Munkireen_Hadees se Sawaal:
منکرین_حدیث (نام نہاد اہل_قرآن)، فرقہ پرویزی اور کیپٹن مسعودی سے سوالات
١) منکرین_حدیث الله کے قرآن کو بھی نہیں مانتے، کیونکہ قرآن کو الله کا "کلام" ہونا تو الله کے رسول (صلی الله علیہ وسلم) کے بتانے پر لوگ کہتے چلے آرہے ہیں، اب اگر نبی کا فرمان (حدیث) حجت نہیں تو آپ نے لوگوں کے کہنے پر قرآن مجید کو الله
کا "کلام" مانا، تو پھر آپ تو لوگوں کو ماننے والے ہوئے، قرآن مجید کے ماننے والے تو نہیں ہوئے. اور اکثر لوگ قرآن مجید کو نہیں مانتے تو آپ نے آخر کس کو مانا؟؟؟
٢) قرآن مجید کے مطابق آپ لوگوں کے نزدیک اگر دو (٢) لوگوں کی گواہی کافی ہوتی ہے، تو جب قرآن مجید کی طرح احادیث شریفہ کو بھی اتنے لوگ صحیح سند (یعنی ایمان والے اور سچے شاہد راویوں کے سلسلہ) سے ثابت ہونے والی گواہیوں سے ہم تک پہنچیں، تو وہ احادیث شریفہ قابل_قبول کیوں نہیں؟؟؟
٣) ہم قرآن کریم کو الله کی "وحی" ہونا اور صحیح سند (یعنی ایمان والے اور سچے شاہد راویوں کے سلسلہ) سے ثابت ہونے والی احادیث کو نبی (صلی الله علیہ وسلم) کا فرمان ہونا قرآن مجید کے مطابق لوگوں کی گواہی پر مانتے ہیں، مگر آپ لوگ قرآن مجید کو الله
کا "کلام" ہونا کیسے مانتے ہو؟ خدا نے آپ کو خود آکر
فرمایا یا آپ پر کوئی وحی بھیجی؟
شیعہ سے سوالات:
کیا فرماتے ہیں علماء_غیر مقلدین ان مسائل میں، جوابات صرف قرآن_پاک اور حدیث_صحیح، صریح، غیر معارض سے دیں، جو ایسی کتاب سے ہو جس کا مولف نہ مجتہد ہو نہ مقلد بلکہ غیر مقلد ہو. اور حدیث کا صحیح یا ضعیف ہونا دلیل_شرعی سے ثابت کیا جاۓ جب کہ دلیل آپ کے نزدیک صرف اللہ کا ارشاد اور نبی کا فرمان ہے. محض اپنی راۓ یا کسی امتی کی راۓ پیش کرکے نہ کھڈ مشرک بنیں اور نہ ہمیں مشرک بننے کی دعوت دیں. شکریہ
طلاق کے متعلق غیر مقلدین سے سوالات:
١) کیا طلاق الله تعالیٰ کو ناپسند ہونے کے باوجود واقع ہوجائیگی؟
٢) کسی نیک عورت کو بلا-قصور خاوند طلاق دے تو خاوند پر گناہ ہوگا؟ اور اس گناہ کی کوئی حد_شرعی ہے؟ اور باوجود گناہ کے طلاق واقع ہوگی؟
٣) ایک شخص نے اپنی بیوی کو حالت_طھر میں طلاق دی، حضرت ابن_عباس (رض) اس کو حرام فرماتے ہیں، یہ حرام طلاق واقع ہوجائیگی یا نہیں؟
٤) کوئی شخص اپنی بیوی کو حالت_حیض میں طلاق دی جو حرام ہے، اس حرام کاری پر مرد پر کوئی حد جاری ہوگی یا نہیں؟
٥) کیا حیض کی حالت میں دی گئی طلاق واقع ہوجاتی گی، باوجود گناہ و حرام ہونے کے یا نہیں؟
٦) زد نے بذریعہ خط بیوی کو طلاق بھیجی، جب خط یھاں پہنچا تو بیوی حائضہ تھی، اس نے کہا کہ حائضہ کو طلاق دینا گناہ ہے، میں خط وصول نہیں کرتی؟ یہ طلاق باوجود خط وسول نہ کرنے کے واقع ہوجائیگی یا نہیں اور یہ حیض عدت میں شمار ہوگا یا نہیں؟
=================================
معترضین سے سوالات :
١) حدیث_مسلم کے قول سے تین طلاق سے مراد ہر قسم کی تین طلاقیں ہیں تو تین الگ الگ "طهر" میں دی گئی تین طلاقیں بھی کیا ایک ہونگی؟
٢) حدیث_مسلم میں اکٹھا تین طلاق کا ترجمہ جو کرتے ہیں، وہ کس لفظ کا ترجمہ کرتے ہیں؟ اس میں نہ ہی ایک مجلس کا لفظ ہے نہ جميعاً کا.
