ماجه:110 مستدرک حاكم:6862(7033)] پیاری بیٹی! ابوعبداللہ(عثمانؓ) سے اچھا سلوک کیا کرو، کیونکہ دیگر صحابہ کی بنسبت ان کا اخلاق وکردار میرے اخلاق وکردار سے بہت مشابہت رکھتا ہے۔ [طبرانی:98، حاکم:6588] آج کے دن کے بعد عثمانؓ جو کچھ بھی کریں اس سے ان کو کوئی ضرر اور نقصان نہیں پہنچے گا۔ [جامع الترمذي:3701] اے اللہ! میں عثمانؓ سے راضی ہوں تو بھی اس سے راضی ہوجا۔ [فضائل الخلفاء الأربعة-أبونعيم:32] اے عثمان! امید ہے کہ اللہ تعالیٰ تم کو ایک خاص قمیص پہنائے گا تو اگر لوگ اس قمیص کو تم سے اترواناچاہیں تو ان کے کہنے سے تم اس کو نہ اتارنا۔ [جامع الترمذي:3705، سنن ابن ماجه:112] رسول اللہ ﷺ نے (ایک دن اپنے خطاب میں) ایک عظیم فتنہ کا ذکر فرمایا، اور عثمانؓ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ اس فتنہ میں مظلومیت کے ساتھ شہید ہوگا۔ [جامع الترمذي:3708] (اللہ کے پیغمبر) لوط (علیہ السلام) کے بعد عثمان پہلے شخص ہیں جنہوں نے اپنی بیوی کو ساتھ لے کر اللہ کی طرف ہجرت کی ہے۔ [كتاب السنة لابن أبي عاصم:1311، المعجم الكبير للطبراني:173، تفسير الدر المنثور-سورة العنكبوت:26]