Monday, 10 September 2012

Husool_ilm ke Ba-wajud Gumrahi Kiyon, Kab & Kese???


حصول_علم کے باوجود گمراہی کب، کیوں اور کیسے؟

 أَفَرَءَيتَ مَنِ اتَّخَذَ إِلٰهَهُ هَوىٰهُ وَأَضَلَّهُ اللَّهُ عَلىٰ عِلمٍ وَخَتَمَ عَلىٰ سَمعِهِ وَقَلبِهِ وَجَعَلَ عَلىٰ بَصَرِهِ غِشٰوَةً فَمَن يَهديهِ مِن بَعدِ اللَّهِ ۚ أَفَلا تَذَكَّرونَ {45:23}

Beholdest thou him who taketh for his god his own vain desire, and Allah hath sent him astray despite his knowledge, and hath sealed up his hearing and his heart, and hath set on his sight a covering? Who will guide him after Allah? Will ye not then be admonished?

بھلا تم نے اس شخص کو دیکھا جس نے اپنی خواہش کو معبود بنا رکھا ہے اور باوجود جاننے بوجھنے کے (گمراہ ہو رہا ہے تو) خدا نے (بھی) اس کو گمراہ کردیا اور اس کے کانوں اور دل پر مہر لگا دی اور اس کی آنکھوں پر پردہ ڈال دیا۔ اب خدا کے سوا اس کو کون راہ پر لاسکتا ہے۔ بھلا تم کیوں نصیحت نہیں پکڑتے؟

تفسیر:
ف ٢  یعنی اللہ جانتا تھا کہ اس کی استعداد خراب ہے اور اسی قابل ہے کہ سیدھی راہ سے ادھر ادھر بھٹکتا پھرے۔ یا یہ مطلب ہے کہ وہ بدبخت علم رکھنے کے باوجود اور سمجھنے بوجنے کے بعد گمراہ ہوا۔ ف٣  جو شخص محض خواہش نفس کو اپنا حاکم اور معبود ٹھہرالے، جدھر اس کی خواہش لے چلے ادھر چل پڑے اور حق و ناحق کے جانچنے کا معیار اس کے پاس یہ ہی خواہش نفس رہ جائے، اللہ  تعالیٰ بھی اسے اس کی اختیار کردہ گمراہی میں چھوڑ دیتا ہے۔ پھر اس کی حالت یہ ہو جاتی ہے کہ نہ کان نصیحت کی بات سنتے ہیں، نہ دل سچی بات کو سمجھتا ہے، نہ آنکھ سے بصیرت کی روشنی نظر آتی ہے۔ ظاہر ہے کہ اللہ جس کو اس کے کرتوت کی بدولت ایسی حالت پر پہنچا دے، کون سی طاقت ہے جو اس کے بعد اس راہ پر لے آئے۔

نوٹ : معلوم ہوا کے گمراہی علم ک سبب نہیں، (ناجائز) خواھشات کی پیروی کے سبب ہوتی ہے. جیسے دوسری جگہ قرآن میں فرمایا[١٣/٣٧] [٢٨/٥٠] 
بَلِ اتَّبَعَ الَّذينَ ظَلَموا أَهواءَهُم بِغَيرِ عِلمٍ ۖ فَمَن يَهدى مَن أَضَلَّ اللَّهُ ۖ وَما لَهُم مِن نٰصِرينَ {30:29} 
Aye! those who do wrong follow their own lusts without knowledge. Who, then, will guide him whom Allah hath sent astray? And for them there will be no helpers.
 مگر جو ظالم ہیں بغیر علم (بےسمجھے) اپنی خواہشوں کے پیچھے چلتے ہیں تو جس کو خدا گمراہ کرے اُسے کون ہدایت دے سکتا ہے؟ اور ان کا کوئی مددگار نہیں [٣٠/٢٩]
=================================
جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 563    حدیث مرفوع  مکررات 1  
ابوالاشعث احمد بن مقدام عجلی بصری، امیہ بن خالد، اسحاق بن یحیی بن طلحة، ابن کعب بن مالک، حضرت کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے اس لیے علم سیکھا کہ اس کے ذریعہ سے علماء کا مقابلہ کرے یا بے وقوف لوگوں سے بحث و جھگڑا کرے اور لوگوں کو اس سے اپنی طرف متوجہ کرے (تاکہ وہ اسے مال وغیرہ دیں) تو اللہ تعالیٰ ایسے شخص کو جہنم میں داخل کرے گا۔
[جامع الترمذي » كِتَاب الْعِلْمِ » بَاب مَا جَاءَ فِيمَنْ يَطْلُبُ بِعِلْمِهِ الدُّنْيَا ... رقم الحديث: 2598(2654]
http://www.archive.org/stream/JameTirmidhi--2Volumes--UrduTranslationByShaykhFazalAhmad/JameTirmidhi-Volume002-UrduTranslationByShaykhFazalAhmad#page/n138/mode/1up

حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت بیان کرتے ہیں کہ جس نے غیر اللہ کے لیے علم حاصل کیا یا علم سے مقصود اللہ (کی رضا) کے علاوہ کسی اور چیز کو ٹھہرایا۔ تو وہ اپنا ٹھکانہ دوزخ میں بنالے
سنن ابن ماجه » كِتَاب ابْنُ مَاجَهْ »  بَاب اتِّبَاعِ سُنَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ ... أَبْوَابُ فِي فَضَائِلِ أَصَحَابِ رَسُولِ اللَّهِ ... رقم الحديث: 249 -256]
http://www.archive.org/stream/SunanIbn-e-Majah-3Volumes-TranslationByShaykhMuhammadQasimAmeen/SunanIbn-e-Majah-Volume01-TranslationByShaykhMuhammadQasimAmeen#page/n117/mode/1up

89- الشواهد
http://www.islamweb.net/hadith/hadithServices.php?type=2&cid=1209&sid=4967
اسانید
http://www.islamweb.net/hadith/asaneed.php?bk_no=137&cid=1209&sid=30002

================================
لہذا، دعا_نبوی (صلی الله علیہ وسلم) کرتے رہیے:

سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 250    حدیث مرفوع  مکررات 6  ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوخالد احمر، ابن عجلان، سعید بن ابی سعید، ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک دعا یہ بھی ہے اے اللہ میں آپ سے پناہ مانگتا ہوں علم غیر نافع سے (یعنی جس کے مطابق عمل نہ کرے) اور اس دعا سے جو سنی نہ جائے اور اس دل سے جس میں خوف نہ اور ایسے نفس سے جو کبھی بھی سیر نہ ہو۔


سنن ابن ماجہ:جلد اول:حدیث نمبر 251 ,30174  
ابوبکر بن ابی شیبہ، عبداللہ بن نمیر، موسیٰ بن عبیدة، محمد بن ثابت، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ دعا مانگا کرتے تھے اے اللہ! جو علم آپ نے مجھے عطا فرمایا اس سے نفع بھی دیجئے اور مجھے ایسے علوم سے نواز دیجئے جو میرے لئے نافع اور مفید ہوں اور میرے علم میں خوب اضافہ فرما دیجئے اور ہر حال میں تمام تعریفیں آپ ہی کے لیے ہیں۔ ایک اور روایت سے بھی یہ مضمون ایسے ہی مروی ہے۔
[جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 1556, 29490]

No comments:

Post a Comment