٣) صبح ، شام، رات یا تین دنوں یا ہفتوں میں ایک ایک کرکے تین طلاقیں کوئی الگ مجلس اور الگ وقت میں دے تو کیا وہ بھی ایک ہونگی؟
٤) اکٹھی تین طلاق دینا اللہ کی آیت سے استہزاء اور رسول الله (صلی الله علیہ وسلم) کی ناراضگی کا سبب ہے. تو کیا صحابہ_کرام (رضی الله عنھم) بلا-روک ٹوک دور_نبوت، دور_صدیقی اور دور_فاروقی کے دو ابتدائی سالوں میں یہ گناہ کرتے رہے اور بدعی طلاق دیکر بدعتی بنتے رہے؟ صحابہ_کرام (رضی الله عنھم) کے بارے میں یہ نظریہ رفض (شیعہ) کا تو ہے، کیا غیر مقلدین کا بھی ہے؟؟؟
٥) اسی طرح کی "متعہ" پر ایک حدیث_مسلم (کتاب النکاح: نکاح_متعہ) میں حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم ایک مٹھی کھجور یا ایک مٹھی آٹے کے عوض مقررہ دنوں کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانہ میں متعہ کر لیتے تھے یہاں تک کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عمرو بن حریث کے واقعہ کی وجہ سے متعہ سے منع فرمایا دیا۔
اس مسئلہ پر بھی شیعہ کی طرح کیا آپ بھی یہ ثابت مانتے ہو یا مانوگے؟ کہ نبی (صلی الله علیہ وسلم) اور حضرت ابو بکر (رضی الله عنہ) کے زمانہ میں جواز_متعہ پر سب صحابہ کا اجماع تھا، حضرت عمر (رضی الله عنہ) کا روکنا ایک سیاسی حکم تھا، کوئی شرعی حکم نہیں تھا، اسی لئے حضرت ابن_عباس (رضی الله عنہ) نے پہلے اجماع کے اصل حکم_شرعی پر قائم رہتے ان سے اختلاف کیا. کیا یہ صحیح ہے یا نہیں؟ تو کیوں؟
٦) حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) کو یہ حق ہے کہ وہ کسی (سیاسی) ضرورت کی ماتحت الله کے حلال کو حرام کردے؟ اور کیا وہ الله کے حلال کو حرام یا حرام کو حلال کرنے والے احبار و رہبان تھے یا خلیفہ راشد؟ اور کیا بقیہ صحابہ نے ان کو یہود کی طرح "ارباب من دون الله" بنایا تھا؟
٧) حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) کے بعد دور_عثمانی میں کتنے صحابہ_کرام (رضی اللہ عنہم) الله و رسول (صلی الله علیہ وسلم) کے ارشاد پر فتویٰ دیتے اور کتنے حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) کے قول پر؟ اور خود حضرت عثمان (رضی اللہ عنہ) کس کے ساتھ تھے؟
٨) حضرت علی ( (رضی اللہ عنہ) کے زمانہ_خلافت میں ان کا اپنا فتویٰ اور ان کے مفتیوں کا فتویٰ الله و رسول (صلی الله علیہ وسلم) کی شریعت پر رہا حضرت عمر (رضی اللہ عنہ) کی؟
نوٹ : صرف الله اور رسول ہی کے اقوال کو دلیل و حجت ماننے والے غیر-مقلد اہل_حدیث حضرات ان سوالوں کا جواب اپنے دعویٰ اور اصول کے مطابق کسی غیر-معصوم کے اقوال کے سواۓ صرف قرآن و حدیث ہی سے دیں. شکریہ
=================================
١) امام مسلم رح صحیح مسلم : صفحہ # ١١ پر امام ابن_سیرین رح (المتوفی ١٠٠ھ) سے نقل فرماتے ہیں : لَمْ يَكُونُوا يَسْأَلُونَ عَنِ الْإِسْنَادِ، فَلَمَّا وَقَعَتِ الْفِتْنَةُ، قَالُوا: سَمُّوا لَنَا رِجَالَكُمْ، فَيُنْظَرُ إِلَى أَهْلِ السُّنَّةِ فَيُؤْخَذُ حَدِيثُهُمْ، وَيُنْظَرُ إِلَى أَهْلِ الْبِدَعِ فَلَا يُؤْخَذُ حَدِيثُهُمْ
اور حضرت عبدالله بن مبارک رح (المتوفی ١٨١ھ) فرماتے ہیں کہ : الاسناد من الدين لولا الاسناد لقال من شاء ما شاء (صحیح مسلم: ١/١٢)؛
سوال یہ ہے کہ جب پہلی صدی میں سند دین نہیں تھی تو دوسری صدی میں کس وحی سے اسے دین قرار دیا گیا، کیا پہلی صدی کے لوگ (معاذ الله) بے دین تھے؟؟؟
طلاق کے متعلق غیر مقلدین سے سوالات:
١) کیا طلاق الله تعالیٰ کو ناپسند ہونے کے باوجود واقع ہوجائیگی؟
٢) کسی نیک عورت کو بلا-قصور خاوند طلاق دے تو خاوند پر گناہ ہوگا؟ اور اس گناہ کی کوئی حد_شرعی ہے؟ اور باوجود گناہ کے طلاق واقع ہوگی؟
٣) ایک شخص نے اپنی بیوی کو حالت_طھر میں طلاق دی، حضرت ابن_عباس (رض) اس کو حرام فرماتے ہیں، یہ حرام طلاق واقع ہوجائیگی یا نہیں؟
٤) کوئی شخص اپنی بیوی کو حالت_حیض میں طلاق دی جو حرام ہے، اس حرام کاری پر مرد پر کوئی حد جاری ہوگی یا نہیں؟
٥) کیا حیض کی حالت میں دی گئی طلاق واقع ہوجاتی گی، باوجود گناہ و حرام ہونے کے یا نہیں؟
٦) زد نے بذریعہ خط بیوی کو طلاق بھیجی، جب خط یھاں پہنچا تو بیوی حائضہ تھی، اس نے کہا کہ حائضہ کو طلاق دینا گناہ ہے، میں خط وصول نہیں کرتی؟ یہ طلاق باوجود خط وسول نہ کرنے کے واقع ہوجائیگی یا نہیں اور یہ حیض عدت میں شمار ہوگا یا نہیں؟
No comments:
Post a Comment