Tuesday, 12 May 2015

جانور سے بدتر انسان کون اور کیوں؟؟؟


اگر انسان کا وجود خالق کے بغیر ہو سکتا تو اسے اس خالق کا مسلمان (فرمانبردار) بننے كا حكم نہ ديا جاتا.

If mankind can exist without the Creator, then it did not commanded to be Muslim(Obedient) by its Creator.

Saturday, 9 May 2015

الحاد Atheism، لادینیت Secularism، جدیدیت Modernism اور استشراق Orientalism

اللہ نے کارخانہ دنیا کو بےسود پیدا نہیں کیا اور نہ ہی بے اصولی کے ساتھ اللہ اسے چلا رہے ہیں، اگرچہ اللہ کی ذات کسی دنیا میں لگے بندھے اصول کی پابند نہیں، جتنی بھی چیزیں ہیں ان میں سے کوئی بھی چیز کسی فائدہ سے خالی نہیں ۔ 

اگر یہ اصولی بات سمجھ میں آگئی تو اب جاننا چاہیے کہ انسان کو اللہ نے اس دنیا میں مرکزی حیثیت دی ہے ، انسان مقصودِ کائنات اور اس کے ماسوا سب اس کی ضرورت، حاجت کی تکمیل کے لیے ہیں اور اسی میں انسان کا امتحان بھی ہے کہ حضرتِ انسان اس کے لیے بنائی گئی اشیاء کو صحیح طور پر استعمال کرتا ہے یا نہیں ؟ اگر وہ صحیح استعمال کرتا ہے تو اس کو دارین یعنی دنیا اور آخرت میں اس کا فائدہ پہنچنا ہے اور اگر بلاضرورت اور غلط استعمال کرتا ہے تو دنیا وآخرت میں سزا کا مستحق ہونا ہے ۔

ہر ادارہ، فیکٹری، مدرسہ، یونیورسٹی اور ملک وحکومت کے اصول وقوانین ہوتے ہیں، اگر اس کی پابندی کی جائے تو اس کے لیے بہتر ہوتا ہے اور اگر اس قانون کو توڑ دیا جائے تو سزا ہوتی ہے اور خلفشار بھی پیدا ہوتا ہے ۔

اللہ نے اتنا عظیم کارخانہ دنیا بنایا تو یہ کیسے چل رہا ہے؟ ضرور اس نے اس کے قوانین بنائے ہوں گے؟ جن پر دنیا کے حالات کا مدار ہے۔ (اگرچہ اللہ کسی لگے بندھے اصول وقوانین کے پابند نہیں) انسان کو قرآن و حدیث کے ذریعہ اللہ نے اپنے اصول وقوانین سے مطلع کردیا ہے ۔

Wednesday, 6 May 2015

واقعہ اسراء ومعراج کی اخلاقی واصلاحی تعلیم


اللہ پاک کا قرآن مجید میں ارشاد ہے:
پاک ہے وہ ذات جس نے سیر کرائی اپنے بندے کو راتوں رات مسجد حرام سے مسجد اقصی تک جس کے ماحول پر ہم نے برکتیں نازل کی ہیں، تاکہ ہم انہیں اپنی کچھ نشانیاں دکھائیں۔ بیشک وہ ہر بات سننے والی، ہر چیز دیکھنے والی ذات ہے۔
[سورۃ الاسراء/نبی اسرائیل:1]

Tuesday, 5 May 2015

گناہ کبیرہ وصغیرہ کی تعریف، اقسام، فہرست، احکام اور نتائج

ادمی سے گناہ ہوتے رہنا ایسا ہے جیسے کپڑے میلے ہوتے رہنا، یا وضو ٹوٹتے رہنا۔ تو اس کا علاج وحل باربار دھونا، پاک ہوتے رہنا یعنی توبہ واستغفار کرتے رہنا ہے۔

اللہ پاک نے ارشاد فرمایا:
۔۔۔ بیشک اللہ کو محبوب ہیں توبہ کرنے والے بھی اور پسند آتے ہیں (گندگی وبرائی سے) پاک رہنے والے بھی۔
[قرآن، سورۃ البقرۃ:222]

بہتریں گناگار کون؟
اللہ کے آخری پیغمبر محمد ﷺ نے ارشاد فرمایا:
«كُلُّ بَنِي آدَمَ خَطَّاءٌ وَخَيْرُ الْخَطَّائِينَ التَّوَّابُونَ»
ترجمہ:
ساری آدم کی اولاد خطاکار ہے، اور(ان میں)بہترین خطاکار(وہ ہیں جو) بہت توبہ کرنے والے ہیں۔
[ترمذی:2499،ابنِ ماجہ:4251،حاکم:7617]

مزید فضائلِ توبہ و استغفار دیکھیں:

Monday, 4 May 2015

فرقہ نیچریہ کی حقیقت

سرسیّد احمد خان کے بارے میں اکابرعلماء کی متفقہ رائے یہ ہے کہ ان کے عقائد ونظریات جمہور اہل سنت والجماعت سے متصادم تھے اور سرسیّد اپنے خودساختہ اعتقادات اور عقل پرستی کے نتیجہ میں بالاخر فرقہ نیچریہ کے بانی بن بیٹھے، جس کی بنیاد اس پر تھی کہ آدمی مذھب کے معاملہ میں اپنی فطرت وطبیعت نیچر کا تابع ہے نہ کہ کسی آسمانی راہ ہدایت کا۔ اور اسی بناء پر ہر اس مسلّمہ عقیدہ کا انکار جو انسانی عقل میں نہ آتا ہو اس فرقہ کا خاصّہ ہے۔ واللہ اعلم