القرآن:
اور جو شخص نیک کام کرے گا، چاہے وہ مرد ہو یا عورت، بشرطیکہ مومن ہو، تو ایسے لوگ جنت میں داخل ہوں گے، اور کھجور کی گٹھلی کے شگاف برابر بھی ان پر ظلم نہیں ہوگا۔
[سورۃ النساء:124]
کیونکہ ایمان ہی کی وجہ سے مومن جو بھی نیک عمل کرتا ہے، اس میں اسکی نیت خالص اللہ کی رضا حاصل کرنا ہوجاتی ہے، نہ کہ دنیاوی اغراض۔ اور اس طرح اللہ بھی اس کی نیکیاں قبول فرماتا ہے اور ان کے دنیاوی اور اخروی انعامات وبرکات، اصلاح واطمینان، اجر وثواب، درجات واعزازات نصیب فرماتا ہے۔
http://raahedaleel.blogspot.com/2012/12/blog-post.html
[المفردات في غريب القرآن: ص91-452-681]
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:
اس دن جب تم مومن مردوں اور مومن عورتوں کو دیکھو گے کہ ان کا نور ان کے سامنے اور ان کے دائیں جانب دوڑ رہا ہوگا (اور ان سے کہا جائے گا کہ) آج تمہیں خوشخبری ہے ان باغات کی جن کے نیچے نہریں بہتی ہیں، جن میں تم ہمیشہ ہمیشہ رہو گے۔ یہی ہے جو بڑی زبردست کامیابی ہے۔
[سورۃ الحديد:12]
اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:
لاَ يَدْخُلُ الجنة إلا نَفْسٌ مُسْلِمَةٌ.
نہیں داخل ہوگا جنت میں سوائے مسلمان کے۔
[بخاری:3062، مسلم:111-221، ترمذی:871- ابن ماجہ:1720]
لاَ يَدْخُلُ الجنة إلا مُؤْمِنٌ
نہیں داخل ہوگا جنت میں سوائے مومن کے۔
[بخاری:4203-6606، مسلم:114-1142، ترمذی:1574-3091-3092، نسائی:4994]
القرآن:
۔۔۔اور جو (ایمانی/کفریہ) باتیں تمہارے دلوں میں ہیں، خواہ تم ان کو ظاہر کرو یا چھپاؤ، الله تم سے ان کا حساب لے گا، پھر جس کو چاہے گا معاف کردے گا اور جس کو چاہے گا سزا دے گا، (اور الله ہر چیز پر قدرت رکھتا ہے۔
[البقرة:284]
(کیونکہ)آسمانوں اور زمین میں جو کچھ ہے الله ہی کا ہے...
[آل عمران:129، المائدۃ:18-40 الفتح:14]
اللہ مشرک کو بخشنا نہیں چاہے گا؟
القرآن:
بیشک الله اس بات کو معاف نہیں کرتا کہ اس کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرایا جائے، اور اس سے کمتر ہر بات کو جس کے لیے چاہتا ہے معاف کردیتا ہے۔۔۔
[النساء:48-116]
تشریح:
مشرک کہتے ہیں جو اللہ کے ساتھ کسی اور کو بھی خدا مانے۔ یعنی غیر اللہ کو بھی ہر چیز کا خالق، مالک، پالنہار، ہر چیز پر قادر، یا عبادت۔۔۔یعنی مدد کیلئے دعا وپکارے جانے کے لائق، قرب ورضا حاصل کرنے کیلئے نذر ونیاز، صدقہ وقربانی کے لائق ماننا۔
چونکہ ان باتوں کو اللہ کے علاوہ کیلئے ماننے سے منع کیا گیا ہے، اور مشرکین اس توحید (لا الہ الا اللہ) کا انکار کرتے ہیں، لہٰذا مشرکین کافر ہوئے۔
[حوالہ»سورۃ التوبہ:17 البینہ:6 (غافر:84)]
اسی لئے مشرک کی ضد مومن فرمایا گیا۔
[حوالہ»سورۃ البقرہ:221 آل عمران:67 الانعام:14]
اس انکار سے پہلے وہ کافر نہ تھے۔
[حوالہ»سورۃ البینہ:1]
نیک عمل کے فوائد:
(1)جنت میں اعلیٰ درجات اور زائد انعامات کا حصول۔
القرآن:
