Saturday 3 November 2012

غیر مقلدین کی سیاہ ستہ


حضرت العلامة الفهامة المحقق المدقق الفقيه المحدث النظار شيخ الشيوخ وعمدة أهل التحقيق والرسوخ صاحب التصانيف الكثيرة المفيدة القيمة ألشيخ محمد أمين صفدر ألأوكاروي رحمه الله رحمة واسعة ، کی پوری زندگی دین اسلام اورمذهب احناف اورمسلک حق مسلک علماء دیوبند کی نصرت وحمایت  ونشرواشاعت سے عبارت هے، اور رد فرق باطلہ وضالہ و مُبتدعہ میں آپ کی خدمات جلیلہ ایک روشن باب هے ، اور بالخصوص فرقہ جديد نام نہاد اهل حدیث کے وساوس واکاذیب وافترآت کی تردید میں آپ کی تالیفات وتصانیف ایک نسخہ کیمیا هیں، 
حضرت کے افادات میں
 کئی مرتبہ فرقہ جديد نام نہاد اہلِ حدیث کے چھ نمبر میں نے پڑهے ، جو بعینہ اس فرقہ نومولود کی حقیقی مشن کی سچی تصویر هے، 

لہذا بغرض فائده وعبرت اس کا تذکره کرتا هوں ، اور یہ بهی یاد رهے حضرت  محمد أمين صفدر ألأوكاروي رحمہ الله ایک عرصہ تک عملی طور پر فرقہ جديد نام نہاد اهل حدیث میں ره چکے هیں اوران کے تمام وساوس واکاذیب وافترآت کوخوب جانتے تهے ، اور عربى کے مشہور مقوله ( صَاحبُ البيتِ أدرى بمَا فِيه) یعنی گھر کا آدمی جو اس میں ہے جانتا ہے، کے مصداق تهے ۰ حضرت فرماتے هیں کہ همارے استاذ جی ( غیرمقلد ) فرماتے تهے کہ حنفیوں کو زچ کرنے کے لیئے قرآن ، حدیث ، فقہ پڑهنے کی ضرورت نہیں ، هران پڑهہ ان کو تنگ کرکے سو ( 100 ) شہید کا ثواب لے سکتا هے ۰




غیر مقلد (وکٹورین اہلِ حدیث) کا حنفیہ سے مکابرہ کا چھہ (6) نمبری "علّامہ بنو" کورس








چهہ نمبر یا چهہ وساوس
۔1۔ جب کسی حنفی سے ملو تو پہلے هی اس پر سوال کردو کہ آپ نے جو گهڑی باندهی هے، اس کا ثبوت کس حدیث میں ہے؟؟ اس قسم کے سوال کے لئے کسی علم کی ضرورت نہیں، آپ ایک چهہ سالہ بچے کو میڈیکل سٹور میں بهیج دیں وه هر دوائی پر هاتهہ رکهہ کر یہ سوال کرسکتا هے کہ اس دوا کا نام کس حدیث میں هے ؟؟ اس سوال کے بعد آکر مسجد میں بتانا هے کہ میں نے فلاں حنفی مولوی صاحب سے حدیث پوچهی وه نہیں بتا سکے ، پهر هر غیرمقلد بچے اور بوڑهے (اور جوان) کا فرض هوتا هے کہ وه هر هر گلی (ہروقت ہرجگہ) میں پروپیگنڈه کرے کہ فلاں حنفی مولوی صاحب کو ایک حدیث بهی نہیں آئی۰

۔2۔ دوسرا نمبر یہ هے کہ خدانخواستہ اگر تم کہیں پهنس جاو اور تمہیں (جوابا) کوئی کہے کہ تم نے جو جیب میں پین ( قلم ) لگا رکها هے، اس کا نام حدیث میں دکهاو تو گهبرانا نہیں " فورا " ان سے پوچهو کہ کس حدیث میں یہ منع هے ؟؟ 

اور شور مچادو کہ منع کی حدیث نہیں دکها سکے ، اب سب (نام نہاد) غیرمقلد یہ پروپیگنڈه کریں گے جی کہاں سے (حنفی) بے چارے حدیث لائیں ، فقہ هی تو ساری عمر پڑهتے پڑهاتے هیں ۰

۔3۔ اگر کسی جگہ پهنس جاو کہ (مثلا) کوئ صاحب کوئ حدیث کی کتاب لے کر آئیں کہ تم اهل حدیث هو دیکهو کتنی احادیث هیں جن پر تمہارا عمل نہیں ؟؟ 
تو گهبرانے کی ضرورت نہیں "فورا" ایک قہقہ لگا کر کہا کرو: لو جی یہ حدیث کی پتہ نہیں کون سی کتاب لے آئے، هم تو صرف بخاری مسلم اور زیاده مجبوری هو تو صحاح ستہ کو مانتے هیں، باقی حدیث کی سب کتابوں کا پوری ڈهٹائ سے نہ صرف انکار کرو بلکہ استہزاء بهی کرو اور اتنا مذاق اڑاو کہ پیش کرنے والا ہی بے چاره شرمنده هوکر حدیث کی کتاب چهپالے اورآپ کی جان چهوٹ جائے۰

