’’غیرت‘‘ عربی زبان کا لفظ ہے جس کے مفہوم میں اہل زبان دو باتوں کا بطور خاص ذکر کرتے ہیں۔ ایک یہ کہ کوئی ناگوار بات دیکھ کر دل کی کیفیت کا متغیر ہو جانا، اور دوسرا یہ کہ اپنے کسی خاص حق میں غیر کی شرکت کو برداشت نہ کرنا۔ ان دو باتوں کے اجتماع سے پیدا ہونے والے جذبہ کا نام غیرت ہے۔
اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا:
((إِنَّ مِنَ الْغَيْرَةِ مَا يُحِبُّ اللَّهُ، وَمِنْهَا مَا يُبْغِضُ اللَّهُ))
’’ کچھ غیرت ایسی ہے جسے اللہ تعالی پسند کرتا ہے اور کچھ ایسی ہے جسے اللہ تعالی ناپسند کرتا ہے۔
((فَأَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُحِبُّ الله فالغيرة في الربية))
’’جو غیرت اللہ تعالی پسند کرتا ہے وہ، وہ غیرت ہے جہاں معاملہ مشکوک ہو۔‘‘
((وَ أَمَّا الْغَيْرَةُ الَّتِي يُبْغِضُ اللهُ فَالْغَيْرَةُ فِي غَيْرِ الريبة))
’’ البتہ وہ غیرت جسے اللہ تعالی ناپسند کرتا ہے، ایسی غیرت کہ جہاں شک کی کوئی بات ہی نہ ہو۔ بس صرف آدمی شکی مزاج ہو۔‘‘
[احمد:23752 ، نسائی:2558]