یہ سب(جنتی انعامات) بدلہ ہوگا ان اعمال کا جو وہ کیا کرتے تھے۔
[سورۃ الواقعہ:24 ﴿تفسیر ابن عطیة:5/243﴾]
اور جو شخص اس کے پاس مومن بن کر آئے گا جس نے نیک عمل بھی کیے ہوں گے، تو ایسے ہی لوگوں کے لیے بلند درجات ہیں۔
[طٰہٰ:75]
پھر جو مومن بن کر نیک عمل کرے گا تو اس کی کوشش کی ناقدری نہیں ہوگی، اور ہم اس کوشش کو لکھے جاتے ہیں۔
[سورۃ الأنبياء:94]
اور جس نے نیک عمل کیے ہوں گے جبکہ وہ مومن بھی ہو تو اسے نہ کسی زیادتی کا اندیشہ ہوگا، نہ کسی حق تلفی کا۔
[سورۃ طٰهٰ:112]
...ان کو ان کا پورا پورا اجر دے گا، اور اپنے فضل سے اس سے زیادہ بھی دے گا۔۔۔
[النساء:173 الشوریٰ:26]
...اور عظیم اجر
[المائدۃ:9 الفتح:28]
...اور بہت بڑا اجر
[ھود:11 الاسراء:9 فاطر:7]
بہترین اجر
[الکھف:2 الطلاق:11]
عمدہ اجر
[العنکبوت:58]
ختم نہ ہونے والا اجر
[فصلت/غافر:8 الانشقاق:25 التین:6]
نعمتوں والی جنت میں
[یونس:9 الحج:56 لقمان:8]
جنت الفردوس کی مہمانی
[الکھف:107]
جو چاہیں گے ملے گا
[الشوریٰ:22]
...جہاں انہیں سونے کے کنگنوں اور موتیوں سے سجایا جائے گا، اور جہاں ان کا لباس ریشم ہوگا۔
[الحج:23]
خوشحالی اور بہترین انجام ہے
[الرعد:29 الروم:15]
بہترین ثواب اور بہترین امید ہے
[الکھف:46]
اور باعزت رزق ہے
[الحج:50 سبا:4]
(دنیا ہی سے اسے ان سب کی) بشارت ہے
[الشوریٰ:23]
(2)گناہوں کی بخشش وکفارہ:
القرآن:
...بےشک نیکیاں مٹادیتی ہیں برائیوں کو...
[سورۃ ھود:114]
...مٹادیا ان کی برائیوں کو، اور ان کی حالت سنوار دی...
[محمد:2]
(3)ایمان میں زیادتی:
القرآن:
جو شخص عزت حاصل کرنا چاہتا ہو، تو تمام تر عزت الله کے قبضے میں ہے۔ پاکیزہ کلمہ اسی کی طرف چڑھتا ہے اور نیک عمل اس کو اوپر اٹھاتا ہے۔ اور جو لوگ بری بری مکاریاں کر رہے ہیں، ان کو سخت عذاب ہوگا، اور ان کی مکاری ہی ہے جو مل یا میٹ ہوجائے گی۔
[سورۃ فاطر:10]
(4)دنیا میں برکت، سکون، آسانی، فلاح وبہبود، حکومت، اللہ کی مدد ونصرت، دعاوں کی قبولیت، اور مخلوق میں محبوبیت حاصل ہوتی ہے:
القرآن:
اور اگر یہ بستیوں والے ایمان لے آتے اور تقوی اختیار کرلیتے تو ہم ان پر آسمان اور زمین دونوں طرف سے برکتوں کے دروازے کھول دیتے۔ لیکن انہوں نے (حق کو) جھٹلایا، اس لیے ان کی مسلسل بدعملی کی پاداش میں ہم نے ان کو اپنی پکڑ میں لے لیا۔
[الاعراف:96]
...سن لو! اللہ کے ذکر(یاد ونصیحت) ہی سے دلوں کو اطمینان ملتا ہے...
[الرعد:28]
...اور جو کوئی الله سے ڈرے گا الله اس کے لیے مشکل سے نکلنے کا کوئی راستہ پیدا کردے گا۔ اور اسے ایسی جگہ سے رزق عطا کرے گا جہاں سے اسے گمان بھی نہیں ہوگا۔ اور جو کوئی الله پر بھروسہ کرے، تو الله اس (کا کام بنانے) کے لیے کافی ہے۔ یقین رکھو کہ الله اپنا کام پورا کر کے رہتا ہے۔ (البتہ) الله نے ہر چیز کا ایک اندازہ مقرر کر رکھا ہے۔
[الطلاق:2-3]
...ان سے الله نے وعدہ کیا ہے کہ وہ انہیں ضرور زمین میں اپنا خلیفہ بنائے گا...