۔4۔ اگر بالفرض کوئ (حنفی) ان چهہ کتابوں (بخاری ، مسلم ، ابوداو ، ترمذی ، نسائ ، ابن ماجہ) میں سے کوئ حدیث دکها دے جو تمہارے خلاف هو تو 
"فورا" کوئ شرط اپنی طرف سے لگا دو کہ فلاں لفظ دکهاو توایک لاکهہ روپیہ انعام، جیسے مرزائی
 کہتے هیں کہ ان الفاظ میں حدیث دکهاو کہ مسیح ابن مریم 

علیہ السلام اسی جسد عنصری (اصلی) کے ساتهہ زنده آسمان پراٹهائے گئے اور حدیث صحیح صریح مرفوع غیرمرجوح هو ، یا (نام نہاد) غیرمقلد کہتے هیں کہ رفع یدین کے ساتهہ منسوخ کا لفظ (حدیث) میں دکهاو اور اس اپنے لفظ پر اتنا شور مچاو کہ وه خود ہی خاموش هوکر ره جائے 
۔5۔ اگر بالفرض وه لفظ ہی مل جائے اور مخالف (حنفی) دکها دے کہ دیکهو جس لفظ کا تم نے مطالبہ کیا تها ، تو پورے زور  سے تین مرتبہ اعلان کردوضعیف ہے ۔۔۔۔ ضعیف ہے ۔۔۔۔۔ ضعیف ہے، اب حدیث بهی نہ ماننی پڑے اور رعب بهی قائم ہوگیا کہ دیکهو (حنفی) مولوی صاحبان کو تحقیق ہی نہیں تهی ، اس ان پڑهہ (نام نہاد) غیرمقلد کو پتہ چل گیا کہ حدیث ضعیف هے ۰
۔6۔ چهٹا اور آخری نمبر استاذ جی تاکید فرماتے تهے کہ : جو نماز نہیں پڑهتا اس کو نہیں کہنا کہ نماز پڑهو ، هاں جو نماز پڑهہ رها هو اس کو ضرور کہنا کہ تیری نماز نہیں هوئ ۰بس یہ چهہ نمبر همارے علم کلام کا محور ( دارو ومدار ) تهے ،
۰

والد صاحب رحمہ الله پابند صوم وصلوة تہجد گزار اور عابد زاهد آدمی تهے ، روز ان سے جهگڑا هوتا کہ نہ تمہاری نماز هے نہ تمہارا دین هے نہ تمہاری تہجد مقبول هے نہ کوئ اور عبادت ، والد صاحب رحمہ الله فرماتے لڑا نہیں کرتے تیری نماز بهی هوجاتی هے اور هماری بهی ، میں کہتا کتنا بڑا دهوکہ هے کیا خدا نے دو نمازیں اتاری هیں ، ایک مدینہ میں ، ایک کُوفہ میں ، ہماری نماز نبی صلی الله علیہ وسلم والی هے جو ہمیں جنت لے کرجائے گی ، تمہاری نماز کوفے والی نماز هے یہ تمہیں سیدها جہنم لے جائے گی ( والعياذ بالله ) الخ
۔(نقلامن افادات الشيخ الأوكاروي المسماة بـــ مجموعه رسائل ، والعبارات بين القوسين من صنيع الراقم)۔

یقینا حضرت کے بیان کرده ان چهہ نمبروں میں اس فرقہ جدید نام نہاد اهل حدیث کی سچی تصویر نمایاں هے ، اور وه لوگ جو ان کے وساوس میں مبتلا هیں ان کے لیئے اس میں بڑی عبرت هے ، اور یہ بهی یاد رهے کہ الحمد لله همارا اور همارے اکابر ومشائخ کا اس فرقہ جدید یا دیگر فرق باطلہ کے ساتهہ کوئ ذاتی جهگڑا وتعصب نہیں هے ، بلکہ همارا مقصد وحید تو یہ هے کہ از اول تا آخر فرقہ ناجیہ اهل سنت والجماعت کے ساتهہ تمام اصول وفروع میں سختی کے ساتهہ پابند وقائم رهنا هے ، اورجوشخص یا جماعت اهل سنت والجماعت سے کسی بهی اعتبارسےانحراف کرے یا عوام کو مختلف وساوس اور حیلوں بہانوں سے گمراه کرے اور ائمہ اسلام سے متنفر کرے تو دلیل وبرهان کےساتهہ اس کا رد وتعاقب کرنا همارا اور جمیع اهل سنت اور بالخصوص علماء حق علماء دیوبند کا شیوه هے ، باقی حق بات قبول کروانا اور منوانا توهم اس کے مکلف نہیں هیں ۰إن أريدُ إلا الإصْلاحَ ما استطعتُ وَمَاتوفيقي إلابالله


No comments:

Post a Comment