[النور:55]
یہ ایسے لوگ ہیں کہ اگر ہم انہیں زمین میں اقتدار بخشیں تو وہ نماز قائم کریں، اور زکوٰۃ ادا کریں، اور لوگوں کو نیکی کی تاکید کریں، اور برائی سے روکیں، اور تمام کاموں کا انجام الله ہی کے قبضے میں ہے۔
[سورۃ الحج:41]
...وہ ان کی دعا سنتا ہے اور انہیں اپنے فضل سے اور زیادہ دیتا ہے...
[الشوریٰ:26]
...یقینا الله ہر وہ کام کرتا ہے جس کا ارادہ کرلیتا ہے۔
[سورۃ الحج:14]
۔۔۔خدائے رحمن ان کے لیے (مخلوقِ خدا کے) دلوں میں محبت پیدا کردے گا۔
[مریم:96]
رحمتِ الٰہی سے ہی جنت میں داخلہ ممکن!
اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا:
تم میں سے کسی کو اس کا عمل (بغیرایمان) جنت میں نہیں داخل کرسکے گا۔
[بخاری:6464]
اسے نجات نہیں دلا سکے گا
[مسلم:2816،ابن ماجة:4201]
اور نہ ہی اسے جہنم سے بچا سکے گا
[مسلم:2817]
...اور نہ ہی مجھے، سوائے یہ کہ اللہ ہی اپنی رحمت اور فضل سے مجھے (توفیقِ ایمان وقبولیت سے) نواز دے۔
[بخاری:5673-6463-6464]
وہ اپنی رحمت کے لیے جس کو چاہتا ہے خاص طور پر منتخب کرلیتا ہے، اور الله فضل عظیم کا مالک ہے۔
[سورۃ آل عمران:74 ﴿تفسیر الراغب:2/647﴾]
یہ فضیلت الله کی طرف سے ملتی ہے، اور (مستحق لوگوں کے حالات سے) پوری طرح باخبر ہونے کے لیے الله کافی ہے۔
[سورة النساء:70 ﴿تفسير البغوي:663﴾]
جس کسی شخص سے اس دن وہ عذاب ہٹا دیا گیا، اس پر الله نے بڑا "رحم" کیا، اور یہی واضح کامیابی ہے۔
[سورۃ الأنعام:16 ﴿تفسیر السمرقندي:1/438، تفسیر الرازي:12/493﴾]
چنانچہ جس نے ذرہ برابر کوئی اچھائی کی ہوگی وہ اسے دیکھے گا۔ اور جس نے ذرہ برابر کوئی برائی کی ہوگی وہ اسے دیکھے گا۔
[سورۃ الزلزال:7-8 ﴿تفسیر ابن ابي حاتم:19439﴾]
نوٹ:
نیکی اور برائی کا بدلہ ہر ایک کو ملے گا، لیکن ہمیشہ کیلئے جنت/جہنم کا فیصلہ صرف اللہ کی رحمت سے ہوگا۔
رحمتِ الٰہی کیسے حاصل ہوگی؟
القرآن:
چنانچہ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور انہوں نے نیک عمل کیے ہیں ان کو تو ان کا پروردگار اپنی رحمت میں داخل کرے گا۔ یہی کھلی ہوئی کامیابی ہے۔
[سورۃ الجاثية:30]
اور مومن مرد اور مومن عورتیں آپس میں ایک دوسرے کے مددگار ہیں۔ وہ نیکی کی تلقین کرتے ہیں اور برائی سے روکتے ہیں، اور نماز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ ادا کرتے ہیں، اور الله اور اس کے رسول کی فرمانبرداری کرتے ہیں۔ یہ ایسے لوگ ہیں جن کو الله اپنی رحمت سے نوازے گا۔ یقینا الله اقتدار کا بھی مالک ہے، حکمت کا بھی مالک۔
[التوبة:71]
اور الله اور رسول کی بات مانو، تاکہ تم سے رحمت کا برتاؤ کیا جائے۔
[آل عمران:132]
اور (اسی طرح) یہ برکت والی کتاب ہے جو ہم نے نازل کی ہے۔ لہذا اس کی پیروی کرو، اور تقوی اختیار کرو، تاکہ تم پر رحمت ہو۔
[الأنعام:155]
اور نماز قائم کرو، اور زکوٰۃ ادا کرو، اور رسول کی فرمانبرداری کرو، تاکہ تمہارے ساتھ رحمت کا برتاؤ کیا جائے۔
[النور:56]
...تم الله سے معافی کیوں نہیں مانگتے تاکہ تم پر رحم فرمایا جائے؟
[النمل:46]
عقلی ونقلی توجیہات:
جنت میں داخلے کے بنیادی شرائط:
1. ایمان-اسلام:
- کافر کی نیکی بے کار کیوں؟
قرآن و حدیث کے مطابق جنت میں داخلے کے لیے "ایمان" لازمی شرط ہے۔ چاہے کوئی کتنا ہی نیک عمل کرے، اگر وہ اللہ اور اس کے رسول پر ایمان نہیں رکھتا، تو اس کی نیکیاں آخرت میں اسے نجات نہیں دلائیں گی۔
مثال:
- اللہ فرماتے ہیں: "جو ہماری آیتوں کو جھٹلائے اور ان سے تکبر کرے، ان کے لیے آسمان کے دروازے نہ کھولے جائیں گے، اور وہ جنت میں داخل نہ ہوں گے جب تک کہ اونٹ سوئی کے ناکے سے نہ نکل جائے".
[سورۃ الاعراف:40]
- حدیث میں آیا ہے: "جو شخص میری نبوت کی خبر پائے اور میری لائی ہوئی شریعت پر ایمان لائے بغیر مر جائے، وہ دوزخی ہے."
[احمد:8203 مسلم:153 بغوي:56]
---
2. گناہ گار مسلمان کا انجام: عذاب یا مغفرت؟
- چھوٹے گناہ: توبہ یا نیکیوں سے معاف ہو سکتے ہیں۔
- بڑے گناہ (قتل، شرک کے بغیر):
- اگر توبہ نہیں کی، تو اللہ چاہے تو براہ راست معاف کر دے یا جہنم میں عارضی عذاب دے۔
- عذاب کے بعد جہنم سے نکال کر جنت میں داخل کر دیا جائے گا۔
مثال:
- قرآن میں ہے: "اللہ اس کے ساتھ کسی کو شریک نہ ٹھہرائے گا جسے چاہے بخش دے، اور جسے چاہے عذاب دے"۔ [سورة النساء: 48]
---
3. اچھا کافر جنت میں کیوں نہیں جائے گا؟
- کفر کی سنگینی: اسلام میں "کفر" سب سے بڑا گناہ ہے، جو تمام نیکیوں کو ضائع کر دیتا ہے۔
مثال:
- اللہ فرماتے ہیں: "کافر لوگ بار بار تمنا کریں گے کہ کاش وہ مسلمان ہوتے" [سورۃ الحجر:2].
- اللہ کی حکمت:
- کافر کی "نیکی" دنیاوی مفاد یا ریاکاری کی ہوتی ہے، جبکہ "سچی نیکی" وہ ہے جو ایمان کی بنیاد پر اللہ کے لیے کی جائے۔
---
4. اللہ کا عدل: انسان کی محدود سوچ سے بالاتر۔
- انسانی تنقید کا جواب:
انسان کا علم محدود ہے، جبکہ اللہ ہر نفس کے نیتوں، حالات اور اختیارات کو جانتا ہے۔ جو ہماری نظر میں "نیک کافر" ہے، ہو سکتا ہے اس نے حق کو جان بوجھ کر رد کیا ہو۔
مثال:
- قرآن میں ارشاد ہے: "تمہارا رب کسی پر ظلم نہیں کرتا۔" (سورۃ الکہف:49)
- جہنم کافروں کے لیے ہمیشہ کیوں؟
کفر ایک ایسی بغاوت ہے جو اللہ کے ساتھ تعلق ہی توڑ دیتی ہے۔ اور جس کی موت کفر کی حالت میں ہو اس کی بغاوت "دائمی" ثابت ہوئی، لہٰذا اس کی سزا بھی "دائمی" ہے۔
---
نتیجہ:
اللہ کا نظامِ عدل انسان کی سوچ سے بالاتر ہے۔ گناہ گار مسلمان کو جنت ملنا "اللہ کے رحم اور ایمان کی قدر" کی وجہ سے ہے، جبکہ نیک کافر کا جنت سے محروم رہنا "کفر کی سنگینی" کی وجہ سے ہے۔ یاد رکھیں:
"بے شک اللہ اس کے ساتھ شرک کرنے کو معاف نہیں کرتا، لیکن اس کے سوا جسے چاہے معاف کر دیتا ہے"۔
[سورۃ النساء:48]
اسلامی تعلیمات کے مطابق، حتمی فیصلہ اللہ کے علم اور حکمت پر چھوڑنا چاہیے، کیونکہ وہی ہر بندے کی نیتوں اور حالات کو مکمل جانتا ہے۔
No comments:
Post a Comment